’بائبل‘ کا لفظ استعمال کرنے پر کرینہ کپور کو قانونی کارروائی کا سامنا
بولی وڈ ’بیبو‘ کرینہ کپور خان کو اپنی کتاب کے نام میں ’بائبل‘ لفظ استعمال کرنے پر قانونی کارروائی کا سامنا ہے۔
کرینہ کپور نے گزشتہ ہفتے اپنی کتاب ’پریگننسی بائبل‘ شائع کی تھی، جس پر بھارت کے مسیحی افراد نے اعتراض کرتے ہوئے ان کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کردیا۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق ریاست مہارا شٹر کے شہر ’بیڑ‘ میں ایک مسیحی گروپ نے پولیس کو کرینہ کپور کے خلاف عیسائیوں کے جذبات مجروح کرنے کے الزام میں مقدمہ دائر کرنے کی درخواست دے دی۔
رپورٹ کے مطابق ایلفا اومیگا کرسچین مہا سنگھ کے صدر اشیش شندے نے بیڑ پولیس کو تحریری درخواست دیتے ہوئے اداکارہ سمیت کتاب کے شریک لکھاریوں کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 295 اے کے تحت مقدمہ دائر کرنے کی اپیل کی ہے۔
پولیس کو دی گئی درخواست میں اداکارہ پر مسیحیوں کے مذہبی جذبات مجروح کرنے کے الزامات لگاتے ہوئے ان کی جانب سے ’بائبل‘ کا لفظ استعمال کرنے پر اعتراض کیا گیا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ کرینہ کپور نے اپنی کتاب کے عنوان میں مقدس لفظ ’بائبل‘ کا استعمال کرکے مسیحیوں کے جذبات مجروح کیے ہیں، اس لیے ان کے خلاف توہین مذہب کی دفعات کے تحت مقدمہ دائر کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: کرینہ کپور نے حمل کے تجربات پر پریگننسی بائبل کتاب لکھ ڈالی
دوسری جانب پولیس نے تصدیق کی کہ انہیں مسیحی گروپ کی جانب سے کرینہ کپور کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کی درخواست دی گئی ہے، تاہم تاحال پولیس نے مقدمہ دائر نہیں کیا۔
پولیس کے مطابق انہوں نے مسیحی گروپ کو تجویز دی ہے کہ وہ کرینہ کپور کے خلاف ممبئی میں جاکر مقدمہ دائر کروائیں، کیوں کہ اداکارہ نے کتاب بھی وہیں سے شائع کروائی اور اداکارہ نے کوئی بھی عمل بیڑ شہر میں نہیں کیا۔
پولیس کی جانب سے تاحال مقدمہ دائر نہ کیے جانے پر مسیحی گروپ نے کوئی سخت رد عمل نہیں دیا، تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ کرینہ کپور کے خلاف ممبئی میں بھی مقدمہ دائر کروانے کی کوشش کی جائے گی۔
خیال رہے کہ ’بائبل‘ کا لفظ مسیحی اور یہودی لوگ اپنی مقدس کتابوں کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
مسیحی اپنی مقدس کتاب ’انجیل‘ کو عام طور پر ’بائبل‘ کہتے ہیں جب کہ یہودی بھی اپنی مقدمس کتاب ’تورات‘ کے ساتھ یہی لفظ استعمال کرتے ہیں۔