حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے اضافہ کردیا
حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 5 اور دیگر پیٹرولیم مصنوعات کی فی لیٹر قیمت میں 5 روپے سے زائد کا اضافہ کردیا۔
وزارت خزانہ سے جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کے باعث 16 ستمبر سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ڈیڑھ روپے تک کمی کا اعلان
نوٹی فکیشن کے مطابق ایک لیٹر پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے اضافہ کردیا گیا اور ملکی تاریخ کی بلند ترین نئی قیمت 123 روپے 30 پیسے ہوگی۔
وزارت خزانہ کے مطابق ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 5 روپے ایک پیسے اضافے کے بعد 120 روپے 4 پیسے، کیروسین کی قیمت میں 5 روپے 46 پیسے اضافے کے بعد 92 روپے 26 فی لیٹر نئی قیمت ہوگی۔
حکومت نےلائٹ ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے 92 پیسے کا اضافہ کردیا ہے، جس کے بعد نئی قیمت 90 روپے69 پیسے مقرر کردی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے پیٹرول پر لیوی میں اضافہ کردیا گیا جس کے باعث فی لیٹر 5 روپے کا اضافہ ہوا، پیٹرول پر لیوی میں فی لیٹر 3 روپے 51 پیسے کا اضافہ کیا گیا۔
واضح رہے کہ حکومت نے گزشتہ 3 ماہ میں پیٹرولیم مصنوعات 6 مرتبہ مہنگی کیں اور 16 جون سے اب تک پیٹرولیم مصنوعات 14 روپے 74 پیسے تک مہنگی کی گئی ہیں اور فی لیٹر پیٹرول ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 123 روپے 30 پیسے کا ہوگیا۔
قبل ازیں 31 اگست کو حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ڈیڑھ روپے تک کی کمی کا اعلان کیا گیا تھا اور وزارت خزانہ کے نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں فی لیٹر ڈیڑھ روپے کمی کردی گئی ہے جبکہ مٹی کے تیل کی قیمت میں بھی فی لیٹر ڈیڑھ روپے کمی ہوگی۔
قیمتوں میں کمی کے بعد پیٹرول کی فی لیٹر نئی قیمت 118.30 روپے ہو گئی تھی، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 115.03 روپے فی لیٹر، مٹی کا تیل فی لیٹر 86.80 روپے اور لائٹ ڈیزل آئل کی فی لیٹر قیمت 84.77 روپے مقرر کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: ملک میں پیٹرول کا ذخیرہ تشویشناک حد تک کم ہوگیا
اس سے قبل پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں پانچ روپے فی لیٹر تک کمی کی سفارش کی گئی تھی تاہم حکومت صرف ڈیڑھ روپے تک کمی کا فیصلہ کیا تھا۔
پیٹرولیم ڈویژن کے ذرائع کا کہنا تھا کہ اوگرا کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق دستاویزات موصول ہوئی تھیں، دستاویزات موجودہ پیٹرولیم لیوی، جنرل سیلز ٹیکس اور درآمدی قیمت کی بنیاد پر تیار کی گئی، جس کے مطابق ریگولیٹر نے پیٹرول کی قیمت میں 3.50 روپے فی لیٹر اور ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) میں 5 روپے فی لیٹر کمی کا حساب لگایا تھا۔
اسی طرح لائٹ ڈیزل اور مٹی کے تیل کی قیمت میں بالترتیب 2 اور 3 روپے فی لیٹر کمی کا حساب لگایا گیا تھا۔
حکومت نے 15 اگست کو 119 روپے 80 پیسے فی لیٹر پر فروخت ہونے والے پیٹرول اور 116.53 روپے فی لیٹرل ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی تھی۔
دوسری جانب مٹی کے تیل کی قیمت 81 پیسے کے اضافے کے ساتھ 88 روپے 30 پیسے جبکہ لائٹ ڈیزل کی قیمت ایک روپے 10 پیسے اضافے کے ساتھ 85 روپے 77 پیسے کردی گئی تھی۔