• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

حریت رہنما سید علی گیلانی کی 'جبری تدفین'، بھارتی ناظم الامور کی دفترخارجہ طلبی

شائع September 3, 2021
بھارتی ناظم الامور کو طلب کر کے احتجاج کیا گیا-فائل/فوٹو: ریڈیو پاکستان
بھارتی ناظم الامور کو طلب کر کے احتجاج کیا گیا-فائل/فوٹو: ریڈیو پاکستان

پاکستان نے بھارتی ناظم الامور کو دفترخارجہ طلب کر کے مقبوضہ جموں و کشمیر میں حریت رہنما سید علی شاہ گیلانی کے جسد خاکی ان کے لواحقین سے ‘شرم ناک انداز میں تحویل میں لینے’ اور ان کی وصیت کے مطابق تدفین کی اجازت نہ دینے کی مذمت کی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ‘بھارتی ناظم الامور کو دفترخارجہ طلب کیا گیا اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں قابض بھارتی فورسز کی جانب سے حریت رہنما اور فریڈم فائٹر سید علی شاہ گیلانی کے جسد خاکی سے غیرانسانی سلوک اور فورسز کے متشدد رویے کے خلاف پاکستان کی جانب سے احتجاج ریکارڈ کرایا گیا’۔

مزید پڑھیں: سید علی گیلانی، حیدرپورہ میں سخت فوجی محاصرے میں سپردخاک

بیان میں کہا گیا کہ بھارتی سفارت کار کو بتایا گیا کہ بھارت کے اقدامات عالمی انسانی قوانین اور تمام سول اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

کشمیری حریت پسند رہنما سید علی گیلانی دو روز قبل سری نگر میں انتقال کر گئے تھے اور بھارتی فورسز نے جبری طور پر صبح ہونے سے قبل ہی ان کی تدفین کرادی تھی اور مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ کردیا تھا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ سید علی گیلانی کو ان کے گھر قریب واقع قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا اور ان کے دو بیٹوں سمیت بہت کم تعداد میں رشتہ داروں کو شریک ہونے کی اجازت دی گئی تھی۔

واضح رہے کہ سید علی گیلانی کشمیر کی آزادی کی سب سے توانا آواز تھے اور بھارت سے آزادی کا مؤقف نہایت بہادری سے دہراتے تھے اور انہوں نے وصیت کی تھی کہ انہیں سری نگر کے شہدا قبرستان میں دفنایا جائے لیکن بھارتی حکام نے اس کی اجازت نہیں دی۔

بھارتی عہدیدار کا کہنا تھا کہ ‘بنیادی طور پر ہم نے انتظامات سنبھال لیے ہیں’۔

دفترخارجہ سے جاری تازہ بیان میں کہا گیا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں حکام احتجاج کرنے والے کشمیریوں پر بلاتفریق غیرانسانی سلوک جاری رکھے ہوئے ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ ماضی میں بھارت کی جانب سے کیے گئے اقدامات کی روشنی میں اور مقبوضہ وادی میں معاملات اپنے کنٹرول میں رکھنے کے لیے ممکن ہے کہ بھارت کوئی ایسا گھناونا عمل کرے گا تاکہ اپنے اقدامات سے توجہ ہٹا کر الزام پاکستان یا حریت قیادت پر عائد کرے۔

یہ بھی پڑھیں: معروف بزرگ کشمیری حریت رہنما سید علی گیلانی انتقال کر گئے

پاکستان نے سفارت کار پر زور دیا کہ بھارت ایسے کسی عمل سے گریز کرے جس سے خطے کا امن خطرے میں پڑے۔

دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی ناظم الامور کو پاکستانی مؤقف دہرایا کہ بھارت فوری طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر سے غیر قانونی فوجی گھیراؤ ختم کرے، خطے کی جغرافیائی صورت حال تبدیل کرنے کے اقدامات سے باز آئے، قابض فورسز کو واپس بلائے اور انسانی حقوق کی تمام خلاف ورزیوں کو روک دے۔

بیان کے مطابق بھارتی سفارت کار پر واضح کیا گیا کہ پاکستان کا مؤقف ہے کہ خطے کا مستقل اور پائیدار امن اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قرار دادوں اور کشمیریوں کی خواہشات پر عمل درآمد سے جڑا ہوا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024