فیصل کپاڈیا نے ’اسٹرنگز’ کا 33 سالہ سفر ختم کرنے کی وجہ بتادی
پاکستان کے معروف بینڈ 'اسٹرنگز' کا 33 سالہ سفر ختم کرنے کے اعلان کے 4 ماہ بعد بالآخر فیصل کپاڈیا نے اس فیصلے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ اب ہمیں اپنا زیادہ وقت اپنے اہلخانہ کے ساتھ گزارنے کی ضرورت ہے۔
فیصل کپاڈیا نے اس انکشاف کے علاوہ دیگر دلچسپ تفصیلات بھی بیان کی ہیں اسٹرنگز کے بعد اب مستقبل کے حوالے سے ان کے کیا ارادے ہیں۔
خیال رہے کہ رواں برس 25 مارچ کو جب فیصل کپاڈیا اور بلال مقصود نے اسٹرنگز کا موسیقی کا سفر اختتام کو پہنچنے کا اعلان کیا تھا تو موسیقی کے دیوانوں کی جانب سے دکھ کا اظہار کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: معروف پاکستانی بینڈ ‘اسٹرنگز’ کی موسیقی کا سفر 33 سال بعد ختم
بینڈ کے خاتمے کا اعلان بلال مقصود اور فیصل کپاڈیا نے بینڈ کے آفیشل انسٹاگرام اکاؤنٹ سے کیا تھا۔
اپنی پوسٹ میں انہوں نے لکھا تھا کہ 'گزشتہ 33 سال ہم دونوں کے لیے بہترین رہے، اس طرح کام کرنے کے مواقع بہت کم ملتے ہیں اور ہم اپنے مداحوں کے انتہائی شکر گزار ہیں جنہوں نے یہ ممکن بنایا، اُمید ہے کہ وہ اس فیصلے کی بھی قدر کریں گے'۔
مذکورہ اعلان کے بعد سے دونوں کی جانب اس فیصلے کی اصل وجوہات نہیں بتائی گئی تھیں لیکن حال ہی میں دی ایم جے شو ویڈیو پوڈ کاسٹ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں فیصل کپاڈیا نے اس فیصلے کی وجہ بتادی۔
میزبان میہیر جوشی سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل کپاڈیا نے کہا کہ اسٹرنگز کا سفر ختم کرنے کا فیصلہ ان دونوں کے ذہن میں اس وقت سے موجود تھا جب وہ اور بلال مقصود 2017 اور 2018 کے درمیان اپنی فائنل ایلبم 30 پر کام کررہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم یہ سوچ رہے تھے کہ 30 ایلبم کے بعد ہم کیا کرنے جارہے ہیں، دیکھیں اسٹرنگز جاری رہ سکتا تھا کہ ہم 70 سال کے ہوجاتے ہیں اور اسٹرنگز اب بھی ہمارا ہے کیونکہ یہ ہماری محبت ہے اور ہم نے اس کے ساتھ زندگی جی ہے لیکن ہم بینڈ کی جانب اس طرح دیکھ رہے تھے کہ جب آپ نے واقعی ایک اچھی زندگی گزاری ہو اور یہ سوچنا شروع کردیں اسے اچھے موڑ پر ختم کرنا ہی بہتر ہے’۔
فیصل کپاڈیا نے انکشاف کیا یہ سفر ختم کرنے کا اس سے بہتر وقت پر نہیں آسکتا تھا، ہم نے بہت اچھے اور حیرت انگیز سال گزارے۔
انہوں نے کہا کہ ’پہلی ایلبم سے شروعات کرتے ہوئے ہم نے تیسرا ایلبم 30 سال بعد کیا، اس ایلبم کے سب گانوں کو ہم بہت پسند کرتے ہیں، لہذا ہم اس کے بعد کیا کریں؟ ہمیں واقعی میں اس بارے میں سوچنا تھا کہ ہمیں اسے یہاں ختم کرنا چاہیے یا نہیں‘۔
فیصل کپاڈیا نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ آپ واقعی چیزوں کو ختم کرنا پسند نہیں کرتے کیونکہ یہ آپ کی چیز ہے اور خاص طور پر 30 ایلبم کے بعد، سب کچھ بہت عمدہ تھا، اسٹرنگز کے ساتھ ہم سب سے بڑے پلیٹ فارمز پر پرفارم کررہے تھے، سب سے بڑے شوز کررہے تھے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ اس وقت بالکل ٹھیک تھا کہ ہمیں یہ فیصلہ لینے کی ضرورت پڑی کہ ہم اس سفر کو اختتام تک لے جائیں ورنہ ہم آہستہ آہستہ زوال پذیر ہونا شروع ہوجاتے کیونکہ یہ اپنے آپ میں ایک خودکار عمل ہے، جب آپ کسی چیز کو کرنا چاہتے ہیں تو آپ اسے اونچے مقام تک لے جاتے ہیں’۔
فیصل کپاڈیا نے انکشاف کیا کہ بینڈ سے وقفہ لینے کے نظریے سے نہ میں ناواقف تھا نہ ہی بلال مقصود۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم 'سر کیے یہ پہاڑ‘ کے دور میں واپس چلے گئے جب یہ گانا پاکستان میں ہِٹ تھا اور ہم کنسرٹس کررہے تھے، یہ ہمارے لیے اہم بن گیا تھا کہ ہم اپنی تعلیم مکمل کرنے کے لیے ہر چیز سے وقفہ لے لیں۔
فیصل کپاڈیا نے کہا کہ ’ہم نے سوچا کہ ہم ایسا پہلے بھی کرچکے ہیں، اب ہمیں اس سے مستقل وقفہ لینے کی ضرورت ہے کہ اس سفر کو ختم کیا جائے ‘۔
انہوں نے کہا کہ ’میں اور بلال مقصود اس سال 50 برس کے ہوگئے ہیں، 50 سال ایک بڑی عمر ہے اور اب ہمیں اپنا زیادہ وقت ہمارے اہلخانہ کے ساتھ گزارنے کی ضرورت ہے، ہمارے بچے اب بڑے ہوگئے ہیں، وہ کالج میں ہیں‘۔
یہ بھی پڑھیں: اسٹرنگز کا 33 سالہ سفر ختم ہونے پر موسیقی کے دیوانے افسردہ
فیصل کپاڈیا کا کہنا تھا کہ ’یہ ایک انتہائی باشعور فیصلہ تھا، ایک بینڈ کو چلانے کے لیے آپ کو بہت سی چیزوں کی قربانی دینی پڑتی ہے لیکن اب نے سوچا کہ وہ کرتے ہیں جو ہم چاہتے ہیں، آپ جانتے ہیں کہ ہم نے اسٹرنگز کے ساتھ، اسٹرنگز کے لیے ایک بہترین زندگی گزاری‘۔
انہوں نے کہا کہ ’اب ہم نے آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا ہے اور میں اس فیصلے سے بہت خوش ہوں، آپ ہمیشہ ان چیزوں کو یاد رکھتے ہیں جو ایک اچھے موڑ پر ختم ہوجائیں‘۔
اپنے مستقبل کے حوالے سے فیصل کپاڈیا نے کہا کہ ’ایمانداری سے کہوں تو میں نے کسی بھی چیز کے بارے میں کچھ نہیں سوچا، میں اپنا زیادہ سے زیادہ وقت اپنے گھروالوں کے ساتھ گزارنا چاہتا ہوں‘۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 20 سالوں میں، میرے بچے بڑے ہوگئے ہیں اور میں ان کے ساتھ کچھ وقت گزارنا چاہتا ہوں۔