طلاق کی شرح کو خواتین کی تعلیم سے منسوب کرنے پر منظر صہبائی برہم
پاکستان کے سینئر اداکار منظر صہبائی نے طلاق کو خواتین کی تعلیم سے منسوب کرنے والوں پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔
منظر صہبائی نے انسٹاگرام سمیت اپنے دیگر سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر ایک پوسٹ کا اسکرین شاٹ شیئر کیا تھا جس میں طلاق کو خواتین کی تعلیم سے منسوب کرتے ہوئے سوال کیا گیا تھا۔
سینئر اداکار نے مذکورہ پوسٹ شیئر کی اور ساتھ ہی اپنی رائے کا اظہار بھی کیا۔
منظر صہبائی نے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی پوسٹ کا جو اسکرین شاٹ شیئر کیا تھا اس میں لکھا تھا کہ 'طلاق یافتہ عورتوں میں 80 فیصد تعلیم یافتہ ہیں، اس میں قصور کس کا ہے تعلیم کا یا تربیت کا'۔
مذکورہ سوال پر کمنٹ کرتے ہوئے منظر صہبائی نے لکھا کہ 'میری زندگی میں ایسے مواقع بہت کم آئے ہیں جب مجھے ایسے احمقانہ سوالات کا سامنا کرنا پڑا ہو'۔
اس کے ساتھ ہی منظر صہبائی نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ کے کیپشن میں بھی یہی جملہ دہراتے ہوئے برہمی کا اظہار کیا۔
علاوہ ازیں کئی سوشل میڈیا صارفین نے بھی منظر صہبائی کے تبصرے کی تائید کی۔
کچھ صارفین نے کہا کہ تعلیم یافتہ خواتین کو اپنے حقوق معلوم ہوتے ہیں جبکہ دیگر کا کہنا تھا کہ طلاق یافتہ خواتین کے لیے مختلف پیمانے بنائے جاتے ہیں۔