• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

مالی سال 2021 میں ترقیاتی اخراجات ہدف سے تجاوز کر گئے، اسد عمر

شائع July 28, 2021
اسد عمر نے کہا کہ کورونا کی پابندیوں کے سال میں یہ غیر معمولی ترقیاتی اخراجات ہیں — فائل فوٹو / اے ایف پی
اسد عمر نے کہا کہ کورونا کی پابندیوں کے سال میں یہ غیر معمولی ترقیاتی اخراجات ہیں — فائل فوٹو / اے ایف پی

کراچی: وفاقی ترقیاتی اخراجات سال 21-2020 میں اپنے ہدف 6 کھرب 50 ارب روپے سے تجاوز کر گئے، جو سال 12-2011 کے بعد سب سے زیادہ ترقیاتی اخراجات ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر برائے ترقیات و منصوبہ بندی اسد عمر نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ کیا کہ گزشتہ مالی سال کے دوران پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت 6 کھرب 59 ارب روپے یا سالانہ ہدف کا 101.4 فیصد رقم خرچ کی گئی۔

انہوں نے سماجی روابط کی ویب سائٹ پر لکھا کہ 'کورونا کی پابندیوں کے سال میں یہ غیر معمولی ترقیاتی اخراجات ہیں جو وزیر اعظم عمران خان کے ترقی کے عزم کی عکاسی کرتے ہیں۔

ترقیاتی منصوبوں کے لیے مختص فنڈز استعمال کرنے کی مدت اکثر ختم ہوجاتی ہے کیونکہ وفاقی اور صوبائی سطح پر ان کے استعمال کی صلاحیت میں کمی پائی جاتی ہے۔

وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو مختلف ترقیاتی منصوبوں پر ایک ساتھ کام کرنے میں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے اور اکثر نتیجتاً مالی سال کے اختتام پر خزانے کا حصہ ہی رہ جاتے ہیں۔

حکومت نے سال 21-2020 کے پہلے 10 ماہ کے دوران صرف 3 کھرب 3 ارب 73 ارب 80 لاکھ روپے خرچ کیے جو ہدف کا 57.5 فیصد ہیں، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پی ایس ڈی پی کے اخراجات میں مالی سال کے اختتامی دو ماہ میں کئی گنا اضافہ ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: سال 22-2021: ترقیاتی منصوبوں پر 2.1 کھرب روپے کے اخراجات کا تخمینہ لگایا ہے، اسد عمر

وزارت منصوبہ بندی و ترقی کے مطابق حکومت نے سال 20-2019 کے بجٹ میں پی ایس ڈی پی کے لیے 5 کھرب 53 ارب روپے مختص کیے تھے لیکن اس نے 5 کھرب 40 کروڑ 70 لاکھ روپے خرچ کیے۔

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے تحت قرضوں کا پروگرام بحال ہونے کے بعد آئندہ ترقیاتی اخراجات متاثر ہو سکتے ہیں کیونکہ آئی ایم ایف کا مطالبہ ہے کہ قرض لینے والے ممالک ادائیگیوں کے توازن میں بہتری لانے کے لیے معاشی نمو کرتے ہوئے کفایت شعاری کا مظاہرہ کریں، جس کے باعث وفاقی اور صوبائی حکومتیں ترقیاتی اخراجات میں کٹوتیاں کرتی ہیں۔

اس وجہ سے صوبے مجبوراً فنڈز کم خرچ کرتے ہیں اور وفاقی وسط پر مالی عدم توازن میں کمی کے لیے سرپلس فنڈز ظاہر کرتے ہیں۔

رواں مالی سال کے لیے پی ایس ڈی پی کے لیے 900 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جو مالی سال سے 38.4 فیصد زیادہ ہیں۔

وفاقی حکومت پہلے ہی مالی سال 22-2021 کے پہلے 16 روز میں 133 ارب 60 کروڑ روپے جاری کر چکی ہے جو کہ سالانہ ہدف کا 14.85 فیصد ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024