وہ عام چیز جس کا استعمال جان لیوا امراض سے بچائے
دودھ اور اس سے بنی مصنوعات کا زیادہ استعمال دل کی شریانوں سے جڑے امراض کا خطرہ کم کرتا ہے۔
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ زیادہ چکنائی والی دودھ کی مصنوعات کے استعمال سے دل کی شریانوں سے جڑے امراض بشمول ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
جونز ہوپکنز بلومبرگ اسکول آف پبلک ہیلتھ کے جارج انسٹیٹوٹ فار گلوبل ہیلتھ اور سوئیڈن کی اپسلا یونیورسٹی کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ دودھ یا اس سے بنی مصنوعات میں چکنائی سے موت کا خطرہ نہیں بڑھتا بلکہ امراض کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
اس تحقیق میں سوئیڈن کے 4 ہزار شہریوں کے نتائج کو دیگر ممالک میں ہونے والی 17 تحقیقی رپورٹس کو ملا دیا گیا تھا۔
اس سے دودھ یا اس سے بنی مصںوعات کے استعمال، دل کی شریانوں کے امراض اور موت کے درمیان تعلق کے حوالے سے اب تک کے ٹھوس ترین شواہد سامنے آئے۔
محققین نے بتایا کہ دودھ یا اس سے بنی مصنوعات کا استعمال دنیا بھر میں زیادہ ہوچکا ہے اور اسی لیے صحت پر ان کے اثرات کو زیادہ بہتر طریقے سے سمجھنا ضروری ہے۔
انہوں نے بتایا کہ متعدد تحقیقی رپورٹس میں لوگوں کے بیان پر انحصار کیا گیا مگر ہمم نے ڈیری مصنوعات میں پاپئے جانے والے مخصوصی فیٹی ایسڈز کے خون میں اجتماع کی جانچ پڑتال کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے دریافت کیا کہ فیٹی ایسڈز کا بہت زیادہ اجتماع دل کی شریانوں سے جڑے امراض کا خطرہ نمایاں حد تک کم ہوتا ہے، یہ تعلق بہت دلچسپ ہے مگر اس کی تصدیق کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے پلوس میڈیسین میں شائع ہوئے۔
اس سے قبل جون 2021 میں ریڈنگ یونیورسٹی، ساؤتھ آسٹریلیا یونیورسٹی اور آک لینڈ یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیق میں دریافت کیا گی اتھا کہ دودھ پینے کی عادت سے بلڈ کولیسٹرول لیول کم ہوتا ہے، جس کے نتیجے میں امراض قلب سے تحفظ ملتا ہے۔
اس تحقیق میں برطانیہ سے تعلق رکھنے والے لگ بھگ 20 لاکھ بالغ افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔
تحقیق میں جینیاتی ٹیکنالوجی کو استعمال کرکے دریافت کیا گیا کہ دودھ پینے کی عادت رکھنے والے افراد کا جسمانی وزن زیادہ ہوسکتا ہے مگر ان میں اچھے اور نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح میں کم ہوتی ہے جبکہ دل کی شریانوں سے جڑے امراض کا خطرہ 14 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ اگرچہ دودھ میں چکنائی زیادہ ہوتی ہے مگر اس سے امراض قلب کا خطرہ نہیں بڑھتا جیسے دیگر غذاؤں سرخ گوشت سے بڑھتا ہے۔