• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

ایف بی آر کی یقین دہانی کے بعد چھوٹے تاجروں نے ہڑتال کی کال واپس لے لی

شائع September 27, 2021
چھوٹے تاجروں کا ایک وفد گزشتہ چند روز سے اور ایف بی آر کے رکن کے ساتھ بات چیت میں مصروف عمل تھا—تصویر: ایف بی آر ٹوئٹر
چھوٹے تاجروں کا ایک وفد گزشتہ چند روز سے اور ایف بی آر کے رکن کے ساتھ بات چیت میں مصروف عمل تھا—تصویر: ایف بی آر ٹوئٹر

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے اس بات کی ضمانت دینے پر کہ چھوٹے تاجروں کو نئے صدارتی آرڈیننس کے ذریعے متعارف کروائے گئے قانون کے اطلاق میں بجلی، گیس اور موبائل فون سروس سے محروم نہیں کیا جائے گا، تاجروں نے 27 ستمبر کو اعلان کردہ ہڑتال ملتوی کردی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس فیصلے کا اعلان چھوٹے تاجروں کی تنظیموں کے رہنماؤں اور ایف بی آر کے رکن آپریشنز قیصر اقبال نے کیا۔

باضابطہ بیان میں کہا گیا کہ ٹیکس قوانین (تیسری ترمیم) آرڈیننس پر چھوٹے تاجروں کی تمام الجھنوں اور غلط فہمیوں کو دور کردیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نان فائلر تجارتی، صنعتی اداروں پر اضافی ٹیکس عائد

حکومت نے 17 ستمبر کو ایک صدارتی آرڈیننس جاری کیا تھا جس میں ایف بی آر کو مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) سے ڈیٹا میچنگ کے ذریعے موبائل فون سمز غیر فعال کرنے، بجلی اور گیس کے کنکشنز منقطع کرنے کے وسیع اختیارات دیے گئے تھے۔

مرکزی تنظیم تاجران، پاکستان کے صدر کاشف چوہدری کی سربراہی میں چھوٹے تاجروں کا ایک وفد گزشتہ چند روز سے ایف بی آر کے رکن کے ساتھ بات چیت میں مصروف عمل تھا۔

قیصر اقبال نے کہا کہ ٹیکس قوانین (تیسری ترمیم) آرڈیننس 2021 سے متعلق چھوٹے تاجروں کی الجھنوں اور غلط فہمیوں کو دور کردیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اہم مقصد اپنے گھروں سے کام کرنے والے پیشہ ور افراد اور غیر رجسٹرڈ تاجروں کو رجسٹرڈ کرنا تھا جبکہ پوائنٹ آف سیل (پی او ایس) کا اطلاق چھوٹے تاجروں سے متعلق نہیں تھا جنہیں یہ انسٹال کرنے کی ضرورت نہیں تھی۔

مزید پڑھیں: کارپوریٹ ٹیکس دہندگان کو ڈیجیٹل ادائیگی پر منتقل ہونے کیلئے 40 روز کی مہلت

انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی دفعہ 114 'بی' کی وضاحت کرتے ہوئے رکن ایف بی آر نے کہا کہ کچھ مفاد پرست عناصر کی جانب سے عوام کو گمراہ کیا جارہا تھا کہ ان کے گیس اور بجلی کے کنکشنز معطل اور موبائل فون سروسز بند ہوجائیں گی۔

انہوں نے واضح کیا کہ ’صرف وہ افراد جو ٹیکس دہندگان کی فعال فہرست کا حصہ نہیں بن رہے وہ اس صورتحال کا سامنا کریں گے‘۔

انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی دفعہ 235 کی شق کی وضاحت کرتے ہوئے رکن آئی آر آپریشنز نے کہا کہ ٹیکس قانون (تیسری ترمیم) میں بجلی کے بل پر ایڈوانس ٹیکس کی شرح میں متعارف کروائی گئی تبدیلی چھوٹے تاجروں اور انکم ٹیکس فائلر کو متاثر نہیں کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ یہ دفعہ ٹیکس ادا نہ کرنے والے پیشہ ور افراد کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے متعارف کروائی گئی ہے، یہ بجلی کے کمرشل صارفین پر اثر انداز نہیں ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: صدر مملکت نے ٹیکس قوانین ترمیمی آرڈیننس پر دستخط کردیے

انہوں نے مزید کہا کہ کمشنرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ تاجروں کے تحفظات کو سنیں اور ان کے مسائل کو مقامی سطح پر حل کریں۔

ایک دوسرے عہدیدار کا کہنا تھا کہ ممکنہ ٹیکس چوروں کا سراغ لگا کر ٹیکس بیس کو بڑھانے کے لیے متعارف کرائے گئے نئے اقدامات کے خلاف تاجروں کی وسیع تر حمایت حاصل کرنے کے لیے کچھ پیشہ ور افراد غلط معلومات پھیلا رہے ہیں۔

تاجر رہنما کاشف چوہدری نے کہا کہ وہ ایف بی آر رکن کی یقین دہانی اور وضاحت سے مطمئن ہیں۔

تمام تاجر رہنماؤں نے متفقہ طور پر اعلان کیا کہ وہ اپنا مثبت کردار ادا کرتے رہیں گے اور ٹیکس کی تعمیل سے متعلق اہم مسائل پر ایف بی آر کے ساتھ تعاون کریں گے تاکہ قومی معیشت مضبوط ہو اور ملک معاشی طور پر خود انحصار ہو۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024