طالبان کے افغانستان پر قبضے کے بعد زندگی معمول کی طرف لوٹنے لگی
نائن الیون حملوں کے بعد امریکی جنگ کا شکار ہونے والے افغانستان پر طالبان نے گزشتہ ماہ 15 اگست کو دوبارہ کنٹرول حاصل کیا تھا۔
طالبان کے کنٹرول حاصل کرنے کے دو ہفتوں بعد امریکی اور اس کے اتحادی ممالک برطانیہ، جرمنی اور فرانس سمیت دیگر ممالک کی افواج 31 اگست تک افغان سر زمین سے نکل گئی تھیں۔
امریکا اور اس کی اتحادی افواج کے نکلنے کے بعد 7 ستمبر کو وہاں طالبان نے نئی حکومت کی تشکیل کا اعلان کرتے ہوئے عبوری کابینہ کا اعلان بھی کیا۔
طالبان کے افغانستان پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد اب افغان باشندوں کی زندگی معمول کی جانب آرہی ہے۔
اگرچہ ابھی سے ہی طالبان قیادت میں اختلافات کی چہ مگوئیاں ہو رہی ہیں لیکن ان افواہوں کو طالبان نے مسترد کردیا ہے۔
طالبان کے حکومت پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد وہاں انسانی حقوق اور خصوصی طور پر خواتین و بچوں کے حقوق سے متعلق آوازیں اٹھائی جا رہی ہیں۔
امریکا کے انخلا کے بعد کئی جیلوں کے محافظ وہ طالبان بن چکے ہیں جو کبھی امریکی فوج تلے مذکورہ جیلوں میں قیدی تھے۔