• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

ضابطہ اخلاق کے خلاف مواد کو ہٹایا جا رہا ہے، ٹک ٹاک

شائع July 1, 2021
سندھ ہائی کورٹ نے 28 جون کو ٹک ٹاک کو بند کرنے کا حکم دیا تھا—فائل فوٹو: فیس بک
سندھ ہائی کورٹ نے 28 جون کو ٹک ٹاک کو بند کرنے کا حکم دیا تھا—فائل فوٹو: فیس بک

سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے گزشتہ ہفتے نامناسب اور غیر اخلاقی مواد کی موجودگی کی شکایت پر بندش کے بعد ٹک ٹاک انتظامیہ نے کہا ہے کہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر مبنی مواد کو ہٹایا جا رہا ہے۔

سندھ ہائی کورٹ نے 28 جون کو ایک شہری کی درخواست پر نامناسب اور فحش مواد کی موجودگی کی شکایات پر ایپلی کیشن پر 8 جولائی تک پابندی عائد کردی تھی۔

سندھ ہائی کورٹ نے شہری کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو اگلے 10 دن تک ٹک ٹاک کو بند کرنے کا حکم دیا تھا۔

سندھ ہائی کورٹ نے ایپلی کیشن پر فحش مواد کی شکایت سے متعلق درخواست کی سماعت 8 جولائی تک ملتوی کرتے ہوئے ٹک ٹاک کو فوری طور پر بند کرنے کا حکم دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ ہائیکورٹ کا 10 تک دن ٹک ٹاک کو بند کرنے کا حکم

عدالت کی جانب سے نامناسب مواد کی موجودگی کی شکایت کے بعد ایپلی کیشن کو بند کیے جانے کے بعد اب ٹک ٹاک انتظامیہ نے اپنا رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے والے مواد کو ہٹانے کے حوالے سے وہ پاکستانی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔

ٹک ٹک کی جانب سے جاری بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ خلاف ورزی کرنے والے مواد کو ایپ سے ہٹایا بھی گیا ہے جب کہ اس ضمن میں مزید کارروائی کا سلسلہ جاری ہے۔

ٹک ٹاک انتظامیہ کے مطابق وہ پاکستانی انتظامیہ کے ساتھ مل کر نامناسب مواد کو روکنے کےلیے کام کر رہے ہیں جب کہ انہوں نے پاکستان میں مقامی زبان کی ماڈیریشن کی صلاحیت کو بھی بڑھایا ہے۔

انتظامیہ کے مطابق ایپلی کیشن کے تخلیقی ضابطہ اخلاق نے پاکستان میں لوگوں کو خوشی فراہم کرنے کے لیے باصلاحیت تخلیق کاروں کا ایک پلیٹ فارم مہیا کیا ہے اور پاکستانی لوگ بھی اس پلیٹ فارم کے ساتھ تخلیقی کام کرنے کے منتظر ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ تخلیقی مواد تیار کرنے والے پاکستانی لوگوں نے معاشی اور تفریحی مواقع کے لیے ہی ٹک ٹاک کا انتخاب کیا۔ اگرچہ بیان میں کہا گیا ہے کہ انتظامیہ نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر مبنی مواد کو ہٹایا ہے، تاہم ہٹائے جانے والے مواد کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئی۔

مزید پڑھیں: پابندی کے بعد ٹک ٹاک انتظامیہ کا رد عمل

بیان میں واضح طور پر سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے پر بھی کوئی بات نہیں کی گئی، البتہ بتایا گیا کہ ایپلی کیشن انتظامیہ پاکستانی عہدیداروں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔

اس بیان سے تین دن قبل بھی انتظامیہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ٹک ٹاک انتظامیہ پہلے سے ہی ایپلی کیشن کی پالیسی کی خلاف ورزی کرنے والے مواد کو ہٹانے سے متعلق کام میں مصروف ہے۔

ترجمان کے مطابق ٹک ٹاک انتظامیہ پالیسی کے خلاف اپ لوڈ کیے جانے والے مواد کو ہٹانے کے لیے ٹیکنالوجی کو مزید بہتر بنانے کے حوالے سے نظرثانی میں مصروف ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024