پنجاب، خیبرپختونخوا کا یکم جولائی سے تعلیمی اداروں میں موسم گرما کی تعطیلات کا اعلان
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کی جانب سے صوبوں اور وفاقی آکائیوں کو تعلیمی اداروں میں موسم گرما کی تعطیلات کا اختیار دیئے جانے کے بعد صوبہ پنجاب اور خیبرپختونخوا نے اس حوالے سے اہم اعلان کردیا ہے۔
صوبہ پنجاب کے وزیر تعلیم مراد راس نے یکم جولائی سے صوبے بھر کے اسکولوں میں ایک ماہ کی گرمیوں کی تعطیلات کا اعلان کردیا۔
مراد راس نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ پنجاب میں اسکولوں میں گرمیوں کی چھٹیوں کا آغاز یکم جولائی سے ہو گا اور یکم اگست تک اسکول بند رہیں گے۔
مزید پڑھیں: شدید گرمی کے باعث ملک میں تعلیمی ادارے پھر بند کرنے کا مطالبہ
انہوں نے والدین اور بچوں سے درخواست کی کہ وہ ان چھٹیوں میں حکومت کے جاری کردہ ایس او پیز پر عمل کریں۔
علاوہ ازیں وزیر تعلیم خیبرپختونخوا شہرام خان ترکئی نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں موسم گرما کی 11 روزہ تعطیلات یکم جولائی سے شروع ہو رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ صوبہ خیبرپختونخوا میں تمام سرکاری و نجی اسکول اور مدارس یکم جولائی 2021 سے 11 جولائی 2021 تک بند رہیں گے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کا اجلاس ہوا تھا جس میں یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ تعلیمی اداروں میں گرمیوں کی تعطیلات کا اعلان تمام صوبے اور وفاقی اکائیاں اپنی صوابدید سے کر سکتی ہیں۔
کورونا وائرس کی وجہ سے پورا سال تعلیمی نقصان کے پیش نظر ابھی تک صوبہ پنجاب اور خیبرپختونخوا کے علاوہ کسی اور صوبے نے گرمیوں کی چھٹیوں کا اعلان نہیں کیا البتہ اس سلسلے میں جلد دیگر وفاقی اکائیوں کی جانب سے بھی اعلان متوقع ہے۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کے کیسز میں کمی اور ویکسی نیشن کی ملک بھر میں دستیابی کو مدنظر رکھتے ہوئے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے کورونا کی کم شرح والے اضلاع میں تمام تعلیمی ادارے 7 جون سے کھولنے کا اعلان کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ہر سال موسم گرما کی تعطیلات کے پیچھے چھپی اصل وجہ جانتے ہیں؟
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے فیصلے کی روشنی میں پنجاب کے وزیر تعلیم مراد راس نے صوبے میں 7 جون سے اسکول کھولنے کا اعلان کیا تھا۔
اس سے قبل 19 مئی کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے 24 مئی سے ایسے اضلاع میں تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنے کی اجازت دی تھی جبکہ تعلیمی اداروں میں عملے کے لیے کووڈ-19 ویکسین کو بھی لازمی قرار دے دیا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال کورونا وائرس آنے کے ساتھ ہی تعلیمی اداروں کو بند کردیا گیا تھا اور وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظر کئی ماہ تک تعلیمی اداروں کی بندش کی وجہ سے بچوں کا بہت نقصان ہوا اور بعد میں بچوں کو امتحانات کے بغیر ہی اگلی جماعتوں میں ترقی دے دی گئی تھی۔