• KHI: Zuhr 12:17pm Asr 4:09pm
  • LHR: Zuhr 11:47am Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 11:52am Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:17pm Asr 4:09pm
  • LHR: Zuhr 11:47am Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 11:52am Asr 3:27pm

ملک میں قدرتی گیس کی پیداوار میں کمی

شائع May 22, 2021
ملک کی تین بڑی گیس فیلڈز سے 2017 سے گیس کی پیداوار میں کمی آئی ہے — فائل فوٹو / اے ایف پی
ملک کی تین بڑی گیس فیلڈز سے 2017 سے گیس کی پیداوار میں کمی آئی ہے — فائل فوٹو / اے ایف پی

پاکستان میں اس وقت قدرتی گیس کی پیداوار یومیہ 3 ہزار 597 ملین مکعب فٹ ہے جو فروری 2017 میں تاریخ میں سب سے زیادہ 4 ہزار 126 ایم ایم سی ایف ڈی ریکارڈ کی گئی تھی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ملک کی تین بڑی گیس فیلڈز سے 2017 سے گیس کی پیداوار میں کمی آئی ہے۔

قادرپور گیس فیلڈ سے فروری 2017 میں گیس کی پیداوار 337 ایم ایم سی ایف ڈی ریکارڈ کی گئی تھی جو 43 فیصد کم ہو کر 191 ایم ایم سی ایف ڈی پر آگئی ہے، اسی عرصے میں کندھکوٹ گیس فیلڈ سے پیداوار 37 فیصد کم ہو کر 208 سے 130 ایم ایم سی ایف ڈی اور سوئی گیس فیلڈ سے 444 سے 348 ایم ایم سی ایف ڈی ہوگئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ملک میں قدرتی گیس کے ذخائر تیزی سے کم ہو رہے ہیں، عمر ایوب

اسی طرح ناشپا اور مکوڑی ایسٹ گیس فیلڈز سے پیداوار بالترتیب 7 اور 8 فیصد کم ہو کر 94 اور 79 ایم ایم سی ایف ڈی پر آگئی ہے۔

ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے تجزیہ کار شنکر تالریجا نے کہا کہ ماڑی گیس فیلڈ سے گیس کی پیداوار میں 18 فیصد اضافہ ہوا ہے اور یہ 641 سے 753 ایم ایم سی ایف ڈی پر آگئی ہے، جبکہ اوچھ سے پیداوار میں 3 فیصد اضافہ ہوا اور یہ 424 سے 436 ایم ایم سی ایف ڈی ہوگئی۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں گیس کے قابل واپسی ذخائر جون 2020 میں 62 ہزار 11 بلین کیوبک فٹ (بی سی ایف) کے مقابلے میں 2 فیصد اضافے سے دسمبر 2020 تک 62 ہزار 964 بی سی ایف ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں: آئندہ برس گیس کی قلت دُگنی ہونے کا خدشہ

شنکر تالریجا کا کہنا تھا کہ یہ اضافہ ماڑی ایچ آر ایل اور ماڑی ڈیپ کے گیس ذخائر میں بالترتیب 7 اور 8 فیصد اضافے اور 5 نئی فیلڈز بقا، منگریو، مامی کھیل جنوبی، توغ اور عُمیر کے شامل ہونے کے باعث ہوا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Kashif May 22, 2021 11:07am
آنے والے کل میں مجبور ہو کر پڑوسیوں سے 'گیس پائپ لائن' پر بات کرنے سے بہتر ہے کہ آج ہی دو یا تین مختلف زمینی سستےذرائع سے گیس درآمد کرنا شروع کردیں۔ جس کی گیس کی قیمت کم ہو اس زمانے میں اس زریعہ سے زیادہ گیس درآمد کریں

کارٹون

کارٹون : 15 نومبر 2024
کارٹون : 14 نومبر 2024