• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

وزیر اعظم عمران جدہ پہنچ گئے، سعودی ولی عہد سے دوطرفہ امور پر تبادلہ خیال

عمران خان جدہ میں پاکستانی برادری کے اراکین سے بھی بات چیت کریں گے — فوٹو: اے پی
عمران خان جدہ میں پاکستانی برادری کے اراکین سے بھی بات چیت کریں گے — فوٹو: اے پی

اسلام آباد: پاکستان اور سعودی عرب نے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے سعودی عرب کے سرکاری دورے پر دوطرفہ تعلقات میں مزید بہتری کے عزم کا اظہار کیا گیا۔

مزید پڑھیں: آرمی چیف جنرل قمر باجوہ سرکاری دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے

وزیر اعظم خان 3 روزہ سرکاری دورے پر جدہ ایئرپورٹ پہنچے۔

2018 کے بعد سے وزیر اعظم عمران خان کا سعودی عرب کا یہ تیسرا سرکاری دورہ ہے۔

وزیر اعظم کا سعودی ولی عہد اور وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان نے پرتپاک استقبال کیا۔

اس سے قبل چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے سعودی رہنماؤں سے ملاقاتیں کی تھیں۔

وزیر اعظم کی آمد کے بعد طے پانے والے معاہدے کے مطابق دونوں ریاستوں کے مابین قریبی رابطہ قائم کرنے کے لیے ایک ’سپریم کوآرڈینیشن کونسل‘ تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا۔

اس کے علاوہ معاشی تعاون، اسٹریٹیجک شراکت داری، تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، ماحولیات اور میڈیا شراکت داری کے شعبوں میں مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: آرمی چیف کی سعودی ولی عہد سے ملاقات، حرمین شریفین کے دفاع کے عزم کا اعادہ

وزیر اعظم عمران خان کی آمد کے فورا بعد ولی عہد انہیں شاہی محل لے گئے جہاں انہوں نے وزیر اعظم کے اعزاز میں استقبالیہ دیا۔

شہزادہ محمد بن سلمان سے ون آن ون ملاقات کے بعد دونوں ممالک کے مابین وفود کی سطح کا اجلاس ہوا۔

اجلاس میں معیشت، تجارت، سرمایہ کاری، توانائی اور پاکستانی افرادی قوت کے لیے ملازمت کے مواقع اور مملکت میں پاکستانی کمیونٹی کی بہبود کے امور میں دوطرفہ تعاون بڑھانے پر غور کیا گیا۔

وزیر اعظم عمران خان، سعودی ولی عہد کی دعوت پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر داخلہ شیخ رشید احمد اور سینیٹر فیصل جاوید کے ہمراہ سعودی عرب پہنچے ہیں۔

اس دورے کے دوران وزیر اعظم، اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر یوسف الاثمین، عالمی مسلم لیگ کے سیکریٹری جنرل محمد بن عبد الکریم العیسیٰ اور مکہ اور مدینہ کی مقدس مساجد کے اماموں سے بھی ملاقات کریں گے۔

مزید پڑھیں: وزیر اعظم 3 روزہ دورے پر آج سعودی عرب روانہ ہوں گے

عمران خان جدہ میں پاکستانی برادری کے اراکین سے بھی بات چیت کریں گے۔

وہ مدینہ منورہ میں عمرہ ادا کریں گے اور روضہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر حاضری دیں گے۔

سعودی عرب 20 لاکھ سے زائد پاکستانیوں کا گھر ہے جنہوں نے دونوں ممالک کی ترقی اور خوشحالی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

باقاعدگی سے اعلیٰ سطح کے دوطرفہ دورے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان برادرانہ تعلقات اور قریبی تعاون کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

وزیر اعظم کے دورے سے قبل پاکستانی اور سعودی فوجی قیادت کے درمیان بات چیت ہوئی جس کے دوران انہوں نے علاقائی امن اور سلامتی کے لیے دوطرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور نائب وزیر دفاع خالد بن سلمان سے ملاقاتوں کے دوران مختلف امور پر تبادلہ خیال ہوا۔

جنرل قمر جاوید باجوہ 4 روزہ سعودی عرب کے دورے پر ہیں۔

دونوں طرف سے جاری بیانات کے مطابق آرمی چیف کے دورے کے دوران ہونے والی بات چیت کا مرکز علاقائی سلامتی پر رہا ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) کے جاری کردہ بیان کے مطابق ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، علاقائی سیکیورٹی کی صورتحال پر بات چیت کی گئی تھی۔

بیان کے مطابق دورانِ ملاقات افغان امن عمل میں حالیہ پیش رفت، دوطرفہ دفاع، سیکیورٹی، علاقائی امن اور رابطوں کے لیے تعاون کے معاملات پر بھی تبادلہ خیال گیا تھا۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس اگست میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے سعودی عرب کا دورہ کیا تھا جہاں ان کی ہم منصب سے ریاض میں ملاقات ہوئی تھی اور دونوں ممالک کے درمیان عسکری تعاون بڑھانے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

جنرل قمر جاوید باجوہ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تناؤ کے خاتمے اور تعلقات کی بحالی کے لیے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں واقع پاکستانی سفارت خانے پہنچے تھے۔

سعودی وزارت دفاع نے ویب سائٹ پر اپنے بیان میں کہا تھا کہ سعودی چیف آف جنرل اسٹاف میجر جنرل فیاض بن حماد الرویلی نے آرمی چیف کا استقبال کیا۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024