• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

اسٹیٹ بینک نے برآمد کنندگان کیلئے 'ای فارم' کی شرط ختم کردی

شائع July 3, 2021
ایک اور اہم ترمیم ایکسپورٹر قوائد میں متعارف کرائی گئی—فائل فوٹو: رائٹرز
ایک اور اہم ترمیم ایکسپورٹر قوائد میں متعارف کرائی گئی—فائل فوٹو: رائٹرز

کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے برآمد کنندگان کو سہولت فراہم کرنے کی غرض سے زرمبادلہ کے ضوابط میں ترمیم کرکے الیکٹرانک فارم ای (ای ایف ای) کی شرط کو ختم کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ` کے مطابق مرکزی بینک نے بتایا کہ پاکستان سنگل ونڈو اور بین الاقوامی پلیٹ فارم کے ذریعے ملک سے سامان کی برآمد کے لیے زرمبادلہ کے ضوابط میں ترمیم پر مطلع کیا ہے۔

مزید پڑھیں: ایمازون نے پاکستان کو سیلرز لسٹ میں شامل کرلیا

کلیدی تبدیلیوں میں پاکستان سنگل ونڈو کے ذریعے برآمدی لین دین میں سہولت کے لیے ضوابط میں ترمیم شامل ہے جب یہ فعال ہوجائے گی، اسٹیٹ بینک نے کہا کہ ’اس سے پاکستان سے برآمدات کرنے کے لیے ای ایف ای کی ضرورت کو ختم کردیا جائے گا‘۔

ایک اور اہم ترمیم ایکسپورٹر قوائد میں متعارف کرائی گئی ہے تاکہ پاکستانی برآمدکنندگان اور کاروباری افراد بزنس ٹو بزنس ٹو کنزیومر (بی ٹو بی ٹو سی) کے کامرس ماڈل پر ایمیزون، ای بے اور علی بابا سمیت بین الاقوامی ڈیجیٹل بازاروں تک اپنی مصنوعات فرخت کرسکیں۔

اسٹیٹ بینک نے کہا کہ اس سے پاکستانی کاروباری برادری کے لیے نئے مواقع میسر ہوجائیں گے اور معاشی سرگرمی کو فروغ ملے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ایمازون پاکستان میں آنے کے لیے تیار؟

مرکزی بینک نے کہا کہ ان نظرثانیوں کا بنیادی مقصد کاروبار کو آسان بنانا، رکاوٹوں کو دور اور اسٹیک ہولڈرز کی سہولت کے لیے زیادہ اختیارات ڈیلرز کو تفویض کرنا ہے۔

اس سے قبل ایس بی پی اور پاکستان کسٹمز نے 2015 میں معاہدہ کیا تھا جس کے تحت WeBOC نامی سسٹم میں ای ایف ای ماڈل کی بنیاد پر الیکٹرانک برآمدی فارم متعارف کرایا گیا۔

مرکزی بینک نے کہا کہ ’تاہم ایک مرتبہ جب پاکستان سنگل ونڈو (پی ایس ڈبلیو) فعال ہوجاتا ہے تو ای ایف ای کی ضرورت نہیں رہے گی اور اس طرح برآمد کنندگان کے لیے کاروبار کرنے میں آسانی بڑھ جائے گی‘۔

مزید پڑھیں: سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح کم ہو کر 8.90 فیصد ہوگئی

اسٹیٹ بینک نے کہا کہ یہ نظام تجارت سے متعلق کاروباری عمل کو زیادہ مؤثر، شفاف اور مستحکم بنا کر کاروبار کرنے کے وقت اور لاگت کو کم کرنے میں مدد دے گا۔

پی ایس ڈبلیو سسٹم ایک ایسی سہولت ہے جو ٹریڈ اینڈ ٹرانسپورٹ میں شامل افراد کو ایک ہی انٹری کے ساتھ معیاری معلومات اور دستاویزات داخل کرنے کی اجازت دیتا ہے تاکہ تمام درآمد، برآمد، اور ٹرانزٹ سے متعلقہ ریگولیٹری ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024