ملک میں اب تک کوئی بھی پناہ گزین کی حیثیت سے داخل نہیں ہوا، وفاقی وزیر داخلہ
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ اب تک پاکستان آنے والے افغانوں میں سے کسی کو بھی پناہ گزین کی حیثیت نہیں دی گئی، مہاجر کے طور پر ایک بھی شخص پاکستان نہیں آیا ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمارا دشمن بھارت کسی بھی دہشت گرد قوت کو استعمال کرسکتا ہے، بھارتی میڈیا پر جو پاکستان کے خلاف پروگرام ہورہے ہیں وہ انتہائی بے ہودہ اور غیر ذمہ دارانہ ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 'پاکستان ایک ذمہ دار ملک ہے اور ہم اپنی قومی سلامتی کی ذمہ داریوں اور بین الاقوامی تقاضوں کو بھی پورا کریں گے'۔
مزید پڑھیں: طورخم پر امیگریشن کے متعدد مراحل افغان شہریوں کیلئے دردِ سر بن گئے
انہوں نے کہا کہ 'اپوزیشن عمران خان کے آگے کچھ نہیں، اپوزیشن کو کہنا چاہتا ہوں کہ آپ پھنس جائیں گے، 2 سالوں میں نیب کے کیسز کا بھی فیصلہ ہوجانا ہے، انہیں اس وقت قومی ذمہ داری کو سمجھنا چاہیے'۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ 'دینی علما کو کہنا چاہتا ہوں کہ چھوٹے چھوٹے فقہی مسائل سے باہر نکل کر پاکستان کی امیج کو بہتر بنائیں اور ایک اور نیک ہوکر پاکستان کی حفاظت کریں'۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ 'سیاست کے حوالے سے ان کی ٹائمنگ غلط ہے، یہ باشعور ملک ہے، عوام کو معلوم ہے کہ اس وقت کس قسم کے بحران کا سامنا ہے'۔
ایک اور سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ طالبان نے یقین دلایا ہے کہ وہ ٹی ٹی پی کو کوئی ایسا کام نہیں کرنے دیں گے جبکہ دولت اسلامیہ سے ان کی پرانی لڑائی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 'ہمیں طالبان کی حکومت سے پوری توقع ہے کہ وہ افغانستان کی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے'۔
یہ بھی پڑھیں: اب افغانستان میں امریکا اور طالبان ’مشترکہ مقصد‘ رکھتے ہیں، امریکی جنرل
افغانستان سے پناہ گزیں کو پاکستان آمد کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ '3 ہزار افغان پناہ گزینوں کی اسلام آباد میں تیاری ہے لیکن ایسا نہیں ہورہا، پروازیں نہیں آرہی ہیں'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'وزیر داخلہ کی حیثیت سے کہہ رہا ہوں کہ کسی کو بھی اب تک پناہ گزین کی حیثیت نہیں دی گئی ہے، مہاجر کے طور پر ایک بھی شخص پاکستان نہیں آیا ہے'۔
افغانستان سے پاکستانیوں کے انخلا کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ 'تمام پاکستانیوں کا انخلا مکمل ہوچکا ہے، 30 سے 40 افراد ایسے ہیں جنہوں نے وہاں شادیاں کر رکھی ہیں اور بچے ہیں وہ پاکستان نہیں آنا چاہتے اور کہتے ہیں ہم ادھر ہی خوش ہیں'۔