کیا زچگی کے دوران بچوں میں ماں سے کورونا وائرس منتقل ہوسکتا ہے؟
حمل اور زچگی کے دوران ماں سے بچے میں کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 کی منتقلی کا امکان نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے۔
یہ بات کینیڈا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
طبی جریدے جاما نیٹ ورک میں شائع تحقیق میں کینیڈا کے شہر اونٹاریو میں حمل کے دوران کووڈ 19 کا سامنا کرنے والی خواتین اور ان کے ہاں ہونے والے بچوں میں اس بیماری کے کیسز کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ دوران حمل کورونا وائرس سے متاثر ہونے والی خواتین کے ہاں پیدا ہونے والے صرف 4 فیصد بچوں میں پیدائش کے بعد کووڈ کی تصدیق ہوئی۔
مجموعی طور پر کووڈ سے متاثر ماؤں کے ہاں پیدا ہونے والے 6 فیصد بچوں میں پیدائش کے 2 ماہ کے اندر اس بیماری کا ٹیسٹ مثبت رہا۔
محققین نے کہا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ کووڈ سے متاثر ماؤں سے یہ وائرس بچوں تک منتقل نہیں ہوتا۔
ماہرین نے بتایا کہ ایسا نظر آتا ہے کہ ہاتھوں کو دھونا اور فیس ماسکس کا استعمال نمایاں حد تک وائرس کی منتقلی کا خطرہ کم کرتا ہے جبکہ ماں کے دودھ سے بچوں تک بیماری کے پہنچنے کا خطرہ بھی نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے۔
اپریل 2021 میں ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ حاملہ خواتین میں کووڈ 19 سے سنگین پیچیدگیوں کا خطرہ بڑھ سکتا ہے، جس میں بچے کی پیدائش سے قبل ہائی بلڈ پریشر اور قبل از وقت پیدائش قابل ذکر مسائل ہیں۔
اس نئی تحقیق میں یکم فروری سے 31 اکتوبر 2020 کے دوران اونٹاریو میں پیدا ہونے والے بچوں کے کووڈ ٹیسٹوں کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔
عمموعی طور پر 6200 سے کم نومولود بچوں یعنی 6 فیصد کے کووڈ ٹیسٹ پیدائش کے وقت ہوئے تھے اور 1700 یا 2 فیصد کی اسکریننگ پیدائش کے 2 ہفتے کے اندر ہوئی تھی۔
ان میں سے 177 یا بمشکل 3 فیصد میں کووڈ کی تشخیص ہوئی۔
محققین نے بتایا کہ ڈیٹا سے عندیہ ملتا ہے کہ ماؤں اور نومولود بچوں میں بیماری کا خطرہ برادری میں وائرس کے پھیلاؤ کے ساتھ بدلتا رہتا ہے، یعنی اگر ہمارے ارگرد کیسز بڑھ رہے ہیں تو ہمیں ماؤں اور نومولود بچوں میں بھی کیسز کی شرح بڑھنے کی توقع کرنی چاہیے۔