ایف آئی اے میں طلبی: شہباز شریف، حمزہ شہباز نے عبوری ضمانت حاصل کر لی
مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور حمزہ شہباز نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) میں پیش ہونے پر گرفتاری سے بچنے کے لیے عبوری ضمانت حاصل کر لی۔
بینکنگ جرائم کورٹ لاہور میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی، جہاں دونوں سخت سیکیورٹی میں پیش ہوئے۔
شہباز شریف و حمزہ شہباز کے وکیل امجد پرویز نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے نے دونوں کے خلاف مقدمات درج کر رکھے ہیں، ایف آئی اے نے آمدن سے زائد اثاثوں کا الزام لگایا ہے، اس کیس میں پہلے ہی نیب کورٹ میں سماعت جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے نے خاموش رہنے کے بعد دوبارہ کال اَپ نوٹس بھیجا ہے، قانون کے غلط استعمال کا یہ کلاسک کیس ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شوگر اسکینڈل کیس میں جہانگیر ترین، حمزہ شہباز کی گرفتاری کا امکان
شہباز شریف نے عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے والے مجھ سے جیل میں بھی تفتیش کرنے آئے تھے، ایف آئی اے کو بتایا کہ میرا شوگر اسکینڈل سے کوئی تعلق نہیں ہے، بتایا کہ میرے بچے خود مختار ہیں جبکہ بطور وزیر اعلیٰ فیصلوں سے میرے بچوں اور پنجاب کی شوگر ملز کو نقصان ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ نہ شوگر مل کا ڈائریکٹر ہوں نہ پالیسی بنانے میں کوئی کردار ہے، مجھ پر جھوٹا کیس بنایا گیا ہے، میں نے ماضی میں شوگر ملوں کو سبسڈی دینے سے انکار کیا، مجھے گنے کی قیمت کم کرنے کا کہا گیا، میں کسان بھائیوں کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتا تھا اس لیے میں نے کہا کہ ایک دھیلا بھی سبسڈی نہیں دوں گا۔
بینکنگ جرائم کورٹ نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی 10 جولائی تک عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے ایف آئی اے کو ان کی گرفتاری سے روک دیا۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر مقدمات کا مکمل ریکارڈ طلب کر لیا۔
مزید پڑھیں: رمضان شوگر ملز ریفرنس: شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد
عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو 10، 10 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کی ہدایت بھی کی۔
واضح رہے کہ ایف آئی اے لاہور نے شہباز شریف کو شوگر اسکینڈل کیس کی تحقیقات کے لیے ریکارڈ سمیت 22 جون کو طلب کر رکھا ہے۔
ایف آئی اے نے اسی اسکینڈل میں حمزہ شہباز کو 24 جون کو طلب کیا ہے، انہیں رمضان شوگر ملز کے سی ای او کی حیثیت سے طلب کیا گیا ہے۔