• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

پاکستان میں مقامی طور پر پہلی تیار کردہ الیکٹرک موٹرسائیکل

شائع July 8, 2021
جے ای 70 کو جولٹا الیکٹرک نے تیار کیا — فوٹو بشکریہ جولٹا الیکٹرک
جے ای 70 کو جولٹا الیکٹرک نے تیار کیا — فوٹو بشکریہ جولٹا الیکٹرک

پاکستان میں مقامی طور پر پہلی الیکٹرک موٹرسائیکل (ای بائیک) کا افتتاح وزیراعظم عمران خان نے 8 جولائی کو ایک تقریب کے دوران کیا۔

اس ای بائیک کو جولٹا الیکٹرک نامی کمپنی نے تیار کیا ہے جس کی جانب سے متعدد ماحول دوست بائیکس کو بتدریج متعارف کرایا جائے گا۔

بائیکس کے مختلف ماڈلز جے ای 70، جے ای 70 ایل، جے ای 70 ڈی، جے ای 100 ایل، جے ای 125 ایل، جے ای اسکوٹی اور جے ای اسپورٹس بائیک صارفین کو دستیاب ہوں گے۔

ان سب ماڈلز کی رفتار بھی مختلف ہوگی جو 10 سے 60 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوگی اور فل چارج بیٹری پر 60 سے 100 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرسکیں گے۔

فی الحال کمپنی کی ایک ای بائیک جے ای 70 کو متعارف کرایا گیا ہے جو ماحول دوست، ایندھن فری، اسموک فری، بے آواز اور آلودگی نہیں پھیلائے گی۔

یعنی یہ موٹرسائیکل ایندھن بچانے کے لیے بہترین ہے اور اسے خاص طور پر پاکستانی صارفین کے لیے تیار کیا گیا ہے۔

کمپنی کی ویب سائٹ کے مطابق جے ای 70 مکمل چارج بیٹری پر 80 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرسکے گی۔

فوٹو بشکریہ جولٹا الیکٹرک
فوٹو بشکریہ جولٹا الیکٹرک

ہموار سڑک پر اس کی زیادہ سے زیادہ رفتار 60 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوگی جبکہ غیرہموار روڈ پر 10 سے کلومیٹر فی گھنٹہ ہوگی۔

اس میں 20 اے ایچ کی پاور بیٹری ہوگی جبکہ موٹر پاور ایک ہزار واٹ ہے۔

موٹرسائیکل کی بیٹری رات بھر میں چارج ہوسکے گی اور اس دوران بجلی کا ڈیڑھ یونٹ خرچ ہوگا۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ بائیک میں کلچ اور گیئرز نہیں جبکہ زیادہ مینٹینیس کی بھی ضرورت نہیں۔

پاکستان میں اس ای بائیک کو پاکستان الیکٹروک وہیکل پالیسی 2020۔2025 کے تحت متعارف کرایا گیا ہے۔

اس موٹرسائیکل کی قیمت کا کوئی باضابطہ اعلان تو نہیں کیا گیا مگر امکان ہے کہ 80 سے 90 ہزار روپے کے درمیان ہوسکتی ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

طاہر فرید Jul 09, 2021 01:27pm
وزیر اعظم عمران خان صاحب نے مستقبل کے بڑ ے اچھے پروگرام کا افتتاع کیا ہے اور یہ بہت قابلِ تحسین ہے۔ پر ایک بنیادی مسئلہ پر توجہ شاید کرنے کی ضرورت ہے کہ بجلی کی پیداوار کی کمی کا شکار قوم جو موسمِ گرما کی شدت و خواری اور لوڈ شئیرنگ برداشت کررہی ہے، قوم کو کہاں سے اور کون بجلی فراہم کرنے کی ذمہ داری پوری کرے گا۔ عام متوسط آدمی بروقت پورا بجلی کا بل ادا کرنے کے باوجود اذیت کا شکار ہے ۔ وہ کیونکر اور کیسے موٹر سائیکل کی بیٹری چارج کرسکے گا؟ الیکٹرک کار، سائیکل اور موٹر سائیکل تو اُن قوموں کے لیے موثر اور فعال ہو سکتی ہیں، جہاں بجلی کی اضافی پیداوار ہے جیسے جرمنی: بیشتر اشیاء چین سے درآمد کرنے کی وجہ سے اضافی بجلی نیٹ ورک میں موجود ہو سکتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024