• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

ویب سیریز ’دائی‘ کی کہانی پر مداح برہم

شائع July 3, 2021
ویب سیریز کو 23 جولائی کو ریلیز کیا جائے گا—اسکرین شاٹ
ویب سیریز کو 23 جولائی کو ریلیز کیا جائے گا—اسکرین شاٹ

سابق ماڈل و فیشن ڈیزائنر فریحہ الطاف کی جلد ہی ریلیز ہونے والی پہلی ویب سیریز ’دائی‘ کے ٹریلر کو ریلیز کیے جانے کے بعد مداح اس کی کہانی پر تنقید کر رہے ہیں۔

’دائی‘ کو رواں ماہ 23 جولائی کو اسٹریمنگ ویب سائٹ ’اردو فلکس‘ پر ریلیز کیا جائے گا، جس میں فریحہ الطاف ’شیطانی‘ کردار میں دکھائی دیں گی۔

’دائی‘ کی کہانی سید محمد احمد نے لکھی ہے جب کہ اس کی ہدایات فرخ فیض نے دی ہیں۔

’دائی‘ کو نعمان مجیب خان اور فرحان گوہر نے پروڈیوس کیا ہے اور اس میں فریحہ الطاف سمیت دیگر اداکار پہلی مرتبہ ویب سیریز میں دکھائی دیں گے۔

فریحہ الطاف ویب سیریز میں ’ڈیبیو‘ سے قبل ڈرامے اور فلم میں بھی مختصر کردار میں دکھائی دے چکی ہیں لیکن پہلی مرتبہ وہ مرکزی کردار میں دکھائی دیں گی۔

’دائی‘ کے ٹریلر کو 3 جولائی کو جاری کیا گیا، جس میں انتباہ دیا گیا کہ ٹریلر کو صرف بالغ افراد یعنی 18 سال سے زائد العمر لوگ ہی دیکھ سکتے ہیں۔

ٹریلر میں فریحہ الطاف کو ’شیطانی‘ کردار میں دکھایا گیا ہے اور ویڈیو میں انہیں اپنے کلینک پر خطرناک اور غیر قانونی طریقے سے اسقاط حمل کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

’دائی‘ کی کہانی غیر قانونی اور غلط طریقے سے ہونے والے اسقاط حمل اور اس غیر قانونی کاروبار میں ملوث افراد اور اداروں کے گرد گھومتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فریحہ الطاف ویب سیریز میں منفی کردار ادا کرنے کیلئے تیار

’دائی‘ کا ٹریلر جاری کیے جانے کے بعد کئی لوگوں نے برہمی کا اظہار کیا اور ویب سیریز کی کہانی کو حقیقت کے برعکس قرار دیا۔

کئی لوگوں نے ویب سیریز کی ٹیم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں یاد دلایا کہ پاکستان میں اس طرح اسقاط حمل کے خطرناک اور غیر قانونی کام سرعام نہیں ہوتے مگر سیریز میں ایسا تاثر دینے کی کوشش کی گئی ہے کہ یہ مذکورہ کام معمول کی طرح ہوتے رہتے ہیں۔

کئی لوگوں نے ویب سیریز کی کہانی حقیقت کے بر عکس قرار دی—اسکرین شاٹ
کئی لوگوں نے ویب سیریز کی کہانی حقیقت کے بر عکس قرار دی—اسکرین شاٹ

کئی لوگوں نے کہا کہ اگرچہ ملک میں غیر قانونی اور خطرناک طریقے سے اسقاط حمل ہوتے ہوں گے لیکن ویب سیریز میں ایسا دکھانے کی کوشش کی گئی ہے کہ ایسے غیر قانونی کاموں میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوتی۔

بعض لوگوں نے ویب سیریز کے مناظر اور اس میں استعمال کی گئی زبان کو بھی نامناسب اور غیر اخلاقی قرار دیا۔

دوسری جانب ویب سیریز میں مرکزی کردار ادا کرنے والی فریحہ الطاف نے اردو فلکس کے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں ’شیطانی‘ کردار ادا کرکے بہت مزہ آیا اور ان کے کردار کے مختلف روپ ہیں۔

ان کے مطابق وہ ویب سیریز میں ’دائی‘ کے خطرناک روپ میں دکھائی دیں گی اور جہاں انہیں غیر قانونی اسقاط حمل کے عمل میں ملوث دکھایا گیا ہے، وہیں وہ اپنے ملازمین اور ماتحت لوگوں کے ساتھ ناروا سلوک بھی کرتی دکھائی دیں گی جب کہ وہ پولیس افسر سے رومانس بھی کرتی دکھائی دیں گی۔

فریحہ الطاف کے مطابق انہیں ’شیطانی‘ کردار ادا کرکے بہت مزہ آیا اور اب انہیں احساس ہوا ہے کہ انہیں صرف ویب سیریز ہی کرنی چاہیے۔

انہوں نے ویب سیریز کی کہانیوں کو حقیقت کے قریب تر قرار دیتے ہوئے کہا کہ فلموں اور ڈراموں میں زیادہ تر افسانوی اور مسالے دار باتیں ہوتی ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024