جو آزادی اور سکون اکیلے پن میں ہے وہ شادی میں نہیں، کبریٰ خان
’خدا اور محبت، شادی مبارک ہو، انداز ستم، سنگ مر مر، الف اور ہم کہاں کے سچے تھے‘ جیسے ڈراموں میں اداکاری کرنے والی کبریٰ خان کا کہنا ہے کہ انسان کو جو آزادی، تخلیقی صلاحیتوں کا وقت اور سکون شادی کے بغیر میسر ہے، وہ شادی میں نہیں۔
اداکارہ حال ہی میں احسن خان کے شو ’ٹائم آؤٹ ود احسن‘ میں اداکار گوہر رشید کے ہمراہ شریک ہوئیں، جہاں دونوں نے شوبز سمیت اپنی ذاتی زندگی سے متعلق بھی کھل کر بات کی۔
پروگرام کے دوران کبریٰ خان نے بتایا کہ وہ اپنی والدہ سے بہت انسپائر ہیں، ان کی والدہ ان کے گھر کی سپر ہیرو ہیں، جنہوں نے ان سمیت تمام افراد کی بہتر پرورش کی۔
اداکارہ نے پروگرام کے دوران انکشاف کیا کہ جب وہ کم عمر تھیں تو ان کے والد میں (dementia) کے مرض کی تشخیص ہوئی، جو دماغی خلل کا ایک مرض ہے، جس کے بعد ان کی والدہ نے گھر کو سنبھالا۔
ایک سوال کے جواب میں کبریٰ خان نے بتایا کہ ان کا پہلا ڈراما سنگ مر مر تھا اور انہیں اپنے پہلے ڈرامے سمیت ’الف‘ کی اداکاری بہت اچھی لگتی ہے جب کہ وہ مستقل طور پر اداکاری ہی کرنا چاہتی ہیں لیکن موقع ملنے پر وہ ہدایت کاری میں بھی قسمت آزمائیں گی۔
کبریٰ خان نے بتایا کہ ان کی والدہ کا تعلق ملتان کے نواحی علاقے سے ہے، اس لیے وہ اکثر وہاں جایا کرتی ہیں اور ساتھ ہی وہاں موجود مزارات پر بھی حاضری دیتی ہیں۔
اداکارہ کے مطابق اگرچہ وہ مزارات پر جاتی ہیں مگر وہاں وہ دعائیں اور منتیں نہیں مانگتیں بس وہ صوفیہ اکرام کی عزت و احترام کے لیے وہاں جاتی ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں کبریٰ خان نے انکشاف کیا کہ انہیں 2019 کے مقبول ڈرامے ’میرے پاس تم ہو‘ میں ہانیہ کے کردار کی پیش کش ہوئی تھی لیکن انہوں نے کام کرنے سے انکار کردیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: کبریٰ خان خود سے بڑے حمزہ علی عباسی کی ماں بنیں گی
اداکارہ کے مطابق اس وقت انہوں نے اداکاری سے وقفہ لے رکھا تھا اور انہیں مذکورہ کردار کوئی خاص نہیں لگا، اس لیے انہوں نے معذرت کی اور انہیں اس بات پر کوئی پچھتاوا نہیں۔
پروگرام کے دوران اداکارہ نے بتایا کہ ان کے گوہر رشید کے ساتھ صرف دوستانہ تعلقات ہیں اور دونوں بہترین دوست ہیں۔
شادی سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں اداکارہ نے بتایا کہ ان کا خیال ہے کہ انسان کو اس وقت ہی شادی کرنی چاہیے جب انسان ترقی اور خود مختاری میں بہت مضبوط بن چکا ہو۔
اداکارہ نے واضح کیا کہ انہیں ان کی والدہ بتاتی ہیں کہ عمارت اس وقت ہی مضبوط اور پائیدار بنتی ہے جب اس کی بنیاد مضبوط ہو، اس لیے انسان کو پہلے خود کو مضبوط کرنا چاہیے، اس کے بعد وہ کسی دوسرے کو اپنی زندگی میں شریک کرے۔
کبریٰ خان کا کہنا تھا کہ جو سکون، آزادی اور تخلیقی صلاحیتیں شادی کے بغیر آتی ہیں وہ شادی کے بعد نہیں آتیں، اس لیے ابھی وہ اپنے کیریئر بنانے اور اپنی ذات کو مضبوط بنانے میں مصروف ہیں، جب وہ ذاتی طور پر بہت مضبوط بن جائیں گی، تب شادی کے بارے میں سوچیں گی۔
تبصرے (1) بند ہیں