• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

طالبان کے افغانستان پر قبضے کے بعد زندگی معمول کی طرف لوٹنے لگی

شائع September 20, 2021

نائن الیون حملوں کے بعد امریکی جنگ کا شکار ہونے والے افغانستان پر طالبان نے گزشتہ ماہ 15 اگست کو دوبارہ کنٹرول حاصل کیا تھا۔

طالبان کے کنٹرول حاصل کرنے کے دو ہفتوں بعد امریکی اور اس کے اتحادی ممالک برطانیہ، جرمنی اور فرانس سمیت دیگر ممالک کی افواج 31 اگست تک افغان سر زمین سے نکل گئی تھیں۔

امریکا اور اس کی اتحادی افواج کے نکلنے کے بعد 7 ستمبر کو وہاں طالبان نے نئی حکومت کی تشکیل کا اعلان کرتے ہوئے عبوری کابینہ کا اعلان بھی کیا۔

طالبان کے افغانستان پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد اب افغان باشندوں کی زندگی معمول کی جانب آرہی ہے۔

اگرچہ ابھی سے ہی طالبان قیادت میں اختلافات کی چہ مگوئیاں ہو رہی ہیں لیکن ان افواہوں کو طالبان نے مسترد کردیا ہے۔

طالبان کے حکومت پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد وہاں انسانی حقوق اور خصوصی طور پر خواتین و بچوں کے حقوق سے متعلق آوازیں اٹھائی جا رہی ہیں۔

امریکا کے انخلا کے بعد کئی جیلوں کے محافظ وہ طالبان بن چکے ہیں جو کبھی امریکی فوج تلے مذکورہ جیلوں میں قیدی تھے۔

کابل کے پل چرخی جیل میں قید رہنے والے اب اسی جیل کے محافظ بن چکے — فوٹو: اے پی
کابل کے پل چرخی جیل میں قید رہنے والے اب اسی جیل کے محافظ بن چکے — فوٹو: اے پی
کابل کی ابن سینا یونیورسٹی میں 6 ستمبر کو ایک ہی کلاس میں طلبہ و طالبات کے درمیان پردا لگایا گیا —فوٹو: رائٹرز
کابل کی ابن سینا یونیورسٹی میں 6 ستمبر کو ایک ہی کلاس میں طلبہ و طالبات کے درمیان پردا لگایا گیا —فوٹو: رائٹرز
بچے کابل کے پارک میں 10 ستمبر کو محظوظ ہوتے ہوئے—فوٹو: اے پی
بچے کابل کے پارک میں 10 ستمبر کو محظوظ ہوتے ہوئے—فوٹو: اے پی
طالبان جنگجو پل چرخی جیل میں 13 ستمبر کو ورزش کرتے ہوئے — فوٹو: اے پی
طالبان جنگجو پل چرخی جیل میں 13 ستمبر کو ورزش کرتے ہوئے — فوٹو: اے پی
افغان مزدور کابل کی گلی میں گاہک کا انتظار کررہے ہیں —فوٹو: اے پی
افغان مزدور کابل کی گلی میں گاہک کا انتظار کررہے ہیں —فوٹو: اے پی
خاتون 12 ستمبر کو کابل کے ایک بیوٹی پارلر کے سامنے سے گزرہی ہیں — فوٹو: اے پی
خاتون 12 ستمبر کو کابل کے ایک بیوٹی پارلر کے سامنے سے گزرہی ہیں — فوٹو: اے پی
لوگ یکم ستمبر کو کابل کے ایک بینک کے باہر رقم کے حصول کے لیے قطار میں کھڑے ہوئے ہیں—فوٹو: رائٹرز
لوگ یکم ستمبر کو کابل کے ایک بینک کے باہر رقم کے حصول کے لیے قطار میں کھڑے ہوئے ہیں—فوٹو: رائٹرز
کابل کا سبزی فروش طالبان کے نعرے لگاتے ہوئے — فوٹو: رائٹرز
کابل کا سبزی فروش طالبان کے نعرے لگاتے ہوئے — فوٹو: رائٹرز
حکومت میں خواتین کی عدم شمولیت پر تین ستمبر کو کابل میں ہوانے والے مظاہرے میں عورتیں شریک ہیں—فوٹو: رائٹرز
حکومت میں خواتین کی عدم شمولیت پر تین ستمبر کو کابل میں ہوانے والے مظاہرے میں عورتیں شریک ہیں—فوٹو: رائٹرز
افغان فورس کے ارکان نے کابل ایئرپورٹ کی سیکیورٹی کے انتظامات بھی سنبھال لیے—فوٹو: رائٹرز
افغان فورس کے ارکان نے کابل ایئرپورٹ کی سیکیورٹی کے انتظامات بھی سنبھال لیے—فوٹو: رائٹرز