دورہ انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے لیے اسکواڈ کا اعلان، اعظم خان جگہ بنانے میں کامیاب
قومی کرکٹ ٹیم کی سلیکشن کمیٹی نے دورہ انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے لیے پاکستانی کرکٹ ٹیم کے اسکواڈز کا اعلان کردیا۔
اس ضمن میں جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق حارث سہیل کی ون ڈے، عماد وسیم کی ٹی 20 میچز جبکہ محمد عباس اور نسیم شاہ کی ٹیسٹ میچز کے اسکواڈ میں واپسی ہوئی ہے۔
علاوہ ازیں مڈل آرڈر بیٹسمین اعظم خان کو پہلی مرتبہ قومی ٹی 20 ٹیم جبکہ سلمان علی آغا کو ون ڈے ٹیم کا حصہ بنایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ون ڈے اور ٹی20 ورلڈ کپ میں ٹیموں کی تعداد بڑھانے کا اعلان
ون ڈے اسکواڈ: بابر اعظم (کپتان)، شاداب خان (نائب کپتان)، عبداللہ شفیق، فہیم اشرف، فخر زمان، حیدر علی، حارث رؤف، حارث سہیل، حسن علی، امام الحق، محمد حسنین، محمد نواز، محمد رضوان، سلمان علی آغا، سرفراز احمد، سعود شکیل، شاہین شاہ آفریدی، عثمان قادر۔
ٹی 20 اسکواڈ:: بابر اعظم (کپتان)، شاداب خان (نائب کپتان)، ارشد اقبال، اعظم خان، فہیم اشرف، فخر زمان، حیدر علی، حارث رؤف، حسن علی، عماد وسیم، محمد حفیظ، محمد حسنین، محمد نواز، محمد رضوان، محمد وسیم جونیئر، سرفراز احمد، شاہین شاہ آفریدی، شرجیل خان، عثمان قادر
ٹیسٹ اسکواڈ: بابر اعظم (کپتان)، محمد رضوان (نائب کپتان)، عبداللہ شفیق، عابد علی، اظہر علی، فہیم اشرف، فواد عالم، حارث رؤف، حسن علی، عمران بٹ، محمد عباس، محمد نواز، نسیم شاہ، نعمان علی، ساجد خان، سرفراز احمد، سعود شکیل، شاہین شاہ آفریدی، شاہنواز دھانی، یاسر شاہ(فٹنس سے مشروط)، زاہد محمود
پی سی بی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے 22سالہ اعظم خان ٹی20 انٹرنیشنل میں نیا چہرہ ہیں۔
قومی ٹیم 8 سے 20 جولائی تک انگلینڈ کے خلاف تین ون ڈے اور اتنے ہی انٹرنیشنل ٹی20 میچ کھیلے گی جس کے بعد گرین شرٹس ویسٹ انڈیز روانہ ہوں گے جہاں وہ پانچ ٹی20 اور دو ٹیسٹ میچ کھیلیں گے۔
یاسر شاہ کی ٹیم میں شمولیت فٹنس سے مشروط ہے کیونکہ وہ گھٹنے کی انجری کا شکار ہیں اور اسی وجہ سے زمبابوے کے خلاف ٹیسٹ سیریز کھیلیں گے۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ سلیکٹرز نے اسپنر زاہد محمود، نعمان علی اور ساجد خان کو اسکواڈ میں برقرار رکھا ہے، انجری کی وجہ سے جنوبی افریقہ کے خلاف ون ڈے سیریز سے باہر ہونے والے سعود شکیل بھی دوبارہ ٹیم میں جگہ پانے میں کامیاب رہے جبکہ سلمان علی آغا کو ون ڈے ٹیم میں طلب کر لیا گیا ہے۔
ٹیسٹ ٹیم مستحکم ہے، محمد وسیم
بعدازاں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیف سیلیکٹر محمد وسیم نے کہا کہ فٹنس بہتر ہونا انتہائی اہم ہے لیکن ساتھ ہی اسکواڈ کی سلیکشن میں ٹیم کی ضرورت کو بھی مدِنظر رکھا گیا۔
عماد وسیم کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات میں ورلڈ کپ ہونے کا امکان ہے اور عماد وسیم کی کارکردگی یو اے ای میں بہت اچھی رہی ہے اس لیے مستقبل کو سامنے رکھتے ہوئے انہیں ٹیم میں شامل کیا گیا۔
مزید پڑھیں: نئی ون ڈے رینکنگ جاری، بابر اعظم بدستور سرفہرست
ڈومیسٹک کھلاڑیوں کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں محمد وسیم نے کہا کہ ٹیسٹ ٹیم مستحکم ہے اور اچھی کارکردگی والے کھلاڑی ٹیم میں شامل ہونے کے لیے تیار ہیں جن کی درجہ بندی ہم نے کی ہوئی ہے۔
کھلاڑیوں کی کارکردگی سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کوشش کررہے ہیں کہ ورلڈ کپ سے پہلے ٹیم مستحکم ہوجائے، کوئی بھی ٹیم ورلڈکپ سے پہلے 100 فیصد تیار نہیں ہوتی ایک سے 2 سلاٹ ایسے ہوتے ہیں جن پر دوبارہ غور کیا جاتا ہے اور آگر آئندہ ٹوور سے وہ سلاٹس پُر نہ ہوئے تو پی ایس ایل اور ڈومیسٹک کی کارکردگی دیکھی جائے گی۔
شعیب ملک اور محمد حفیظ کو ٹیم میں شامل نہ کرنے کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ان دونوں سے بات چیت جاری ہے لیکن مجھے یا کسی اور کو کسی کھلاڑی کے کیریئر کا فیصلہ کرنے کا حق نہیں ہے لیکن اس وقت جو بہتر آپشنز موجود تھے انہیں ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
محمد وسیم نے کہا کہ سلیکشن میں پی سی بی کی مستقل مزاجی برقرار ہے اور انہی کھلاڑیوں کو برقرار رکھا ہے جو ایک عرصے سے نظام کا حصہ ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ پاکستان کے لیے انتہائی اہم دورہ ہے کیونکہ قومی ٹیم انگلینڈ کے خلاف ورلڈ کپ سپر لیگ کے میچز کھیلے گی اور ٹی20 ورلڈ کپ کی تیاریوں کے سلسلے میں انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی20 میچ کھیلے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ٹیم میں فاتحانہ کمبی نیشن برقرار رکھنے کی کوشش کی ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ چار تجربہ کار کھلاڑیوں اور اعظم خان کو ڈومیسٹک کارکردگی کی بنیاد پر ٹیم میں شامل کیا ہے تاکہ انہیں مستقبل کے چیلنجز کے لیے درکار اعتماد بخشا جا سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ محمد عباس، یاسر شاہ اور حارث سہیل فارم اور فٹنس کے حصول میں کامیاب رہے ہیں جس کی وجہ سے انہیں اسکواڈ میں شامل کیا گیا۔
چیف سلیکٹر نے کہا کہ چار کھلاڑیوں کی واپسی کی وجہ سے ہمیں کچھ کھلاڑیوں کو اسکواڈ سے باہر کرنا پرا اور ہمارے لیے یہ فیصلہ کرنا آسان نہیں تھا لیکن ہم نے آنے والے دوروں میں ٹیم کی ضروریات اور حریف کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹیم کے بہترین مفاد میں متفقہ فیصلہ کیا۔
اعظم خان نے 30کلو وزن کم کیا
جارح مزاج مڈل آرڈر بلے باز اعظم خان کو پہلی مرتبہ قومی ٹیم کا حصہ بنا لیا گیا ہے۔
اعظم خان گزشتہ سال سے سلیکٹرز کی نظروں میں تھے لیکن انہیں قومی ٹیم میں سلیکشن کے لیے اپنا 130 کلو وزن کم کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔
قومی ٹیم کے سابق کپتان معین خان کے صاحبزادے اعظم خان نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے گزشتہ 12ماہ میں 30 کلو وزن کم کیا ہے اور وہ اب تک 36 ڈومیسٹک میچوں میں 157 کے استرائیک ریٹ سے بیٹنگ کرتے رہے ہیں۔