• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

وزیراعظم، پنجاب کے خصوصی اقتصادی زونز کو جلد فنڈز اور سہولیات فراہم کرنے کیلئے تیار

شائع September 16, 2021
وزیراعظم نے وزیراعلیٰ پنجاب کے ساتھ ون آن ون ملاقات کی —تصویر: پی آئی ڈی
وزیراعظم نے وزیراعلیٰ پنجاب کے ساتھ ون آن ون ملاقات کی —تصویر: پی آئی ڈی

وزیراعظم عمران خان کو بتایا گیا ہے کہ پنجاب میں 9 خصوصی اقتصادی زونز (ایس ای زیز) میں زمین خریدنے والے سرمایہ کار پریشان ہو رہے ہیں کیونکہ وہ بجلی اور گیس کی فراہمی کی عدم موجودگی میں صنعتی ترقی کے اپنے منصوبوں پرعمل درآمد کرنے سے قاصر ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم نے ایس ای زیز کو سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام میں مختص فنڈز جاری کرنے کی ضمانت دی۔

وزیر اعظم پنجاب کے دورے کے دوران صوبے میں 9 ایس زیز کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور: وزیراعظم نے راوی ریور فرنٹ اربن ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھ دیا

انہوں نے وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ میں لاہور میں ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لینے کے لیے مختلف اجلاسوں کی صدارت کی اور وزیراعلیٰ عثمان بزدار سے ون آن ون ملاقات کی۔

چین، ترکی، کوریا، ہالینڈ اور جاپان کے سرمایہ کاروں نے صنعتیں لگانے کے لیے زمین خریدی ہے جنہیں فوری طور پر بجلی اور گیس کی ضرورت ہے۔

جب سے وفاقی حکومت نے اپنے پی ایس ڈی پی میں سہولیات کے لیے فنڈز مختص کیے ہیں پنجاب حکومت مطالبہ کررہی ہے کہ فنڈز جلد از جلد جاری کیے جائیں تاکہ صوبہ گرڈ اسٹیشنز کے قیام اور بجلی کی لائنیں اور گیس پائپ بچھانے کا کام شروع کر سکے۔

وزیر اعظم خان نے حکومتِ پنجاب کو شیخوپورہ اور فیصل آباد میں پاک چین اقتصادی راہداری منصوبوں پر زیادہ توجہ دینے اور فیصل آباد انڈسٹریل اسٹیٹ ڈیولپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی کے انتظامی معاملات کو حل کرنے کی بھی ہدایت کی۔

ترقیاتی منصوبوں کی پیش رفت

کمشنر لاہور کیپٹن ریٹائرڈ محمد عثمان نے شہر میں ترقیاتی منصوبوں کا منصوبہ پیش کیا جس میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی، بارش کے پانی کا ذخیرہ، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ، صفائی، صحت کی سہولیات کے ساتھ ساتھ سڑکوں کی مرمت شامل ہے۔

وزیراعظم کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں مشیرانِ خصوصی اور صوبائی وزرا نے شرکت کی، جس میں کمشنر لاہور نے بتایا کہ حکومت عوام کو طبی سہولیات کے ساتھ ساتھ ہیلتھ کارڈ کی فراہمی کے لیے سرگرم عمل ہے۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم کی ایکسپورٹ بورڈ کو مہینے میں تین مرتبہ اجلاس بلانے کی ہدایت

صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد نے کہا کہ ڈیرہ غازی خان اور ساہیوال ڈویژنز میں ہیلتھ کارڈ تقسیم کردیے گئے ہیں جبکہ باقی ڈویژنز میں 31 دسمبر تک ہیلتھ کارڈ فراہم کردیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ گنگا رام ہسپتال میں 650 بستروں پر مشتمل زچہ و بچہ ہسپتال اگلے سال کے وسط تک فعال ہوجائے گا۔

وزیراعظم نے صحت کے منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی، انہوں نے زور دیا کہ حکومت زیادہ سے زیادہ درخت لگانے کے علاوہ جاری ترقی اور میگا پراجیکٹس پر زیادہ توجہ دے۔

امن و امان کی صورتحال پر غور

وزیراعلیٰ، چیف سیکریٹری اور انسپکٹر جنرل پولیس (آئی جی پی) کے ساتھ اجلاس میں وزیراعظم نے ہدایت کی کہ پنجاب میں انتظامی ڈھانچہ اس طرح ڈھالا جائے کہ جس سے عوام کو فائدہ پہنچے۔

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ صوبائی حکومت پولیس تھانوں میں عوام کی سہولت اور ان کی شکایات کے ازالے کے لیے ایک طریقہ کار وضع کرے۔

وزیراعلیٰ عثمان بزدار اور پی ٹی آئی سینٹرل پنجاب کے صدر اعجاز چوہدری سے علیحدہ ملاقات میں وزیراعظم نے پنجاب کے سیاسی اور انتظامی امور پر تبادلہ خیال کیا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی سرزنش کے بعد غیر قانونی ہاؤسنگ اسکیمز، بلڈرز کے خلاف کارروائی تیز

انہوں نے لاہور، ملتان اور راولپنڈی میں کنٹونمنٹ بورڈز کے انتخابات میں پی ٹی آئی کی شکست پر برہمی کا اظہار کیا۔

انہوں نے پارٹی کارکنوں پر زور دیا کہ وہ آئندہ انتخابات بالخصوص بلدیاتی الیکشن میں ایسے نتائج سے بچنے کے لیے نچلی سطح پر توجہ مرکوز کریں۔

گورنر پنجاب سے اختلافات کی افواہیں

وزیر اعظم خان اور گورنر پنجاب چوہدری سرور کے درمیان اختلافات اس وقت سامنے آئے جب وزیر اعظم، گورنر کو سنے بغیر شہر سے چلے گئے۔

یہ افواہیں گردش کر رہی تھیں کہ وزیراعظم، گورنر کو تبدیل کرسکتے ہیں اور انہوں نے ایک دو امیدواروں پر بھی غور کیا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے دیے گئے عشائیے میں گورنر کی جانب سے ’کچھ سچ‘ بولنے کے بعد دونوں کے درمیان اختلافات پیدا ہو گئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024