مزید خوردہ فروشوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے حکمت عملی تیار
اسلام آباد: حکومت نے یکم جولائی سے مزید خوردہ فروشوں (ریٹیلرز) کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے ایک جامع حکمت عملی تیار کررہی ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیر صدارت اجلاس میں اس تجویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
مزید پڑھیں: مارچ میں ایف بی آر ٹیکس وصولی ہدف سے تجاوز کرگئی
وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے ریونیو اور فنانس ڈاکٹر وقار مسعود خان اور ایف بی آر کے چیئرمین عاصم احمد نے وزیر خزانہ کو مختلف امور سے آگاہ کیا۔
ایس اے پی ایم ڈاکٹر وقار خان نے بتایا کہ ماہرین کا ایک گروپ ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے میں شامل ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ایف بی آر ممکنہ ٹیکس دہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے نیشنل ڈیٹا رجسٹریشن اتھارٹی سے ڈیٹا حاصل کرے گا۔
انہوں نے کہا نیا نظام یکم جولائی سے شروع ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: ایف بی آر کو اپریل میں ہدف سے 34 ارب روپے اضافی ٹیکس وصول
ایف بی آر کے ترجمان نے بتایا کہ ٹیکس بیس کو وسیع کرنے پر اس کے بہتر انتظام اور نگرانی کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا جارہا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ 'ابھی تک کسی چیز کو حتمی شکل نہیں دی گئی ہے'۔
اجلاس کا ایجنڈا ایف بی آر کے پوائنٹ آف سیلز (پی او ایس) سسٹم کے ساتھ خوردہ فروشوں کے انضمام میں اضافہ کرنے کی حکمت عملی وضع کرنا تھا۔
علاوہ ازیں اجلاس میں ٹیکس دہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے مختلف تجاوز پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ایف بی آر کے چیئرمین عاصم احمد نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پوز سسٹم کی تنصیب اور تشکیل کے لیے آئی ٹی کمپنیوں کی لائسنسنگ اگست کے آخر تک مکمل ہوجائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: ایف بی آر بوگس ٹیکس ریفنڈ کیس میں رقوم کی وصولی کرے، صدر مملکت
انہوں نے بتایا کہ مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کے لیے پی او ایس انضمام کی نگرانی کے لیے متعلقہ چیف کمشنر کی سربراہی میں ہر آر ٹی او میں مانیٹرنگ سیل تشکیل دیے جائیں گے۔
شوکت ترین نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ نصب شدہ پی او ایس مشینوں کی مؤثر طریقے سے ٹریکنگ کو یقینی بنائیں اور خوردہ فروشوں کو تعین کرنے کے بعد ان کو امداد فراہم کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایف او آر ہیڈ کوارٹر میں ایک سیل قائم کیا جائے تاکہ پی او ایس انضمام پر پیشرفت کو تیزی سے ٹریک کیا جاسکے۔
ایف بی آر کی ٹیم نے بریفنگ میں بتایا کہ تیسری پارٹی کے اشتراک سے ان ودہولڈنگ ٹیکس کے دستیاب اعداد و شمار کو حاصل کرنے کے بعد ممکنہ ٹیکس دہندگان کی ایک بڑی تعداد کی نشاندہی کی گئی ہے۔