سندھ میں 'بے نظیر مزدور کارڈ' کا اجرا
کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وفاقی حکومت سے کہا ہے کہ وہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو ورکرز ویلفیئر فنڈز سے متعلق وصولی فوری طور پر روکنے کی ہدایت کرے اور اب تک جمع کیے گئے فنڈز حکومت سندھ کو منتقل کیے جائیں۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ ہاؤس میں محکمہ لیبر کے زیر اہتمام بے نظیر مزدور کارڈ کی تقسیم کی تقریب کے دوران بلاول بھٹوزرداری نے کہا کہ بے نظیر مزدور کارڈ سے متعدد سہولیات میسر ہوں گی۔
مزید پڑھیں: آئندہ ہفتے بے نظیر مزدور کارڈ کا اجرا ہوجائے گا، سعید غنی
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت 'بے نظیر مزدور کارڈ' کا آغاز کر کے مزدور ڈے منارہی ہے جس کے تحت کارکنان تعلیم، صحت، شادی سے متعلق گرانٹ، مالی اعانت، وظائف جیسے تمام ضروری فوائد اور سہولیات حاصل کرسکیں گے۔
تقریب میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، صوبائی وزرا، صنعتکار، مزدور رہنما اور کارکناں نے شرکت کی۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے پاکستان تحریک انصاف کی وفاقی حکومت اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے مابین ہونے والے معاہدے پر تنقید کی اور کہا کہ اس نے صنعتی نمو کو بری طرح متاثر کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صنعتی نمو روکنے سے روزگار کے مواقع سکڑ جاتے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ آج ہزاروں مزدوروں کو بے روزگار کردیا گیا کیونکہ صنعتی پیداوار میں کمی واقع ہوئی ہے۔
انہوں نے بے نظیر مزدور کارڈ لانچ کرنے پر صوبائی حکومت کو مبارکباد پیش کی اور وزیراعلیٰ کو ہدایت کی کہ وہ اس کی سہولیات میں مزید اضافہ کریں۔
یہ بھی پڑھیں: بے نظیر بھٹو مزدور کارڈ کا اجرا یکم جنوری سے ہوگا، سعید غنی
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ان کی حکومت معاشرے کے کمزور طبقات سمیت غریبوں کی خدمت پر یقین رکھتی ہے اور انہیں ان کا مناسب درجہ اور احترام فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
سید مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ حکومت سندھ نے مزدوروں کے حقوق کے تحفظ کے لیے 16 قوانین نافذ کیے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کی حکومت نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین کی ہدایت پر فیصلہ کیا کہ معاشرتی تحفظ کو عالمگیر بنایا جائے گا۔
سندھ میں سماجی تحفظ کی عالمگیریت کے تصور کے مطابق وہ ملازمین جو خود کو سندھ ایمپلائز سوشل سیکیورٹی انسٹی ٹیوشن (ایس ایس ایس آئی) کے ساتھ رجسٹر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور حکومت کی جانب سے مقرر کردہ کم سے کم اجرت کے 6 فیصد کی شرح پر شراکت دیتے ہیں، انہیں 'بے نظیر مزدور کارڈ' جاری کیا جائے گا۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ سیسی نے گزشتہ ستمبر میں نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی کے ساتھ ’بے نظیر مزدور کارڈ‘ اسمارٹ کارڈ کے اجرا کے لیے ایک معاہدہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں: مزدوروں کے عالمی دن پر بھی مزدور کام کرنے پر مجبور
انہوں نے اس کے حقیقی معنوں میں 18ویں ترمیم پر عمل درآمد کے ساتھ ساتھ ورکرز ویلفیئر فنڈ اور ملازمین اولڈ ایج بینیفٹ انسٹی ٹیوشن سندھ کو فوری طور پر منتقل کرنے کا مطالبہ کیا۔
سید مراد علی شاہ نے وفاقی حکومت سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اس کا مناسب حصہ مہیا کرے اور اثاثے اور جائیداد سندھ حکومت کو منتقل کرے۔