جامعہ کراچی کا بیچلرز، ماسٹرز پروگرام بدستور جاری رکھنے کا فیصلہ
کراچی یونیورسٹی کی اکیڈمک کونسل نے بیچلرز اور ماسٹرز پروگرام کے پرانے نظام کو وقتی طور پر جاری رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی ) کے تجویز کردہ پروگرام پر بتدریج عمل درآمد کے لیے ایک کمیٹی قائم کردی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ دو سالہ ایسوسی ایٹ ڈگری کا پروگرام آئندہ سال جون تک ملتوی کردیا جائے۔
اجلاس کراچی یونیورسٹی کے قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر خالد محمودعراقی کی زیر صدارت آرٹس آڈیٹوریم میں ہوا۔
ذرائع کے مطابق حال ہی میں ایچ ای سی کی جانب سے منعقدہ وائس چانسلرز کے اجلاس میں ہونے والی اتفاق رائے کے قریب ہے جہاں فیصلہ کیا گیا تھا کہ وی سی کمیٹی دو سالہ ایسوسی ایٹ ڈگری پروگرام اور چار سالہ انڈر گریجویٹ پروگرام پر مرحلہ وار عمل کروائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: بی اے، ایم اے پرائیوٹ کے طلبہ کا مستقبل خطرے میں
ان کا کہنا تھا کہ وی سی کمیٹی نے عمل درآمد پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا گیا کہ رواں برس نئی پالیسی کا نفاذ ممکن نہیں ہے اور مطالبہ کیا کہ نئی پالیسی کو بہتری طریقے سے نافذ کرنے کے لیے انہیں مزید وقت دیا جائے۔
کراچی یونیورسٹی کی کمیٹی نے ایچ ای سی کے تجویز کردہ پروگرام کو نافذ کرنے کے لیے ڈین فیکلٹی آف ایجوکیشن پروفیسر ناصر سلمان کی سربراہی میں پروفیسر انیلا امبر ملک، پروفیسر انتخاب الفت، پروفیسر ثمینہ سعید اور پروفیسر مقصود علی انصاری، پروفیسر تاثیر احمد خان اور پروفیسر ندیم محمود پر مشتمل کمیٹی قائم کردی ہے۔
یونیورسٹی کے اعلامیے کےمطابق اکیڈمک کونسل نے کالج اساتذہ کے ایک گروپ کی جانب سے جاری بیان کی مذمت کی، جس میں انہوں نے الزام لگایا تھا کہ کراچی یونیورسٹی کے قائم مقام وائس چانسلر خالد عراقی جان بوجھ کر کالجوں کے بی اے، بی ایس سی، بی کام اور ایم اے کے داخلوں کا اعلان نہیں کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: جامعہ کراچی کے طلبہ کا سمسٹر امتحانات کے خلاف احتجاج
اکیڈمک کونسل نے کہا کہ فیصلہ ایچ ای سی کی پالیسیوں کی روشنی میں کیا گیا ہے اور کراچی یونیورسٹی مختلف معاملات پر ایچ ای سی کی وضاحت کی منتظر ہے، یہ بھی یاد رہے کہ ایچ ای سی کے تجویز کردہ 4 سالہ انڈر گریجویٹ پروگرام اور دو سالہ ایسوسی ایٹ ڈگری پروگرام کی بہت سی یونیورسٹیوں نے مخالفت کی ہے۔
اساتذہ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسوسی ایٹ ڈگری پروگرام انڈر گریجویٹ پروگرام کو ختم کر سکتا ہے جس سے مڈل کلاس اور لوئر مڈل کلاس طالب علموں کو نجی طور پر ڈگری پروگرام کا حصہ بننا پڑے گا۔