اینٹی وائرس سافٹ ویئر کے بانی جان میک ایفی کی جیل میں خودکشی
بارسلونا: ہسپانوی عدالت کی جانب سے امریکا بدر کرنے کا حکم سنائے جانے کے بعد ٹیکنالوجی انٹرپرینیور جان میک ایفی نے بظاہر جیل میں خود کو پھندا لگا کر خودکشی کرلی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اپنے عجیب و غریب رویے اور ویڈیو کے لیے معروف امریکی انٹرپرینیور اینٹی وائرس سافٹ ویئر کے بانی تھے اور ان پر ٹیکس چوری کا مقدمہ درج تھا۔
نیویارک میں میک ایفی پر کرپٹو کرنسی کے فراڈ کا مقدمہ درج تھا۔
یہ بھی پڑھیں: خودکشی کی ناکام کوشش کرنے والی مقبول شخصیات
ہسپانوی عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ وہ میک ایفی کی امریکا بدری کو منظور کرتی ہے جہاں وہ ٹیکس چوری کے لیے مطلوب ہیں۔
16 صفحات پر مشتمل جاری فیصلے میں کہا گیا کہ 'عدالت 2016 سے 2018 تک ٹیکس جرائم میں ملوث ہونے کے باعث امریکی عدالتی حکام کی درخواست پر جان ڈیوڈ میک ایفی کی حوالگی دینے پر اتفاق کرتی ہے'۔
میک ایفی کو اکتوبر میں اسپین میں گرفتار کیا گیا تھا، ان پر الزام تھا کہ انہوں نے مشاورتی خدمات، کرپٹو کرنسی اور اپنی زندگی کی کہانی کے حقوق فروخت کر کے کروڑوں ڈالر کمانے کے باوجود جان بوجھ کر 2014 سے 2018 کے درمیان ٹیکس ریٹرنز فائل نہیں کیے۔
مزید پڑھیں: محض 4 ماہ میں پانچویں بھارتی اداکار کی خودکشی
نومبر میں امریکی حکام کی جانب سے ان کی حوالگی کی درخواست دائر کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا میک ایفی نے اس عرصے میں 10 لاکھ یورو سے زائد رقم کمائی لیکن کبھی ٹیکس ریٹرن فائل نہیں کیا۔
عدالتی حکم نامے میں کہا گیا کہ 'سال 2014 سے 2018 تک مدعا علیہ نے آمدنی میں 10 لاکھ یورو سے زائد کمائے اور اس وجہ سے ان پر لاکھوں ڈالر ٹیکس کے واجبات ہیں لیکن انہوں نے ان برسوں کے دوران ٹیکس ریٹرن فائل نہیں کیا تھا۔
عدالت کا کہنا تھا کہ انٹرنل ریونیو سروس سے اپنی آمدن اور اثاثے چھپانے کے لیے مدعا علیہ نے اپنی آمدنی کا کچھ حصہ بے نامی داروں کو ادا کرنے کا حکم دیا اور ان کے نام جائیداد کی۔
یہ بھی پڑھیں: سشانت سنگھ راجپوت کی خودکشی فلمی ’معمہ‘ بن گئی
ہسپانوی عدالت کا فیصلہ صرف 2016 سے 2018 تک کے جرائم سے متعلق تھا جبکہ انہیں گزشتہ برس 3 اکتوبر کو بارسلونا سے اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب میک ایفی استنبول کی پرواز میں سوار ہونے والے تھے۔