• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

عثمان مختار نے مہروز وسیم کے ہراسانی کے الزامات کو مسترد کردیا

شائع July 29, 2021
عثمان مختار نے  نام لیے بغیر خاتون آرٹسٹ پر ہراسانی کا الزام لگایا تھا —فائل فوٹوز: انسٹاگرام
عثمان مختار نے نام لیے بغیر خاتون آرٹسٹ پر ہراسانی کا الزام لگایا تھا —فائل فوٹوز: انسٹاگرام

اداکار و فلم ساز عثمان مختار نے مہروز وسیم کی جانب سے لگائے گئے ہراسانی کے الزامات کو مسترد کردیا اور کہا ہے کہ وہ قانونی راستہ اپناتے ہوئے ان کے خلاف مقدمہ کریں گے۔

خیال رہے کہ عثمان مختار نے 27 جولائی کو انسٹاگرام پوسٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ انہیں ڈیڑھ سال سے ایک خاتون آرٹسٹ بلیک میل اور ہراساں کر رہی ہیں، جن کے ساتھ انہوں نے 2016 میں ایک ویڈیو بنانے کے منصوبے میں کام کیا تھا بعدازاں مہروز وسیم کی جانب سے اداکار پر الزامات لگائے گئے۔

ڈان امیجز سے گفتگو کرتے ہوئے عثمان مختار نے بتایا کہ انہوں نے اپنی پوسٹس میں مہروز وسیم کا نام ظاہر نہیں کیا تھا کیونکہ اداکار نہیں چاہتے تھے کہ وہ سائبر بلینگ کا نشانہ بنیں۔

مزید پڑھیں: عثمان مختار کا ساتھی خاتون آرٹسٹ پر ہراسانی کا الزام

ملک میں خواتین کے خلاف تشدد اور ہراسانی کے بڑھتے واقعات کے دوران موجودہ حالات میں اپنی 27 جولائی کو کوئی پوسٹ کے وقت سے متعلق معذرت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کی نیت لوگوں اپنے 'مفاد اور بے بنیاد فوائد' کی خاطر دوسروں کا استحصال کرنے سے روکنا ہے۔

عثمان مختار نے امیجز کو بتایا کہ ایف آئی اے ابتدائی طور پر مہروز وسیم کا پتا نہیں لگاسکا تھا اور ان کا بیان ریکارڈ ہونے سے قبل انہیں کئی مرتبہ طلب کیا گیا تھا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ مقدمہ ہی اس مسئلے کا آخری حل ہے۔

عثمان مختار نے کہا کہ 'میں ایسا کرنا نہیں چاہتا تھا کیوں کہ اس میں بہت زیادہ رقم شامل تھی (دونوں فریقین کے لیے)، میں اس مسئلے کو واقعی ختم کرنا چاہ رہا تھا لیکن کوئی اور راستہ بھی نہیں تھا'۔

یہ بھی پڑھیں: عثمان مختار کو 'ہراساں' کرنے والی مبینہ خاتون کون ہیں؟

27 جولائی کو کی گئی پوسٹ میں عثمان مختار نے اپنی طویل پوسٹ میں کسی بھی خاتون کا نام نہیں لیا تھا لیکن بتایا تھا کہ انہوں نے مذکورہ خاتون کے خلاف وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) میں رپورٹ درج کروادی ہے اور اب ادارہ خاتون کے خلاف تفتیش کررہا ہے۔

اداکار کے دعوے کے بعد مہروز وسیم نامی گلوکارہ اور آرٹسٹ سامنے آئی تھیں، جنہوں نے بتایا تھا کہ ان کے خلاف ہی عثمان مختار نے ایف آئی اے میں درخواست دی ہے۔

مزید پڑھیں: مہروز وسیم نے عثمان مختار کی مبینہ آڈیو کلپ جاری کردی

مذکورہ خاتون نے عثمان مختار کے دعووں پر اپنی طویل پوسٹ میں اداکار کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے نہیں بلکہ انہیں اداکار نے ہراساں کیا۔

خاتون نے دعویٰ کیا تھا کہ عثمان مختار نے پیسے لینے کے باوجود ان کا ویڈیو بنانے کا کام مکمل نہیں کیا اور اداکار نے انہیں ہراساں کیا، ان کے ساتھ جسمانی چھیڑ خانی بھی کی اور پھر ان کے خلاف ہی ایف آئی اے میں درخواست دی۔

مذکورہ بیان کے بعد اسی خاتون نے ایک آڈیو کلپ جاری کی، جس سے متعلق انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ عثمان مختار کی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024