• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

لاہور: خاتون نے چنگ چی رکشہ ہراسانی کیس میں 4 ملزمان کو شناخت کرلیا

شائع September 8, 2021
-فائل/فوٹو: اےپی
-فائل/فوٹو: اےپی

لاہور میں یوم آزادی کے موقع پر چنگ چی رکشے پر ہراسانی کا شکار ہونے والی خاتون نے کیس میں گرفتار 4 ملزمان کی شناخت کرلی۔

جوڈیشل مجسٹریٹ کامران ظفر کی عدالت میں ملزمان کو پیش کیا گیا جہاں شناخت پریڈ کا عمل مکمل کرایا گیا اور اس دوران متاثرہ خاتون نے جوڈیشل مجسٹریٹ کی موجودگی میں ملزمان کو شناخت کرلیا۔

مزید پڑھیں: خاتون ٹک ٹاکر دست درازی کیس: 6 ملزمان 3 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

خاتون نے مجسٹریٹ کو بتایا کہ ملزمان عثمان، عرفان، عبدالرحمٰن اور ساجد نے چلتے رکشے کا پیچھا کیا اور بار بار تنگ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ملزم ساجد نے موٹر سائیکل سے اتر کر بدتمیزی کی، ملزمان نے رکشے کا پیچھا کرتے ہوئے نازیبا جملے کسے۔

ملزمان کو پنجاب کے انسپکٹرجنرل پولیس انعام غنی کی جانب سوشل میڈی پر واقعے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد لیے گئے نوٹس پر گرفتار کرلیا گیا تھا۔

یوم آزادی کے موقع پر رکشہ سوار خاتون کو ہراساں اور بدتمیزی کرنے پر ملزمان کے خلاف مقدمہ بھی درج کر لیا گیا تھا۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھایا گیا تھا کہ ایک خاتون چنگ چی رکشے پر سوار ہے، جس کو موٹرسائیکل سواروں نے گھیرا ہوا ہے اور چند لڑکے آوازیں دے رہے ہیں جبکہ خاتون نے اپنا چہرہ دوسری طرف کر رکھا ہے۔

ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک آدمی اچانک چنگ چی رکشے پر چڑھ جاتا ہے اور خاتون کو چھونے کی کوشش کر رہا ہے۔

آئی جی پنجاب نے ویڈیو سوشل میڈیا پر آنے کے بعد واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کیپٹل سٹی پولیس افسر غلام محمود ڈوگر کو واقعے کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔

انہوں نے سیف سٹی کیمروں کے ذریعے ملزمان کی شناخت کرکے انہیں گرفتار کرنے کی بھی ہدایت کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: مظفرگڑھ: خاتون پولیس افسر کا مبینہ اغوا، جنسی زیادتی کی کوشش

لاہور میں چنگ چی رکشے پر خاتون سے ہراسانی کا واقعہ، مینار پاکستان میں خاتون ٹک ٹاکر کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کا مقدمہ درج کرنے کے بعد سامنے آیا تھا۔

لاہور میں اسی دوران خواتین کے ساتھ ہراسانی کے دیگر کیسز بھی سامنے آئے تھے اور عوام کی جانب سے شدید غم و غصے کا اظہار کیا گیا تھا۔

جوہر ٹاؤن کے علاقے میں مبینہ طور پر 16 سالہ بچی کو ریپ کا نشانہ بنانے کی رپورٹ بھی آئی اور اسی طرح نواکوٹ کے علاقے میں ایک نوجوان کی جانب سے مبینہ طور پر لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کی رپورٹ بھی سامنے آئی تھی۔

پولیس نے شاد باغ کے علاقے میں مبینہ طور پر 4 بچوں کی ماں کا ریپ کرنے پر ایک آدمی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا تھا، لاری اڈا پولیس نے روزگار کی تلاش میں مصروف لڑکی کے ساتھ مبینہ زیادتی پر بھی ایک شہری کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024