یہ کھٹا میٹھا خوبصورت پھل صحت کے لیے بھی بہت زیادہ مفید
کھٹے میٹھے آڑو کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ اس کو سب سے پہلے 8 ہزار سال سے زیادہ عرصہ پہلے چین میں کاشت کیا گیا تھا۔
آڑو آلوبخارے، خوبانی، چیری اور بادام سے منسلک کیا جاتا ہے جن کے پھل میں ٹھوس بیج ہوتے ہیں۔
آڑو کو پھل کی شکل میں بھی کھایا جاسکتا ہے اور مختلف اقسام کی سلاد اور پکوانوں کے ذریعے بھی جزوبدن بنایا جاسکتا ہے۔
آڑو متعدد غذائی اجزا سے بھرپور پھل ہے جس سے متعدد طبی فوائد بشمول نظام ہاضمہ میں بہتری، ہموار جلد اور دیگر حاصل ہوسکتے ہیں۔
اس پھل کے چند حیرت انگیز فوائد درج ذیل ہیں۔
متعدد غذائی اجزا اور اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور
آڑو میں متعدد وٹامنز، منرلز اور مفید نباتاتی مرکبات موجود ہوتے ہیں۔
ایک درمیانے سائز کے آڑو میں سے جسم کو 58 کیلوریز، ایک گروم پروٹین، ایک گرام سے کم چکنائی، 14 گرام کاربوہائیڈریٹس، 2 گرام فائبر، وٹامن سی کا روزانہ درکار مقدار کا 17 فیصد حصہ، وٹامن اے کا روزانہ درکار مقدار کا 10 فیصد حصہ، پوٹاشیم کا روزانہ درکار مقدار کا 8 فیصد حصہ، وٹامن ای کا روزانہ درکار مقدار کا 5 فیصد حصہ، وٹامن کے کا روزانہ درکار مقدار کا 5 فیصد حصہ، کاپر کا روزانہ درکار مقدار کا 5 فیصد حصہ اور مینگنیز کا روزانہ درکار مقدار کا 5 فیصد حاصل ہوتا ہے۔
اس کے علاوہ آڑو میں میگنیشم، فاسفورس، آئرن اور کچھ بی وٹامنز کی معمولی مقدار بھی موجود ہوتی ہے۔
اسی طرح اس پھل میں نباتاتی مرکبات کی شکل میں اہم اینٹی آکسائیڈنٹس ہوتے ہیں جو تکسیدی نقصان کا مقابلہ کرتے ہیں اور جسم کو عمر میں اضافے اور امراض سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔
نظام ہاضمہ کے لیے مفید
آڑو نظام ہاضمہ کو صحت مند بنانے میں بھی مددگار پھل تصور کیا جاتا ہے۔
ایک درمیانے سائز کے آڑو سے 2 گرام فائبر ملتا ہے جن میں سے 50 فیصد حل ہوجانے والا اور باقی حل نہ ہونے والا فائبر ہوتا ہے۔
حل نہ ہونے والا فائبر قبض سے بچاتا ہے جبکہ حل ہوجانے والا فائبر آنتوں میں موجود صحت کے لیے مفید بیکٹریا کی غذا ثابت ہوتا ہے، جس سے مفید فیٹی ایسڈز بنتے ہیں، جو ورم اور ہاضمے کے امراض سے بچاتے ہیں۔
دل کی صحت بھی بہتر کرے
پھلوں بشمول آڑو کو کھانے سے دل کی صحت بھی بہتر ہوسکتی ہے۔
آڑو کھانے کی عادت ممکنہ طور پر امراض قلب کا خطرہ بڑھانے والے عناصر جیسے ہائی بلڈ پریشر اور کولیسٹرول سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق آڑو میں موجود مرکبات بائل ایسڈز کو جکڑ کر بلڈ کولیسٹرول کی سطح میں کمی لانے میں مدد کرتے ہیں۔
جانوروں پر ہونے والی تحقیق میں آڑو کے استعمال سے نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح میں کمی کو دریاففت کیا گیا تاہم انسانوں پر اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
جلد کے لیے مفید
آڑو جلد کو صحت مند رکھنے کے لیے بھی بہترین پھل ہے۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق اس پھل میں موجود مرکبات جلد کی نمی برقرار رکھنے کی صلاحیت کو بہتر بناتے ہیں جس سے جلد کی ساخت بہتر ہوتی ہے۔
مخصوص اقسام کے کینسر سے ممکنہ تحفظ
بیشتر پھلوں کی طرح آڑو میں ایسے مفید نباتاتی مرکبات ہوتے ہیں جو مخلف اقسام کے کینسر سے کسی حد تک تحفظ فراہم کرسکتےہ یں۔
خصوصاً آڑو کی جلد اور گودا کیروٹین اور کیفیک ایسڈ جیسے 2 اینٹی آکسائیڈنٹس کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جو کینسر کش خصوصیات کے حامل ہیں۔
اس پھل میں پولی فینولز کی شکل میں ایسے اینٹی آکسائیڈنٹس موجود ہیں جو کینسر زدہ خلیات کی نشوونما اور پھیلاؤ کو ممکنہ طور پر محدود کرسکتےہ یں۔
ابتدائی تحقیقی رپورٹس کے مطابق آڑو میں موجود پولی فینولز کینسر زدہ خلیات کو مارنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں جبکہ صحت مند خلیات کو نقصان نہیں ہوتا۔
اس مقصد کے لیے روزانہ 2 سے 3 آڑو کھانے کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ مطلوبہ مقدار میں پولی فینولز جسم میں جاسکیں، تاہہم اس حوالے سے انسانوں پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
الرجی علامات میں کمی
آڑو سے الرجی علامات کو بھی کم کیا جاسکتا ہے۔
جب جسم کسی الرجی سے متاثر ہوتا ہے تو ایک ایسا کیمیکل جسم میں خارج ہوتا ہے جس کا مقصد الرجی سے چھٹکارا ہوتا ہے۔
یہ کیمیکل جسم کے دفاعی نظام کا حصہ ہے اور اس سے الرجی کی علامات جیسے چھینکیں، خارش یا کھانسی متحرک ہوتی ہیں۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ آڑو سے ممکنہ طور پر الرجی کی علامات کی شدت کو کم کیا جاسکتا ہے کیونکہ وہ خون میں اس مخصوص کیمیکل کے اخراج کی روک تھام کرتی ہے۔
تاہم اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
مدافعتی نظام مضبوط کرے
آڑو میں مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے والے اجزا اور اینٹی آکسائیڈنٹس موجود ہوتے ہیں جو کہ مخصوص اقسام کے بیکٹریا سے لڑنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
زہریلے اثرات سے تحفظ
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ آڑو کے ایکسٹریکٹ سے تمباکو نوشی کے عادی افراد میں پیشاب کے ذریعے نکوٹین کے اخراج کو بڑھانے میں مدد ملی۔
بلڈ شوگر کم کرے
تحقیقی رپورٹس کے مطابق آڑو میں موجود مرکبات بلڈ شوگر کی سطح کو بڑھنے سے روکنے میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں جبکہ انسولین کی مزاحمت کی روک تھام بھی کرتے ہیں۔
مگر اس حوالے سے تحقیقی رپورٹس زیادہ بڑی نہیں تھیں اور مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
آسانی سے دستیاب
آڑو اس موسم میں ہر جگہ دستیاب ہوتے ہیں اور غذا میں ان کا اضافہ کیا جاسکتا ہے۔
پھل کی شکل میں کھا سکتے ہیں سلاد، جوس یا دیگر اشکال میں بھی ان کو کھایا جاسکتا ہے۔
تبصرے (1) بند ہیں