• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

لاہور کے والٹن ایئرپورٹ کی زمین کی نیلامی روکنے کی درخواست خارج

شائع September 9, 2021
درخواست میں سی اے اے کی ایئر پورٹ اراضی کو مبینہ طور پر غیرقانونی طریقے سے قبضہ کرنے کے پنجاب حکومت کے اقدام کو چیلنج کیا گیا تھا۔ - فائل فوٹو:اے ایف پی
درخواست میں سی اے اے کی ایئر پورٹ اراضی کو مبینہ طور پر غیرقانونی طریقے سے قبضہ کرنے کے پنجاب حکومت کے اقدام کو چیلنج کیا گیا تھا۔ - فائل فوٹو:اے ایف پی

لاہور ہائیکورٹ نے لاہور سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایل سی بی ڈی ڈی اے) کی جانب سے بزنس ڈسٹرکٹ کے قیام کے لیے پرانے والٹن ایئرپورٹ کی کمرشل اراضی کی نیلامی اور منتقلی روکنے کی درخواست مسترد کر دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق محمد اعظم نے ایک درخواست دائر کی جس میں سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کی ملکیت کے پرانے والٹن ایئر پورٹ کی زمین پر غیر قانونی طریقے سے قبضہ کرنے کے پنجاب حکومت کے اقدام کو چیلنج کیا گیا۔

درخواست گزار کے وکیل وقار اے شیخ نے عرض کیا کہ درخواست گزار ایک معزز شہری ہے جس نے لاہور سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ اتھارٹی ایکٹ 2021 کے تحت واحد رجسٹرڈ بولی دہندہ ہونے کے باعث اس نے زمین کے کچھ تجارتی پلاٹ حاصل کر رکھے ہیں۔

مزید پڑھیں: لاہور کے والٹن ہوائی اڈے پر 'حادثہ' روکنا ہوگا

انہوں نے کہا کہ جو پراپرٹی ڈیولپرز قومی ورثہ اراضی پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور درخواست گزار نے ایل سی بی ڈی ڈی اے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کے پاس پروجیکٹ کے بارے میں چند ضروری معلومات حاصل کرنے کے لیے درخواست دائر کی تاہم اسے بغیر کسی جواب کے خارج کر دیا گیا۔

وکیل نے استدلال کیا کہ درخواست گزار کو صرف قانون کے تحت فراہم کردہ طریقہ کار پر شکایت ہے جو اعلیٰ عدالتوں کی جانب سے اسی طرح کے معاملات پر منظور کردہ فیصلوں کے خلاف ہے۔

ان کا دعویٰ تھا کہ جواب دہندگان نے اس طرح کی کارروائی کرتے ہوئے کوئی اصول وضع نہیں کیا۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ یہ منصوبہ ماحولیاتی تحفظ ایجنسی کے متعلقہ درجہ بندی سے ضروری 'نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ' (این او سی) حاصل کیے بغیر کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سو سال قبل قائم ہونے والی پاکستان ریلوے کی والٹن اکیڈمی

جسٹس جواد حسن نے جواب دہندگان کو 14 ستمبر کے لیے مرکزی پٹیشن پر نوٹس جاری کیے اور ایک قانون افسر کو ہدایت کی کہ وہ اپنے جوابات جمع کرائیں۔

جج نے اگلی سماعت پر متعلقہ محکموں کے تمام سینئر افسران کی موجودگی بھی طلب کی جو کیس کے حقائق سے اچھی طرح واقف ہیں۔

تاہم جج نے درخواست گزار کی ایک سول متفرق درخواست خارج کر دی جو زیر بحث پلاٹوں کی نیلامی اور منتقلی کے خلاف حکم امتناع کے لیے تھی۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024