راولپنڈی: مدرسے کے استاد کا بچے سے مبینہ طور پر ریپ اور تشدد
وارث خان پولیس تھانے کی حدود میں مدرسے کے استاد نے طالبعلم کا مبینہ طور پر ریپ کردیا اور تشدد کا نشانہ بنایا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پولیس کو درج کروائی گئی شکایت میں متاثرہ بچے کے بڑے بھائی کا کہنا تھا کہ اس کا بھائی گزشتہ ایک ماہ سے مدرسے میں قرآن پاک پڑھ رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جمعرات کو اس کے بھائی کے استاد نے ایسے کال کی اور کہا کہ اپنے بھائی کو لے جائیں وہ اسے مزید نہیں پڑھا سکتا۔
شکایت کنندہ کا کہنا تھا کہ جب اپنے بھائی کے ہمراہ گھر آیا اس نے نوٹ کیا کہ وہ ٹھیک طرح سے چلنے سے قاصر ہے جس پر وہ اسے کورونا وائرس کا شبہ ہونے پر ڈاکٹر کے پاس لے کر گئے۔
مزید پڑھیں: راولپنڈی: طالبہ سے مبینہ زیادتی کے الزام میں مدرسے کا پرنسپل گرفتار
ابتدائی طبی معائنے کے بعد ڈاکٹر نے کہا کہ چیک کرائیں کہیں بچے پر کسی جانب سے کوئی تشدد نہ کیا گیا ہو، پوچھنے پر اس نے بتایا کہ جب وہ مدرسے میں تھا تو اس کا استاد اسے اپنے کمرے میں لے کر گیا اور اس کا مبینہ طور پر ریپ کیا۔
بعدازاں استاد نے بچے سے کہا کہ باہر جائے اور ان طالبعلموں کے درمیان بیٹھے جو اپنا سبق پڑھ رہے ہیں۔
متاثرہ بچے نے استاد کی جانب سے تشدد کرنے کا الزام بھی عائد کیا۔
وارث خان پولیس کی جانب سے واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے لیکن ملزم کو تاحال گرفتار نہیں کیا گیا۔
خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا
دریں اثنا پولیس کا کہنا تھا کہ کلر سیداں کے علاقے میں منگل کے روز ایک خاتون کو پراپرٹی ڈیلر کی جانب سے مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔
مزید پڑھیں:زیادتی کا شکار خاتون سے متعلق بیان پر سی سی پی او لاہور کو نوٹس جاری
متاثرہ خاتون نے ایف آئی آر میں بیان درج کروایا ہے کہ وہ اپنا گھر بنانے کے لیے زمین کا ایک ٹکرا خریدنے میں دلچسپی رکھتی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ زمین دکھانے کے بعد ملزم نے انہیں اپنے دفتر بلایا تاکہ معاہدے کی دیگر تفصیلات طے کی جا سکیں۔
خاتون نے بتایا کہ جب وہ دفتر پہنچی تو ملزم نے انہیں اپنے ساتھ غیر اخلاقی تعلقات قائم کرنے پر قائل کرنے کی کوشش کی لیکن انہوں نے انکار کردیا اور اس کے دفتر سے فرار ہونے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ بھاگنے کی کوشش کے باوجود ملزم نے انہیں اندر دھکیل دیا اور زیادتی کا نشانہ بنایا، پولیس کی جانب سے متاثرہ خاتون کی شکایت پر مقدمہ درج کرلیا گیا ہے لیکن ملزم تاحال پولیس کی گرفت سے باہر ہے۔