سونیا حسین ’لکس اسٹائل ایوارڈز‘ کی نامزدگیوں پر برہم
اداکارہ سونیا حسین نے ’لکس اسٹائل ایوارڈز‘ کی نامزدگیوں پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں سمجھ نہیں آرہا کہ آخر ایوارڈز کے لیے اچھی کہانی پر مبنی ڈراموں کو شارٹ لسٹ کیوں نہیں کیا گیا؟
حال ہی میں ’لکس اسٹائل ایوارڈز‘ 2021 کی نامزدگیوں کا اعلان کیا گیا تھا، جس میں میوزک، فیشن و ٹیلی وژن کی کیٹیگریز میں متعدد ڈراموں، ماڈلز، اداکاروں و گلوکاروں کو شارٹ لسٹ کیا گیا تھا۔
ایوارڈز کے لیے عوام میں پسند کیے جانے والے اپنے مقبول ڈرامے ’سراب‘ کو ایک بھی نامزدگی نہ ملنے پر سونیا حسین نے انسٹاگرام اسٹوریز میں برہمی کا اظہار کیا۔
سونیا حسین نے اپنی اسٹوری میں مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ وہ اس بات سے افسردہ ہیں کہ ’سراب‘ جیسے ڈرامے کو ایوارڈ کے لیے ایک بھی نامزدگی نہیں ملی۔
یہ بھی پڑھیں: لکس اسٹائل ایوارڈز 2021 کی نامزدگیوں کا اعلان
اداکارہ نے لکھا کہ ہم اچھے اور سماج میں بہتری لانے والے مواد کی تیاری کے حوالے سے بات کرتے ہیں اور جب کوئی بڑی محنت اور مشکل سے ایسا کوئی ڈراما تخلیق کرتا ہے تو اسے کسی بھی ایوارڈ کے لیے نامزد نہیں کرتے۔
سونیا حسین نے لکھا کہ یہ کیا دوہرا معیار نہیں کہ ہم اچھے مواد کو بنانے کی بات تو کرتے ہیں مگر ایسے ڈراموں کو ایوارڈز کے لیے نامزد نہیں کرتے۔
انہوں نے ایک اور اسٹوری میں ’لکس اسٹائل ایوارڈز‘ کی ٹیم کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سوال کیا کہ ایسے ایوارڈز کے لیے اچھے مواد کو ترجیح دی جاتی ہے یا کمائی کرنے والے ڈراموں کو؟
ساتھ ہی انہوں نے اپنے متعدد مقبول ڈراموں ’میری گڑیا، عشق زہ نصیب، نازو اور ایسی ہے تنہائی‘ کے نام لکھتے ہوئے شکوہ کیا کہ حیران کن طور پر ان میں سے کسی ایک کو بھی نامزدگی نہیں ملی۔
اداکارہ نے لکھا کہ وہ ایوارڈز نامزدگیوں کے معاملے پر 7 سال سے خاموش تھیں لیکن کیا واقعی مذکورہ ڈراموں میں سے کوئی بھی ایک ایسا ڈراما نہیں تھا، جسے ایک نامزدگی ملتی؟
اپنی اسٹوری میں انہوں نے لکھا کہ ایسے ملک میں جہاں معروف اداکاروں کو بعد از مرگ ایوارڈز دیے جاتے ہوں، وہاں سوال کرنے والی وہ کون ہوتی ہیں؟
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ کسی شوبز شخصیت نے لکس اسٹائل ایوارڈز کی نامزدگیوں پر تنقید کی ہو، ماضی میں بھی اس کی نامزدگیوں پر اداکار آواز اٹھاتے رہے ہیں۔