• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

اداکارہ صبور علی اور علی انصاری کی منگنی

شائع May 1, 2021
— فوٹو بشکریہ علی انصاری انسٹاگرام پیج
— فوٹو بشکریہ علی انصاری انسٹاگرام پیج

صبور علی کا شمار پاکستان ٹیلی ویژن کی ابھرتی ہوئی بہترین اداکاراؤں میں کیا جاتا ہے، جبکہ سجل علی کی بہن ہونے کی وجہ سے اکثر و بیشتر دونوں کے کام کا موازنہ ایک دوسرے سے بھی کیا جاتا ہے۔

یکم مئی کو صبور علی نے زندگی کے نئے سفر کے آغاز کا پرمسرت اعلان کیا۔

26 سالہ صبور علی نے اعلان کیا ہے کہ ان کا اور اداکار علی انصاری کا رشتہ طے پاگیا ہے۔

انسٹاگرام پر علی انصاری کے ساتھ منگنی کی تصویر شیئر کرتے ہوئے صبور علی نے لکھا 'بات پکی، اپنے خاندانوں کی مرضی کے ساتھ میں ایک زبردست انسان کے ساتھ ایک نئی زندگی کی جانب بڑھنے والی ہوں'۔

علی انصاری نے بھی انسٹاگرام پر اس موقع کی ایک اور تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا 'بات پکی، صحیح بات تو یہ ہے کہ اس وقت مجھ پر مختلف جذبات کا غلبہ ہے، مگر سب سے اہم بات یہ ہے کہ میں خوش ہوں، آج کے بعد صبور کو تنہا نہیں چلنا پڑے گا'۔

انہوں نے سورۃ الذاریات کی ایک آیت کا ترجمہ بھی پوسٹ میں دیا 'ہر چیز کے ہم نے جوڑے بنائے تاکہ تم نصیحت حاصل کرو'۔

خیال رہے کہ ستمبر 2019 میں ایک انٹرویو کے دوران صبور علی نے اپنی شادی کے سوال پر کہا تھا کہ وہ مردوں میں سب سے پہلے ان کے بات کرنے کا انداز غور کرتی ہیں، جس کے بعد وہ اپنے ہاتھ پیر دیکھتی ہیں کیوں کہ ان کے لیے لڑکوں کے ہاتھ اور پیر صاف ہونے چاہیے۔

اس موقع پر منگنی کے سوال پر اداکارہ نے کہا کہ ’میں منگنی نہیں کروں گی، کروں گی تو سیدھا شادی کروں گی، میں منگنی پر یقین نہیں رکھتی‘۔

اسی طرح مارچ 2021 میں ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران صبور علی نے کہا کہ نہوں نے بھی سجل علی کے ساتھ ہی کیریئر کا آغاز کیا تھا مگر ابتدائی طور پر ان کی اداکاری میں دلچسپی نہیں تھی اور سجل علی کو اپنی محنت کی وجہ سے اچھے مواقع ملے۔

پروگرام کے ایک سیگمنٹ میں بات کرتے ہوئے مزاحیہ انداز میں صبور علی کا کہنا تھا کہ ایمن خان کی شادی کے بعد منال خان پر شادی کرنے کا دباؤ آیا ہے، اسی طرح سجل علی کی شادی کے بعد ان پر بھی شادی کا دباؤ ہے مگر انہوں نے دباؤ کو ذہن پر سوار نہیں کیا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024