برٹنی اسپیئرز کے والد ’سرپرستی‘ کی ذمہ داریاں چھوڑنے کو تیار
پاپ گلوکارہ 39 سالہ برٹنی اسپیئرز کے والد بیٹی کی ’سرپرستی‘ کی ذمہ داریاں چھوڑنے کے لیے رضامند ہوگئے۔
جیمز اسپیئرز گزشتہ 13 سال سے بیٹی کے قانونی ’سرپرست‘ (conservator) ہیں اور گلوکارہ انہیں ہٹانے کی خواہاں ہیں۔
برٹنی اسپیئرز کی خواہش کے باوجود کم از کم 3 مرتبہ عدالت نے ان کے والد کو ’سرپرست‘ کے طور پر ذمہ داریاں جاری رکھنے کا حکم دیا تھا لیکن اب خود جیمز اسپیئرز نے سبکدوشی کے لیے رضامندی ظاہر کردی۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق جیمز اسپیئرز نے لاس اینجلس کی کورٹ میں جمع کرائے گئے دستاویزات میں اپنی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہونے کے لیے رضامندی ظاہر کی ہے۔
ان کی جانب سے عدالت میں جمع کرائے گئے دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ وہ بیٹی کے بہتر مستقبل کے لیے اپنی ذمہ داریوں سے ہٹنے کو تیار ہیں۔
دستاویزات میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ وہ کب تک ذمہ داریوں سے ہٹنے کو تیار ہیں لیکن انہوں نے سبکدوشی کے لیے رضامندی ظاہر کردی۔
اسی حوالے سے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) نے بتایا کہ جیمز اسپیئرز نے عدالت میں جمع کروائے گئے دستاویزات میں کہا کہ انہیں ہٹانے یا ان کے سبکدوش ہونے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں ہے لیکن وہ بیٹی سے محبت کی خاطر ذمہ داریوں سے دستبردار ہونے کو رضامند ہیں۔
انہوں نے ایک مرتبہ پھر بیٹی کے ساتھ ناروا سلوک رکھنے کے الزامات کو مسترد کیا اور کہا کہ وہ تب تک ’سرپرستی‘ کی ذمہ داریاں ادا کرتے رہیں گے جب تک ان کی بیٹی کے متنازع معاملات عدالت سے باہر حل نہیں ہوجاتے۔
گلوکارہ کے والد کے مطابق وہ بیٹی کے نئے ’سرپرست‘ مقرر ہونے تک ذمہ داریاں ادا کرتے رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: سرپرستی ختم کرکے مجھے اپنی زندگی پر اختیار دیا جائے، برٹنی اسپیئرز
جیمز اسپیئرز کی جانب سے ’سرپرستی‘ سے ہٹنے کے لیے رضامندی کے دستاویزات ایک ایسے وقت میں عدالت میں جمع کروائے گئے ہیں جب کہ ان کی بیٹی نے چوتھی بار عدالت میں انہیں ہٹانے کے لیے درخواست دائر کر رکھی ہے۔
برٹنی اسپیئرز نے 27 جولائی کو لاس اینجلس کی عدالت میں چوتھی مرتبہ والد کو ہٹانے کی درخواست دائر کی تھی۔
گلوکارہ کی جانب سے درخواست دائر کرنے کے بعد ان کے والد نے کہا تھا کہ انہیں ’سرپرستی‘ سے ہٹانے کا کوئی جواز نہیں لیکن اب انہوں نے ذمہ داریوں سے سبکدوشی کے لیے رضامند ظاہر کردی۔
جیمز اسپیئرز کی جانب سے ’سرپرستی‘ سے ہٹنے کی رضامندی کو برٹنی اسپیئرز کے گلوکار بہت بڑی کامیابی دے رہے ہیں اور خیال کیا جا رہا ہے کہ آئندہ ماہ ستمبر میں مذکورہ معاملے پر ہونے والی سماعت تک معاملات مزید نمٹ جائیں گے۔
مزید پڑھیں: برٹنی اسپیئرز کے والد کا بیٹی کے تشدد کے الزامات کی تفتیش کا مطالبہ
جیمز اسپیئرز کے ہٹنے کے بعد گلوکارہ کے معاملات دیکھنے کے لیے کسی دوسرے فرد یا ادارے کو ’سرپرستی‘ کی ذمہ داریاں دیے جانے کا امکان ہے۔
برٹنی اسپیئرز کے والد جیمی اسپیئرز 2008 سے اداکارہ کے ’سرپرست‘ ہیں اور اداکارہ گزشتہ دو سال سے والد کی مذکورہ حیثیت ختم کروانے کے لیے کوشاں ہیں۔
برٹنی اسپیئرز کے والد کو امریکی عدالت نے 2008 میں اس وقت گلوکارہ کا ’سرپرست‘ مقرر کیا تھا جب کہ اداکارہ کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں تھی اور وہ اپنے فیصلے بھی کرنے کی اہل نہیں تھیں۔
گزشتہ 13 سال سے والد ہی اداکارہ کے تمام معاملات دیکھ رہے ہیں اور برٹنی اسپیئرز والد کی اجازت کے بغیر کوئی کام نہیں کر سکتیں، یہاں تک کہ وہ کسی شو میں پرفارمنس یا کسی مرد سے تعلقات بھی اپنے والد کی مرضی سے استوار کرنے کی پابند ہیں۔