فلم 'مشن امپوسیبل' کا 7 کووڈ شٹ ڈاؤنز پر انشورنس کمپنی پر مقدمہ
ایکشن اور جاسوسی فلم سیریز مشن امپوسیبل کی ساتویں فلم کی پروڈکشن نے کورونا وائرس کی وجہ سے 7 مرتبہ شٹ ڈاؤنز پر انشورنس کمپنی پر مقدمہ کردیا۔
برطانوی خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کی رپورٹ کے مطابق دائر کیے گئے مقدمے میں فلم کی انشورنس کمپنی پر ایک کے علاوہ دیگر 6 مہنگے ترین شٹ ڈاؤنز کی ادائیگی نہ کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
کیلیفورنیا میں امریکی فیڈرل کورٹ میں پیراماؤنٹ پکچرز کی جانب سے دائر مقدمے میں کہا گیا کہ ٹام کروز کے مرکزی کردار پر مبنی اس ایکشن سیریز کی فلم بندی فروری 2020 سے جنوری 2021 کے درمیان اٹلی میں 4 اور امریکا میں 3 مرتبہ تاخیر کا شکار ہوئی۔
مذکورہ تاخیر فلم کی کاسٹ یا عملے سے وابستہ افراد میں کورونا وائرس کے مثبت کیسز، جن ممالک میں شوٹنگ کی جارہی تھی وہاں نافذ قرنطینہ یا لاک ڈاؤنز کی وجہ سے ہوئی۔
مزید پڑھیں: مشن: امپوسیبل 7 کی شوٹنگ کورونا کے باعث پھر روک دی گئی
مقدمے میں انڈیانا میں واقع فیڈرل انشورنس کمپنی پر معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے کہا گیا کہ کمپنی نے صرف پہلے شٹ ڈاؤن کے لیے 50 لاکھ ڈالر ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔
فیڈرل انشورنس کمپنی سے اس معاملے پر تبصرے کے لیے رابطہ کیا گیا تو فوری طور پر کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔
پیراماؤنٹ نے یہ نہیں بتایا کہ شٹ ڈاؤنز کے نتیجے میں کتنا نقصان ہوا لیکن ان کا کہنا تھا کہ ان کا خسارہ 50 لاکھ ڈالر سے کہیں زیادہ ہے۔
خیال رہے کہ مشن امپوسیبل، ہولی وڈ کی بڑی فرنچائزز میں سے ایک ہے۔
اس سے قبل فروری 2020 میں اٹلی کے شہر وینس میں عالمی وبا کورونا وائرس کے باعث مشن امپوسیبل 7 کی شوٹنگ روک دی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: مشن امپوسبل 7 کے لیے ٹام کروز ایک پل تباہ کرنے کے خواہشمند
جس کے بعد گزشتہ برس ناروے، اٹلی اور برطانیہ سمیت مختلف ممالک میں فلم کے مناظر کی عکسبندی کی گئی تھی۔
اسی دوران دسمبر 2020 میں ٹام کروز کی آڈیو ٹیپ سامنے آئی تھی جس میں کورونا وائرس کے حفاظتی قواعد کی خلاف ورزی پر انہیں عملے پر چلاتے ہوئے سنا گیا تھا۔
یہ بھی کہا جارہا تھا کہ فلم مشن امپوسیبل 7، مئی 2022 میں ریلیز ہوگی لیکن اس حوالے سے کوئی حتمی اعلان سامنے نہیں آیا۔