کتے ایک سیکنڈ میں کووڈ 19 کے مریض کی شناخت کرسکتے ہیں، تحقیق
پی سی آر سے زیادہ تیز اور ریپڈ ٹیسٹوں سے زیادہ مستند، کورونا وائرس کے خلاف نیا ہتھیار کتوں کی شکل میں سامنے آگیا۔
یقین کرنا مشکل ہوگا مگر کورونا وائرس سے متاثر افراد میں ایک مخصوص بو پیدا ہوجاتی ہے جو اعلیٰ تربیت یافتہ کتے درست حد تک شناخت کرسکتے ہیں۔
یہ دعویٰ برطانیہ میں ہونے والی ایک نئی تحقیق میں سامنے آیا جس کے مطابق تربیت یافتہ کتے کووڈ 19 کے 90 فیصد کیسز کی شناخت کرسکتے ہیں چاہے مریض میں علامات نہ بھی ہوں۔
لندن اسکول آف ہائی جین اینڈ ٹروپیک میڈیسین کے ماہرین کی یہ تحقیق پری پرنٹ سرور پر جاری کی گئی۔
نتائج سے ان شواہد میں اضافہ ہوتا ہے جن کے مطابق کتے وائرس کو سونگھ سکتے ہیں۔
اس تحقیق مین ماہرین نے کووڈ 19 کے 200 مریضوں کی جرابوں کو کتوں کو سونگھنے کا ٹاسک دیا تاکہ دیکھا جاسکے کہ کونسے کتے کووڈ 19 کی شناخت کرسکتے ہیں اور کون سے نہیں۔
کتوں کی حس شامہ میں 22 کروڑ ریسیپٹرز ہوتے ہیں (انسانوں میں محض 50 لاکھ ریسیپٹرز ہوتے ہیں) اور وہ کسی بو کو انسانوں کے مقابلے میں ایک لاکھ گنا زیادہ درست شناخت کرسکتے ہیں۔
کتوں کی ناک 3 اولمپک سائز سوئمنگ پولز میں موجود کسی مواد کے ایک قطرے کی بو بھی سونگھ سکتے ہیں۔
اس سے قبل کتے کامیابی سے متعدد اقسام کے کینسر، ملیریا اور دیگر امراض کو سونگھ کے ہیں۔
محققین کا ماننا ہے کہ کتے مختلف حالات میں کووڈ کیس کی شناخت میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اہم بات یہ ہے کہ کتے دیگر ٹیسٹوں کے مقابلے میں یہ کام برق رفتاری سے کرسکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا کہنا ہے کہ کتوں کو ابتدائی اسکریننگ کا ذریعہ بنانا چاہیے اور پھر مشتبہ مریضوں کے پی سی آر ٹیسٹ ہونے چاہیے۔
اس تحقیق میں 6 کتوں کو شامل کیا گیا تھا اور انہوں نے متاثرہ مریضوں کی جرابوں سے 94.3 فیصد حد تک درست شناخت کی، یعنی ہر 100 میں سے 94 مریض کی شناخت کرسکتے ہیں۔
اس کے مققابلے میں ریپڈ ٹیسٹوں کی شرح 58 سے 77 فیصد جبکہ پی سی آر ٹیسٹوں کی 97.2 فیصد ہے۔
تاہم کتے رفتار میں پی سی آر ٹیسٹوں کو پیچھے چھوڑ دیتے ہیں کیونکہ وہ بیماری کی تشخیص ایک سیکنڈ میں کرلیتے ہیں۔
محققین کے مطابق کتے ان افراد میں بھی بیماری کو پکڑ لیتے ہیں جن میں علامات ظاہر نہیں ہووتیں یا وائرل لوڈ بہت کم ہوتا ہے۔
ماہرین نے بتایا کہ کووڈ 19 کی تشخیص کے لیے کتوں کو 8 سے 10 ہفتوں کی تربیت کی ضرورت ہوتی ہے۔