• KHI: Fajr 5:24am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 4:59am Sunrise 6:22am
  • ISB: Fajr 5:06am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:24am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 4:59am Sunrise 6:22am
  • ISB: Fajr 5:06am Sunrise 6:31am

پنجاب: عید کے موقع پر کووڈ ایس او پیز کی خلاف ورزی، ماہرین کا صورت حال پر اظہارِ تشویش

شائع May 16, 2021
— فائل فوٹو: وائٹ اسٹار
— فائل فوٹو: وائٹ اسٹار

لاہور: عیدالفطر کی تعطیلات کے 3 روز کے دوران کورونا وائرس کا شکار ہو کر 134 افراد کی ہلاکت کے بعد ماہرینِ صحت نے خبردار کیا ہے کہ پنجاب میں آئندہ دو ہفتوں میں وائرس کی تیسری لہر مزید شدید ہوسکتی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق خیال رہے کہ عید الفطر کے موقع پر صوبے میں پارکس اور دیگر مقامات کو مکمل بند کرنے کا اعلان کیا گیا تھا لیکن اس مذہبی تہوار کے دوران لوگوں نے بڑے پیمانے پر اہل خانہ کے لیے تقاریب کا انعقاد کیا جن میں بچوں کی کثیر تعداد نے بھی شرکت کی۔

مزید پڑھیں: پنجاب: نئی قسم کے کورونا وائرس سے نو عمر، نابالغوں کی بڑی تعداد متاثر

عید الفطر کے موقع پر حکومتِ پنجاب کی جانب سے جاری کیے گئے کووڈ 19 سے متعلق اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) کی خلاف ورزی کی گئی، علاوہ ازیں شہریوں نے کھانے کی مارکٹس اور فوڈ پوائنٹس کا رخ بھی کیا، جس کی وجہ سے تیسری لہر کے دوران کورونا وائرس کی صوبے میں بڑے پیمانے پر منتقلی کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔

ماہرینِ صحت کے مطابق فرد سے فرد میں وائرس کی منتقلی ایک ہفتے سے 14 روز کے درمیان ہوتی ہے۔

عالمی سطح کی ایک تحقیق کا حوالا دیتے ہوئے ایک سینئر ماہر صحت کا کہنا تھا کہ کوورنا وائرس سے متاثرہ فرد کے ساتھ رابطے میں آنے والے 90 فیصد افراد میں 11 دن کے بعد علامات ظاہر ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ‘وائرس کی تشخیص کے بعد اس کی انکوبیشن (بحالی) کی مدت دو سے 14 روز تک ہے’، جس میں اکثریت میں انتہائی معمولی نوعیت کی علامات ظاہر ہوتی ہیں۔

یاد رہے کہ پنجاب میں برطانوی قسم کے کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 90 فیصد ہے اور وائرس کی یہ قسم انتہائی متعدی ہے۔

ماہرینِ صحت نے انکشاف کیا ہے کہ برطانوی قسم کا کورونا وائرس پنجاب میں گزشتہ وائرس کی دو لہروں کے مقابلے میں 70 فیصد زیادہ تیزی سے پھیل رہا ہے۔

انہوں نے اس خوف کا اظہار بھی کیا کہ عید الفطر کی تقریبات کے باعث وائرس سے متاثرہ نئے افراد کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوسکتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ عید کے موقع پر بڑے پیمانے پر شہریوں نے صوبے کے اہم شہروں، لاہور، فیصل آباد اور راولپنڈی سے اپنے آبائی علاقوں یا عزیز اوقارب سے ملنے کے لیے دیگر علاقوں کا رخ کیا ہے۔

ماہرین نے زور دیا کہ 9 مئی کو حکومت نے 15 ہزار ٹیسٹ کیے تھے جس میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ جنوبی پنجاب میں وائرس کے پھیلاؤ میں اضافہ ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس کی تیسری لہر: پنجاب کے 7 شہروں میں پیر سے دوبارہ 'لاک ڈاؤن' کا اعلان

سرکاری اعداد وشمار کے مطابق رحیم یار خان 23 فیصد، بھکر میں 22 فیصد، چنیوٹ میں 20 فیصد، چکوال میں 18 فیصد اور سرگودھا میں 16 فیصد انفیکشن ریٹ رپورٹ ہوا۔

ماہرینِ صحت نے خبردار کیا کہ عید کے بعد کیوں کہ آبائی علاقوں میں جانے والے افراد واپس ان شہروں کا رخ کریں گے جس کی وجہ سے آئندہ 2 ہفتے انتہائی اہم ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 4 نومبر 2024
کارٹون : 3 نومبر 2024