• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

فائزر ویکسین ڈیلٹا قسم سے 88 فیصد تک تحفظ فراہم کرتی ہے، تحقیق

شائع July 23, 2021
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

فائزر/بائیو این ٹیک کی تیار کردہ کووڈ 19 ویکسین کورونا وائرس کی بہت زیادہ متعدی قسم ڈیلٹا کے خلاف بہت زیادہ تحفظ فراہم کرتی ہے، مگر ایسا اسی صورت میں ہوتا ہے جب دونوں خوراکوں کا استعمال کیا گیا ہو۔

یہ بات برطانیہ میں ہونے والی تحقیق میں سامنے آئی۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ فائزر کی ایم آر این اے کووڈ ویکسین لوگوں کو ڈیلٹا سے بچانے کے لیے 88 فیصد تک مؤثر ہے۔

خیال رہے کہ کورونا کی اصل قسم کے خلاف یہ ویکسین 94 فیصد تک مؤثر قرار دی گئی تھی۔

تاہم ڈیلٹا سے یہ تحفظ ویکسین کی صرف ایک خوراک سے حاصل نہیں ہوتا۔

طبی جریدے نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسین میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ صرف ایک خوراک استعمال کرنے والے افراد کو ڈیلٹا سے صرف 31 فیصد تک تحفظ ملتا ہے۔

ڈیلٹا قسم میں کورونا وائرس کے اسپائیک پروٹین میں 7 مختلف میوٹیشنز ہوتی ہیں، جن میں سے کچھ وائرس کو خلیات کو متاثر کرنے میں مدد فراہم کرتی ہیں اور متاثرہ خلیات میں وائرس کی نقول بہت تیزی سے بڑھتی ہیں اور یہ ایک سے دوسرے فرد تک آسانی سے منتقل ہوجاتا ہے۔

اس تحقیق میں برطانیہ میں مئی تک کے تمام کووڈ 19 کیسز کی جانچ پڑتال کی گئی اور یہ دیکھا گیا کہ مریضوں کی ویکسنیشن ہوئی تھی یا نہیں۔

محققین نے دریافت کیا کہ فائزر ویکسین ہسپتال میں داخلے کا خطرہ کم کرنے کے لیے بہت زیادہ مؤثر ہے اور یہ اس لیے بھی زیادہ متاثر کن ہے کیونکہ یہ حقیقی دنیا کی صورتحال ہے۔

ویکسین کی پہلی خوراک مدافعتی نظام کو وائرس سے آگاہ کرنے کا کام کرتی ہے جبکہ دوسری خوراک مستقبل میں اس وائرس کے خلاف ردعمل کو ڈرامائی حد تک بڑھانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔

ڈیلٹا قسم ایلفا کے مقابلے میں بظاہر 60 فیصد زیادہ متعدی ہے جو پہلے ہی دیگر اوریجنل وائرس کے مقابلے میں 50 فیصد زیادہ متعدی قرار دی گئی ہے۔

برطانوی ڈیٹا کے مطابق ڈیلٹا سے متاثر افراد میں ہسپتال داخلے کا خطرہ دگنا ہوتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024