جب ایک کسان نے حادثاتی طور پر 2 ممالک کی سرحدوں کو بدل دیا
ممالک کی سرحدیں اکثر واضح طور پر متعین ہوتی ہیں اور ان کو بدلنا آسان نہیں ہوتا۔
مگر بیجلئم میں ایک کسان نے حادثاتی طور پر فرانس کے ساتھ اپنے ملک کی سرحد کو بدل دیا۔
جی ہاں واقعی یہ حیران کن واقعہ بیلجیئم کے گاؤن ارکیولینز میں پیش آیا جہاں کسان نے حادثاتی طور پر سرحد کی نشاندہی کرنے والے سنگ میل کو ٹریکٹر کے راستے میں رکاوٹ بننے پر دوسری جگہ منتقل کردیا۔
یہ تو واضح نہیں کہ کب اس کسان نے سنگ میل کو دوسری جگہ منتل کیا مگر نئی سرحدی حد بندی کا انکشاف اس وقت ہوا جب ایک تاریخ کے مقامی ماہر نے علم ہوا کہ سنگ میل ساڑھے 7 فٹ دور منتقل ہوگیا ہے۔
یہ سنگ میل 1819 میں بیلجیئم اور فرانس کی باضابطہ سرحدی حد بندی سے ایک سال قبل نصب کیا گیا تھا۔
گاؤں کے میئر ڈیوڈی لیواکس نے بتایا کہ کسان نے بیجلئم کا رقبہ بڑھا دیا اور فرانس کا گھٹا دیا جو کوئی اچھا خیال نہیں۔
تام اس غیرمتوقع سرحدی تبدیلی میں کوئی تنازع پیدا نہیں ہوا بلکہ لطیفے گردش کرنے لگے۔
ڈیوڈ لیواکس نے کہا 'میں خوش ہوں کہ میرا گاؤں زیادہ بڑا ہوگیا ہے، مگر فرانس کے قصبے کے میئر اس سے متفق نہیں ہوں گے'۔
اب بیلجیئم کے حکام کی جانب سے نامعلوم کسان سے سنگ میل کو واپس لانے کی ہدایت کی جائے گی۔
اگر کسان نے اس حکم پر عملدرآمد نہیں کیا تو فرانس اور بیجلئم کا سرحدی کمیشن کا اجلاس 1930 کے بعد پہلی بار ہوگا۔
اس اجلاس میں فیصلہ کیا جائے گا کہ دونوں ممالک کی سرحد کو ایک بار ماضی کی طرح کیسے بحال کیا جائے۔