• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

پی ٹی آئی کا تمام مافیاز، ان کے دباؤ کا سامنا کرنے کا عزم

شائع May 24, 2021
پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کا اجلاس وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں ہوا— فائل فوٹو: ڈان نیوز
پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کا اجلاس وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں ہوا— فائل فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد: حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے احتساب کے عمل کے دوران تمام مافیاز اور ان کی بیان بازی اور ردعمل کا سامنا کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی سربراہی میں پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں چینی اسکینڈل میں ملوث کسی گروپ کو این آر او جیسی رعایت نہ دینے اور جہانگیر خان ترین (جے کے ٹی) گروپ کے ردِعمل کا سامنا کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

اس ضمن میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ اجلاس میں جہانگیر ترین یا ان کے گروپ کا نام نہیں لیا گیا لیکن اس بات کے لیے ووٹ دیا گیا کہ جو کوئی بھی بدعنوانی میں ملوث ہوا اسے قانون کی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیں: جب تک زندہ ہوں کسی کو این آر او نہیں دوں گا، وزیراعظم

فواد چوہدری کے مطابق وزیر اعظم نے اجلاس میں کہا کہ ان کی حکومت احتساب کے عمل میں مداخلت نہیں کرے گی اور 'ہر بدعنوان فرد' کو اپنی حیثیت اور جماعت سے قطع نظر انصاف کا سامنا کرنا پڑے گا۔

عمران خان نے پارٹی کے کارکنان کی بہتر تیاری کی ہدایت کی تاکہ ان کی جماعت آئندہ ہونے والے ضمنی انتخاب میں کامیابی حاصل کر سکے۔

ساتھ ہی انہوں نے اجلاس کو یہ بھی بتایا کہ ملکی معیشت مستحکم ہو رہی ہے۔

ایک علیحدہ اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پاک ۔ چین اقتصادی راہداری (سی پیک) نہ صرف پاکستان کی خوشحالی یقینی بنائے گا بلکہ منصوبے سے پورے خطے کی ترقی منسلک ہے۔

مزید پڑھیں: این آر او دینا ہمارے لیے آسان لیکن ملک کیلئے تباہی کا راستہ ہے، عمران خان

سی پیک کی مختلف اسکیمز پر ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے ہونے والے اجلاس کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان اسٹریٹجک پارٹنر شپ کی پوری دنیا میں کوئی مثال نہیں ملتی۔

ان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے انہوں نے سرمایہ کاروں کو سہولیات کی فراہمی سمیت مختلف شعبہ جات میں باہمی سرمایہ کاری کے فروغ پر زور دیا۔

اجلاس میں وفاقی وزرا شیخ رشید، حماد اظہر اور خسرو بختیار سمیت متعدد افراد شریک ہوئے۔

جس میں سی پیک کے تحت کی جانے والی سرمایہ کاری میں چینی سرمایہ کاروں کو دی گئی سہولیات، متعلقہ معاملات اور مسائل کے حل کے اقدامات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ چینی سرمایہ کاروں کو درپیش مسائل جلد از جلد حل کیے جائیں۔

تبصرے (1) بند ہیں

امتیاز علی May 24, 2021 10:49am
معیشت مضبوط ہورہی ہے جبکہ روٹی دس روپے کی ہوگئی ہے اس سے تو لگتا ہے معیشت نہیں مافیاز مضبوط ہورہے ہیں۔ قانون کی عملداری تو انتہائی ضروری ہے ہی لیکن اس کے ساتھ ساتھ بڑھتی مہنگائی کو کون قابو کرے گا؟ اگر وزرا محض سیاسی بیان بازیوں سے کام لیتے رہے تو عام آدمی مزید پستا رہے گا۔ حکومت کو چاہیے کہ ملک بھر میں اشیاء خوردونوش کی یکساں قیمتوں کا اطلاق یقینی بنائے بصورت دیگر مسائل کا پہاڑ بن جائے گا جسے سر کرنا شاید بقیہ مانندہ حکومتی سالوں میں ممکن نہ رہے۔ ذرا سوچیں!

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024