آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس: فرخ شاہ نے سرینڈر کردیا، جسمانی ریمانڈ پر نیب سکھر کے حوالے
سکھر: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینئر رہنما خورشید شاہ کے صاحبزادے و رکن سندھ اسمبلی فرخ شاہ نے سپریم کورٹ کے حکم پر خود کو عدالت کے سامنے سرینڈر کردیا جس کے بعد نیب نے انہیں احاطہ عدالت سے گرفتار کر لیا۔
فرخ شاہ، ان کے والد خورشید شاہ، بھائی زیرک شاہ، بہنوئی و صوبائی وزیر اویس شاہ سمیت 18 افراد کے خلاف سکھر کی احتساب عدالت میں ایک ارب 23 کروڑ روپے سے زائد کے اثاثے بنانے کے الزام میں نیب ریفرنس زیر سماعت ہے۔
ریفرنس میں ضمانت کے لیے فرخ شاہ نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس پر گزشتہ دنوں سماعت کے دوران عدالت عظمیٰ نے درخواست ضمانت واپس لینے پر ان کو 3 دن کے اندر خود کو احتساب عدالت کے سامنے سرینڈر کرنے کا حکم دیا تھا۔
مزید پڑھیں: خورشید شاہ کے بیٹے کو 3 روز میں احتساب عدالت کے سامنے سرینڈر کرنے کا حکم
آج 3 دن پورے ہونے پر رکن سندھ اسمبلی نے احتساب عدالت کے جج کے رخصت پر ہونے کی وجہ سے تھرڈ ایڈیشنل سیشن جج حافظ مصباح الدین پھلپوٹو کی عدالت میں پیش ہو کر خود کو سرینڈر کردیا۔
عدالت میں پیشی کے موقع پر پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے فرخ شاہ کا استقبال کیا اور ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔
اس موقع پر وزیر ٹرانسپورٹ سندھ سید اویس قادر شاہ بھی ان کے ہمراہ تھے۔
عدالت میں سماعت کے دوران نیب حکام کے پیش نہ ہونے پر عدالت نے انہیں طلب کیا۔
بعد ازاں سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر کی جانب سے فرخ شاہ کے 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ ہائی کورٹ نے خورشید شاہ اور ان کے بیٹے کی ضمانت مسترد کردی
وکلا کے دلائل کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کیا جو کچھ دیر بعد سناتے ہوئے نیب کو فرخ شاہ کو حراست میں لینے کے احکامات جاری کر دیئے جس کے بعد احتساب بیورو نے انہیں حراست میں لے لیا۔
عدالت نے فرخ شاہ کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا، اگلی سماعت 14 جون بروز پیر کو احتساب عدالت میں ہوگی۔
خیال رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے قومی اسمبلی کے سابق قائد حزب اختلاف اور پی پی پی رہنما خورشید شاہ کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں 18 ستمبر 2019 کو اسلام آباد میں گرفتار کیا تھا۔
فرخ شاہ سے قبل خورشید شاہ بھی سپریم کورٹ سے ضمانت بعداز گرفتاری کی درخواست واپس لے چکے ہیں۔