شوٹنگ کے دوران فائرنگ کا واقعہ: یاسر حسین کا پروڈکشن ہاؤس کے خلاف کارروائی کا مطالبہ
اداکار یاسر حسین نے مطالبہ کیا ہے کہ 2 جون کو کراچی کے علاقے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) میں ڈرامے کی شوٹنگ کے دوران ہونے والی فائرنگ کے معاملے پر پروڈکشن ہاؤس کو بھی سزا ملنی چاہیے۔
خیال رہے کہ پولیس نے 2 جون کو بتایا تھا کہ ڈی ایچ اے میں ایک بنگلے پر ڈرامے کی شوٹنگ کے دوران وہاں تعینات گارڈ نے فائرنگ کردی تھی، جس کے نتیجے میں 9 افراد زخمی ہوگئے تھے۔
پولیس کے مطابق شوٹنگ کے لیے حاصل کیے گئے بنگلے پر تعینات گل بی نامی گارڈ کی فائرنگ سے 22 سے 40 سال کی عمر کے 9 افراد زخمی ہوئے، جنہیں طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
فائرنگ کے واقعے میں ڈرامے کی کاسٹ سمیت ٹیم میں شامل دیگر ارکان کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں تھی۔
واقعے کے بعد پولیس نے گارڈ کو گرفتار کرکے قانونی کارروائی شروع کردی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: ڈرامے کی شوٹنگ کے دوران گارڈ کی فائرنگ سے 9 افراد زخمی
تاہم مذکورہ واقعے کے بعد یاسر حسین نے مطالبہ کیا کہ گارڈ کے ساتھ ساتھ ڈرامے کو بنانے والے پروڈکشن ہاؤس کے خلاف بھی ایکشن لیا جانا چاہیے۔
یاسر حسین نے مذکورہ واقعے پر انسٹاگرام اسٹوری میں بتایا کہ شوٹنگ کے دوران گارڈ نے پروڈیوسرز یا اداکاروں پر گولیاں نہیں چلائیں بلکہ ان غریب افراد پر چلائیں، جو ایک ہزار روپے کے عوض یومیہ اجرت پر کام کرتے تھے، جو گھر سے باہر پارکنگ میں کھانا کھاتے ہیں اور ایئرکنڈیشنڈ کمرے میں نہیں بیٹھتے۔
یاسر حسین نے مزید لکھا کہ مذکورہ واقعے کی سزا گارڈ کے ساتھ ساتھ پروڈکشن ہاؤس اور اس بدصورت سسٹم کو بھی ملنی چاہیے۔
اداکار نے اپنی اسٹوری میں ’اسٹاف عملے کی عزت کریں، یکساں حقوق اور ہیلتھ انشورنس‘ کے ہیش ٹیگز بھی استعمال کیے۔
یاسر حسین نے یہ واضح نہیں کیا کہ مذکورہ ڈرامے کی شوٹنگ کون سا پروڈکشن ہاؤس کر رہا تھا اور کس ڈرامے کی شوٹنگ کی جا رہی تھی؟
تاہم گلیکسی لولی وڈ کے مطابق سیونتھ اسکائے پروڈکشن ہاؤس کے ’محبت داغ کی صورت‘ نامی ڈرامے کی شوٹنگ کی جا رہی تھی۔
مذکورہ ڈرامے کی کاسٹ میں سمیع خان اور عاصمہ عباس سمیت دیگر اداکار شامل ہیں جو فائرنگ سے محفوظ رہے۔