تمباکو کے شعبے کیلئے نومبر سے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم نافذ کرنے کا فیصلہ
وفاقی ریونیو بورڈ (ایف بی آر) نے ملک بھر میں تمباکو تیار کرنے والوں کے لیے طویل عرصے سے زیر التوا ٹریک اینڈ ٹریس نظام نومبر میں لانے کا فیصلہ کر لیا۔
سینئر ٹیکس عہدیدار نے کہا کہ یہ نظام لانے کا بظاہر مقصد ٹیکس چوری کو کم سے کم کرنا اور غیر قانونی تجارت کے خلاف کریک ڈاؤن کرنا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق چیئرمین ایف بی آر ڈاکٹر محمد اشفاق احمد نے کہا کہ اس نظام کا اطلاق یکم نومبر سے ہوگا اور اس کا دائرہ کار آزاد جموں و کشمیر میں سگریٹ تیار کرنے والے یونٹس تک پھیلایا جائے گا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے نفاذ اور اسے آزاد جموں و کشمیر تک توسیع دینے کے ساتھ اِن لینڈ ریونیو انفورسمنٹ نیٹ ورک (آئی آر ای این) کی مہم سے مارکیٹ میں جعلی، غیر قانونی اور غیر ٹیکس ادا شدہ سگریٹ کی آفت سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔
یہ بھی پڑھیں: ایف بی آر نے ٹریک اور ٹریس سسٹم کے لیے معاہدے پر دستخط کردیے
ڈاکٹر اشفاق احمد نے کہا کہ آزاد کشمیر کی حکومت نے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو وادی کے اندر سگریٹ مینوفیکچرنگ یونٹس تک توسیع دینے کے لیے ایف بی آر سے رابطہ کیا تھا۔
واضح رہے کہ سگریٹ مینوفیکچررز نے مالی سال 2021 میں ڈیوٹی اور ٹیکس کی مد میں 130 ارب روپے ادا کیے تھے۔
وفاقی ٹیکس محتسب کے شعبے کے تفصیلی تجزیے سے ظاہر ہوتا ہے کہ مالی سال 2021 میں ایف بی آر کی مجموعی آمدنی میں اضافہ ہوا لیکن آر ٹی او پشاور میں ریونیو میں کمی کی وجہ ناقابل فہم ہے۔