• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

پاکستان میں ہوا کا ناقص معیار 17 کروڑ 30 لاکھ افراد کیلئے خطرہ

شائع August 28, 2021
بھارت میں 50 کروڑ سے زائد، ایران میں 6 کروڑ 20 لاکھ، چین میں 4 کروڑ افراد ہوا کے ناقص معیار سے متاثر ہیں — فائل فوٹو: اے ایف پی
بھارت میں 50 کروڑ سے زائد، ایران میں 6 کروڑ 20 لاکھ، چین میں 4 کروڑ افراد ہوا کے ناقص معیار سے متاثر ہیں — فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد: اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 17 کروڑ 30 لاکھ افراد مٹی اور دھول کے طوفان کی وجہ سے درمیانی اور اعلیٰ درجے کی ناقص فضائی معیار سے دوچار ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ’ایشیا اور پیسفک میں مٹی اور دھول کے طوفان کے خطرے کی تشخیص‘ کے عنوان سے جاری رپورٹ کے مطابق پاکستان اس خطے کا دوسرا ملک ہے جہاں آبادی ہوا کے ناقص معیار سے دوچار ہے۔

مزید پڑھیں: 'ملک میں ایک فیصد سے بھی کم آلودہ پانی کو صاف کیا جاتا ہے'

بھارت میں 50 کروڑ سے زائد، ایران میں 6 کروڑ 20 لاکھ، چین میں 4 کروڑ افراد ہوا کے ناقص معیار سے متاثر ہیں۔

تناسب کے لحاظ سے ترکمانستان، پاکستان، ازبکستان اور ایران کی پوری آبادی کا 80 فیصد سے زیادہ مٹی اور دھول کے طوفانوں کی وجہ سے درمیانے اور اعلیٰ درجے کے ہوا کے ناقص معیار سے دوچار ہے۔

پاکستان میں شمسی توانائی پر مٹی اور دھول کے طوفانوں کے اثرات کا تخمینہ ہر سال 3 کروڑ 70 لاکھ ڈالر ہے جبکہ بھارت اور چین میں بالترتیب 10 کروڑ 70 لاکھ اور 4 کروڑ 60 لاکھ ڈالر ہے۔

اگر ہوا بازی کے شعبے کی بات کی جائے تو جہاز کے انجنوں کو مٹی یا دھول کے ذرات سے بہت خطرہ ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں خطرناک فضائی آلودگی پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کا اظہار تشویش

جزیرہ نما عرب، پاکستان، بھارت اور چین کے ہوائی اڈوں پر آنے اور جانے والی پروازیں سب سے زیادہ متاثر ہوتی ہیں۔

زمینی سطح پر فضا میں مٹی اور دھول کی وجہ سے کم مرئیت کی وجہ سے پرواز میں تاخیر، موڑ اور منسوخی کا خطرہ وسطی ایشیا، ایران کے جنوبی حصوں، پاکستان، چین اور بھارت کے سرحدی علاقے اور شمالی حصوں کے ہوائی اڈوں پر سب سے زیادہ ہے۔

کھیتوں کے بڑے علاقے ترکمانستان (فصلوں کے رقبے کا 71 فیصد)، پاکستان (49 فیصد) اور ازبکستان (44 فیصد) میں دھول جمع ہونے سے متاثر ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: یومِ ماحولیات: ابھی سے صوبے کہنے لگے ہیں ہمارا پانی چوری ہوگیا، وزیر اعظم

اس دھول کا زیادہ تر حصہ نمک کی زیادہ مقدار سے ہوتا ہے جو عام طور پر دھول کو پودوں کے لیے زہریلا بنا دیتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اس سے پیداوار میں کمی واقع ہوتی ہے جو کہ کپاس اور دیگر فصلوں کی پیداوار کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے۔

ہمالیہ ہندوکش رینج اور تبتی سطح پر بہت زیادہ دھول جمع ہوتی ہے، جو ایشیا میں ایک ارب 30 کروڑ لوگوں کو میٹھا پانی مہیا کرتا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ گلیشیرز پر دھول جمع ہونے سے گرمی کا اثر پیدا ہوتا ہے، برف کے پگھلنے میں اضافہ ہوتا ہے، خوراک و توانائی کی پیداوار، زراعت، پانی کا دباؤ اور سیلاب کے نظام سمیت متعدد مسائل پیدا ہوتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024