مریم نواز بھی کووڈ-19 کا شکار ہوگئیں
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز بھی کورونا وائرس کا شکار ہوگئی ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ترجمان مسلم لیگ (ن) مریم اورنگ زیب نے کہا کہ ‘پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز شریف کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے جس کے بعد انہوں نے خود کو قرنطینہ کر لیا ہے’۔
یہ بھی پڑھیں: جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور ان کی اہلیہ کورونا وائرس کا شکار
انہوں نے دعا کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ‘مریم نواز شریف سمیت تمام مریضوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی اپیل ہے’۔
مریم نواز نے ایک ٹوئٹ کے جواب میں کہا کہ ‘مجھے بخار، کھانسی اور نزلے کی علامات ہیں لیکن گھر میں ہی علاج ہورہا ہے’۔
انہوں نے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ‘دعاؤں اور نیک خواہشات بھیجوانے پر مشکور ہوں’۔
قبل ازیں مریم نواز 25 جولائی کو آزاد جموں و کشمیر میں منعقدہ عام انتخابات کی مہم میں شریک تھیں اور اپنی جماعت کے انتخابی جلسوں میں بھرپور شرکت کر رہی تھیں۔
آزاد کشمیر میں انتخابی مہم کے اختتام کے بعد انہوں نے سیالکوٹ میں پنجاب اسمبلی کے ضمنی انتخاب کے سلسلے میں بھی ایک بڑے جلسے سے خطاب کیا تھا۔
مریم نواز کا کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کی خبر آتے ہی ٹوئٹر پر ‘گیٹ ویل سون مریم نواز’ کا ہیش ٹیگ بھی ٹاپ ٹرینڈ رہا۔
خیال رہے کہ ملک بھر میں کورونا کی چوتھی لہر کے خدشات ہیں کیونکہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 4 ہزار 119 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جو 21 مئی کے بعد ایک دن میں سب سے زیادہ تعداد ہے جبکہ 21 مئی کو 4 ہزار کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔
مزید پڑھیں: 'سنجیدہ ہوجائیں'، پاکستان میں کووڈ کیسز مئی کے بعد بلند ترین سطح پر پہنچ گئے
پاکستان میں چوتھی لہر ڈیلٹا ویریئنٹ کے باعث پھیلنے کا خیال ظاہر کیا جارہا ہے، جس کے کیسز ملک کے مختلف علاقوں میں رپورٹ ہو رہے ہیں۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی یہ قسم انسان کے جسم کے اندر مدافعتی نظام کو کمزور کرتا ہے اور یہ دوسروں میں تیزی سے پھیلتا ہے۔
رواں ماہ کے اوائل میں وزیراعظم عمران خان نے عوام کو خبردار کیا تھا کہ ڈیلٹا ویریئنٹ ایک بڑا خطرہ ہے اور اسی طرح کے خدشات وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے بھی ظاہر کیے تھے۔
اسد عمر نے کہا تھا کہ پاکستان میں کووڈ-19 کی چوتھی لہر شروع ہونے کے واضح اشارے ہیں۔
اعلیٰ سطح پر خبردار کیے جانے کے باوجود کیسز میں گزشتہ ایک ماہ میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے 15 جولائی کو کہا تھا کہ پاکستان میں ڈیلٹا ویریئنٹ مقامی سطح پر بھی منتقل ہونا شروع ہوچکا ہے۔
پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس فروری 2020 میں رپورٹ ہوا تھا جس کے بعد صدر مملکت اور وزیراعظم سمیت ممتاز سیاسی اور غیر سیاسی شخصیات بھی اس کا شکار ہوچکے ہیں۔
گزشتہ ہفتے سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور ان کی اہلیہ سرینا عیسیٰ کا کورونا ٹیسٹ مثبت آگیا تھا۔