• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

عمران خان کے آزاد کشمیر میں ریفرنڈم کروانے کے مؤقف کو قوم مسترد کرتی ہے، شہباز شریف

شائع July 24, 2021
شہباز شریف نے کہا کہ کشمیریوں کی مرضی اور مشاورت کے بغیر کوئی حل ان پر ٹھونسنا بھارت کی مدد کرنا اور کشمیر کاز سے غداری کے مترادف ہے — فائل فوٹو
شہباز شریف نے کہا کہ کشمیریوں کی مرضی اور مشاورت کے بغیر کوئی حل ان پر ٹھونسنا بھارت کی مدد کرنا اور کشمیر کاز سے غداری کے مترادف ہے — فائل فوٹو

مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کے آزاد جموں و کشمیر میں ریفرنڈم کروانے کے مؤقف کو قوم مسترد کرتی ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹس میں شہباز شریف نے کہا کہ 'عمران نیازی آزاد کشمیر میں ریفرنڈم کی بات کر کے پاکستان کے تاریخی اور آئینی موقف سے انحراف کر رہے ہیں، تنازع جموں و کشمیر پر پاکستان کے تاریخی مؤقف اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں سے ہٹ کر کوئی بھی مؤقف ہم اور پوری قوم مسترد کرتی ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'تنازع جموں و کشمیر کا فیصلہ اقوام متحدہ کی نگرانی میں شفاف، آزادانہ استصواب رائے کے ناقابل تنسیخ حق سے ہوگا، پاکستان اور کشمیر کے عوام کا یہی مؤقف ہے اور کشمیریوں کی مرضی اور مشاورت کے بغیر کوئی حل ان پر ٹھونسنا بھارت کی مدد کرنا اور کشمیر کاز سے غداری کے مترادف ہے'۔

شہباز شریف نے کہا کہ 'عمران نیازی کے بیان سے وہ خدشات ثابت ہو رہے ہیں جو 5 اگست 2019 کے بھارتی اقدامات سے قوم کے سامنے پہلے ہی آچکے ہیں'۔

یہ بھی پڑھیں: ہماری حکومت کشمیر میں دو ریفرنڈم کروائے گی، وزیر اعظم

واضح رہے کہ گزشتہ روز آزاد کشمیر کے علاقے تراڑ کھل میں انتخابی جلسے سے خطاب کے دوران وزیر اعظم عمران خان نے آزاد کشمیر میں 2 ریفرنڈم کرانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ پہلے ریفرنڈم میں کشمیری عوام پاکستان یا بھارت کے ساتھ رہنے کا فیصلہ کریں گے، جبکہ ہماری حکومت میں ہونے والے دوسرے ریفرنڈم میں وہ پاکستان کے ساتھ الحاق یا آزاد ریاست کے طور پر رہنے کا فیصلہ کریں گے۔

انہوں نے کہا تھا کہ میرا ایمان ہے کشمیر کے لوگوں کی قربانیاں ضائع نہیں ہوں گی، یہ بہت پرانی جدوجہد ہے اور وہ اپنے حق کے لیے بار بار کھڑے ہوئے ہیں۔

وزیر اعظم کا ایک مرتبہ پھر مسلم لیگ (ن) کے قائد پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’بھارت پاکستانیوں اور کشمیریوں پر ظلم کررہا تھا اور نواز شریف، بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو شادی میں شرکت کے لیے دعوت دے رہا تھا اور بھارت جاتے ہیں تو حریت رہنماؤں سے ملاقات نہیں کرتے تھے تاکہ مودی سرکار ناراض نہ ہوجائے‘۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024