مارلن مینسن پر سابق ملازمہ نے جنسی استحصال کا مقدمہ دائر کردیا
امریکی اداکار، گلوکار، نغمہ نگار، آرٹسٹ، میوزک پروڈیوسر اور لکھاری 52 سالہ برین ہف وارنر المعروف مارلن مینسن پر سابق ملازمہ نے متعدد بار جنسی تشدد کا نشانہ بنائے جانے اور جنسی استحصال پر عدالت میں مقدمہ دائر کردیا۔
امریکی میگزین ’دی کٹ‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ مارلن مینسن پر ان کی سابق ملازمہ 37 سالہ ایشلے والٹرز نے ریاست کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس کی عدالت میں مقدمہ دائر کیا۔
ایشلے والٹرز نے قانونی مقدمے میں مارلن مینسن پر تشدد، جنسی استحصال اور بلیک میلنگ جیسے الزامات لگائے ہیں۔
اداکار و گلوکار کی سابق ملازمہ نے اپنے مقدمے میں الزام عائد کیا ہے کہ مارلن مینسن انہیں محض گوشت کے ایک ٹکڑے کی طرح سمجھتے تھے اور توقع رکھتے تھے کہ ملازمہ نہ صرف ان کا بلکہ ان کے دوستوں کا بھی اچھے طریقے سے خیال رکھیں گی۔
سابق ملازمہ کے مطابق مارلن مینسن کی خواہش ہوتی تھی کہ وہ ان کے دوستوں کے ساتھ بولڈ باتیں کرنے سمیت انہیں چھوا بھی کریں۔
ایشلے والٹرز کے مطابق ان کی پہلی بار مارلن مینسن کے ساتھ 2010 میں اس وقت ملاقات ہوئی تھی جب ان کی عمر 26 سال تھی اور وہ اداکار سے اپنے آرٹ کے کام کے سلسلے میں ان کی رہائش گاہ پر ملنے گئی تھیں۔
خاتون کے مطابق پہلی ملاقات کے دوران جب رات کو دو بجے انہوں نے اجازت لینی چاہی تو مارلن مینسن نے انہیں بتایا کہ نیچے گاڑی کی پارکنگ بند ہوگی، اس لیے وہ صبح 7 بجے تک یہیں ٹھہریں۔
ایشلے والٹرز نے مقدمے میں لکھا ہے کہ آغاز میں مارلن مینسن نے ان کے آرٹ کام کی سوشل میڈیا پر تعریفیں بھی کیں اور بعد ازاں انہیں اسسٹنٹ کے طور پر کام کرنے کی پیش کش کی اور ساتھ ہی کہا کہ وہ ان کے ارٹ کی پروموشن بھی کریں گے اور انہیں دگنی تنخواہ پر کام کرنے کا کہا۔
خاتون کے مطابق مارلن مینسن نے ایک مرتبہ فوٹوگرافی کرنے کے بہانے انہیں بے لباس ہونے کا کہا اور پھر ان کی رضامندی کے بغیر ہی ان کا جنسی استحصال کیا اور ان کی تصاویر بھی بنائیں۔
دوسری جانب مارلن مینسن نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں جھوٹا قرار دیا ہے۔
ایشلے والٹرز سے قبل گزشتہ ماہ 30 اپریل کو بھی شہرہ آفاق ڈرامے ’گیم آف تھرونز‘ کی اداکارہ ایسمے بیانکو نے لاس اینجلس کی عدالت میں مارلن مینسن کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا۔
بی بی سی کے مطابق برطانوی اداکارہ نے مارلن مینسن مقدمہ دائر کرتے ہوئے ان پر زبردستی نشہ دینے، تشدد کرنے اور جنسی استحصال کرنے جیسے الزامات لگائے۔
ایسمے بیانکو نے اپنے مقدمے میں دعویٰ کیا کہ مارلن مینسن نے تین سالہ تعلقات کے دوران ان پر جسمانی تشدد سمیت ذہنی تشدد بھی کیا اور انہیں نشہ دے کر بعض مرتبہ بے ہوشی کی حالت میں بھی ان کا جنسی استحصال کرتے رہے۔
ایسمے بیانکو نے مقدمے میں دعویٰ کیا تھا کہ مارلن مینسن ان سے رضامندی کے بغیر جنسی تعلقات استوار کرتے اور اس دوران ان پر بدترین تشدد کرتے، ساتھ ہی تشدد کرنے کی تصاویر و ویڈیوز بناکر ان کی رضامندی کے بغیر انٹرنیٹ پر شیئر کردیتے۔
ایسمے بیانکو کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو بھی مارلن مینسن نے مسترد کردیا تھا، ساتھ ہی انہوں نے اپنے آنے والے ایک میوزک ایلبم کی ریلیز بھی روک دی تھی۔
ایسمے بیانکو اور ایشلے والٹرز سے قبل بھی اداکار ایون رچل ووڈ سمیت کچھ خواتین نے مارلن مینسن پر جنسی استحصال کے الزامات لگائے تھے۔