حکومت سندھ نے کورونا بندشوں میں 15 ستمبر تک توسیع کردی
حکومت سندھ نے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے فیصلوں کی روشنی میں صوبے میں کورونا بندشوں کو یکم ستمبرسے 15 ستمبر تک توسیع کردی ہے اور سرکاری و نجی دفاتر میں حاضری 50 فیصد تک محدود ہوگی۔
سندھ کےمحکمہ داخلہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ این سی او سی کی جانب سے خط میں متاثرہ شہروں کراچی اور حیدرآباد میں کورونا کی بندشیں جاری رکھنے کا کہا گیا تھا اور اس کے مطابق صوبے میں پابندیاں برقرار رہیں گی۔
مزید پڑھیں: این سی او سی نے کورونا سے متعلق پابندیوں کا نفاذ 27 شہروں تک بڑھا دیا
نوٹیفیکیشن میں کہا گیا کہ یکم ستمبر سے 15 ستمبر 2021 تک پہلے سے عائد پابندیاں برقرار رہیں گی اور مزید ہدایات بھی جاری کردی گئی ہیں۔
محکمہ داخلہ نے کہا کہ مارکیٹیں اور کاروباری سرگرمیاں کراچی اور حیدرآباد ڈویژن میں رات 8 بجے بند ہوجائیں گی تاہم صوبے کے دیگر ڈویژنز میں رات 10 بجے سرگرمیاں جاری رہیں گی۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ ضروری خدمات 24 گھنٹے جاری رہیں گے، جن میں فارمیسیز، طبی سہولیات، ویکسینیشن سینٹرز، پیٹرول پمپس، سی این جی اسٹیشنز، ایل پی جی کی دکانیں، دودھ، دہی کی دکانیں، تندور، سبزیوں کے اسٹورز اور کھانے پینے کی اشیا کی دکانیں شامل ہیں۔
مذکورہ تمام دکانوں اور دیگر مراکز کی انتظامیہ، عملہ، صارفین کو کووڈ-19 سے متعلق ایس اوپیز پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
اسی طرح کراچی اور حیدرآباد ڈویژن میں جمعے اور اتوار کو کاروباری سرگرمیاں نہیں ہوں گی اور دو دن چھٹی ہوگی جبکہ سندھ کے دیگر ڈویژن میں جمعے کو چھٹی ہوگی۔
محکمہ داخلہ سندھ نے بتایا کہ انڈور کھانے پر بدستور پابندی ہوگی تاہم آؤٹ ڈور کھانے کی رات 10 بجے تک ایس او پیز پر عمل درآمد کے ساتھ اجازت ہوگی۔
صوبے میں انڈور اور آؤٹ ڈور کھانے کی اجازت رات 12 بجے تک 50 فیصد گنجائش صرف ان افراد کو ہوگی جنہوں نے ویکسین لگوالی ہے اور صارفین کو اپنے ساتھ ویکسنیشن کارڈ رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے کیونکہ قانون نافذ کرنے والے عہدیدار کسی بھی وقت انسپکشن کرسکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: سندھ: رات 8 بجے کے بعد عوام کے گھروں سے غیر ضروری نکلنے پر پابندی عائد
کورونا بندشوں کے حوالے سے کہا گیا کہ کھانے ساتھ لے جانے اور ہوم ڈلیوری کی اجازت ہوگی تاہم ایس او پیز پر عمل درآمد ہو اور عملہ ویکسینیٹڈ ہو۔
محکمہ داخلہ نے کہا کہ کراچی اور حیدرآباد میں انڈور شادیوں اور اس طرح کی دیگر تقریبات پر مکمل پابندی ہوگی جبکہ آؤٹ ڈور شادی اور دیگر تقریبات کی اجازت رات 10 بجے تک ایس او پیز کے ساتھ ہوگی۔
کراچی ڈویژن اور ضلع حیدرآباد میں تمام مزارات بند رہیں گے تاہم صوبے کے دیگر حصوں میں مزارات ضلعی انتظامیہ کی اجازت سے کھل سکتےہیں۔
حکومت سندھ نے کہا کہ سنیماؤں پر بھی سندھ بھر میں پابندی ہوگی، صوبے میں ہر قسم کی انڈور تقریبات پر پابندیاں عائد کردی گئی ہیں، جس میں مذہبی، ثقافتی اور موسیقی کی محافل شامل ہیں تاہم آؤٹ ڈور تقریب کی اجازت صرف 300 افراد کے لیے ہوگی۔
سندھ میں کراٹے، باکسنگ، مارشل آرٹس، رگبی، واٹرپولو، کبڈی اور ریسلنگ جیسے کھیلوں پر بھی پابندی ہوگی جبکہ ویکسین لگوانے والے افراد کو انڈور جم کی اجازت ہوگی۔
محکمہ داخلہ سندھ نے کہا کہ کراچی اور حیدرآباد میں سرکاری اور نجی دفاتر معمول کے مطابق کھلے رہیں گے تاہم تعداد 100 فیصد کے بجائے 50 فیصد ہوگی جبکہ دیگر اضلاع اور ڈویژنز میں معمول کے مطابق دفاتر کھلے رہیں گے۔
عوامی ٹرانسپورٹ کے حوالے سے کہا گیا کہ صرف 50 فیصد گنجائش اور ویکسین لگوائے ہوئے عملے کے ساتھ اجازت ہوگی۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ امیوزمنٹ پارکس، واٹر اسپورٹس اور سوئمنگ پولز کراچی اور حیدرآباد ڈویژن میں بدستور بند رہیں گے تاہم عوامی پارکس سخت کووڈ پروٹوکولز کے ساتھ کھلے ہوں گے۔
محکمہ داخلہ سندھ نے کہا ہے کہ عوامی مقامات پر ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ میں کورونا وائرس سے متعلق پابندیاں برقرار رکھنے کا فیصلہ
دوسری جانب این سی او سی نے وبا کی صورت حال اور طبی سہولیات پر بڑھتے ہوئے دباؤ کے پیش نظر کورونا ایس او پیز کے اطلاق کا دائرہ کار ملک کے 13 شہروں سے 27 شہروں تک بڑھا دیا ہے۔
ان27 شہروں میں اسلام آباد، پنجاب کے 11 شہر بشمول خانیوال، میانوالی، سرگودھا، خوشاب، بہاولپور، ملتان، گوجرانوالہ، راولپنڈی، لاہور، اور رحیم یار خان، سندھ میں حیدر آباد اور کراچی، آزاد کشمیر میں مظفر آباد اور میرپور، گلگت بلتستان میں گلگت اور اسکردو جبکہ خیبر پختونخوا میں پشاور، سوات، ہری پور، مانسہرہ، لوئر دیر، صوابی، ایبٹ آباد، سوات، اور چترال زیریں شامل ہیں۔
ملک میں اس وقت کورونا وائرس کے فعال کیسز کی تعداد 93 ہزار 504 تک پہنچ گئی ہے جبکہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 3 ہزار 909 کیسز اور 69 اموات رپورٹ ہوئیں۔
این سی او سی سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ سینٹر اپنی نافذ کردہ ایس او پیز پر 13 ستمبر کو نظر ثانی کرے گا۔