• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

ہرارے ٹیسٹ: پہلے دن زمبابوے176رنز پر ڈھیر، پاکستانی اوپنرز کی سنچری شراکت

شائع April 29, 2021
حسن علی نے عمدہ باؤلنگ کرتے ہوئے چار وکٹیں حاصل کیں— فوٹو بشکریہ پی سی بی
حسن علی نے عمدہ باؤلنگ کرتے ہوئے چار وکٹیں حاصل کیں— فوٹو بشکریہ پی سی بی

پاکستان کے خلاف سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ میں زمبابوے کی ٹیم پہلی اننگز میں 176 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی جس کے بعد اوپنرز نے سنچری شراکت قائم کرتے ہوئے قومی ٹیم کی پوزیشن مستحکم کردی۔

ہرارے اسپورٹس کلب میں کھیلے جارہے میچ میں زمبابوے نے ٹاس جیت کر پہلے خود بیٹنگ کا فیصلہ کیا جو اچھا ثابت نہ ہوا۔

زمبابوے نے بیٹنگ کا آغاز کیا تو اننگز کے دوسرے ہی اوور میں میزبان ٹیم کا کھاتا کھولنے سے قبل ہی حسن علی نے لیون کسوزا کو چلتا کردیا۔

پرنس مسوارے اور تریسائی مسوکانڈا نے اسکور کو 18 تک پہنچایا ہی تھا کہ شاہین شاہ آفریدی نے 11 رنز بنانے والے مسوارے کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔

اسکور ابھی 30 تک ہی پہنچا تھا کہ نعمان علی نے مساکانڈا کی وکٹیں بکھیر دیں جبکہ حسن علی نے قائم مقام زمبابوین کپتان برینڈن ٹیلر کو چلتا کردیا۔

مساکانڈاکی وکٹ لینے کے بعد ساتھی کھلاڑی نعمان علی کو مبارکباد دے رہے ہیں. فوٹو بشکریہ پی سی بی
مساکانڈاکی وکٹ لینے کے بعد ساتھی کھلاڑی نعمان علی کو مبارکباد دے رہے ہیں. فوٹو بشکریہ پی سی بی

30 رنز پر 4 وکٹیں گرنے کے بعد پہلا میچ کھیلنے والے دونوں کھلاڑی ملٹن شمبا اور روئے کائیا وکٹ پر جمع ہوئے اور دونوں کھلاڑیوں نے ذمے دارانہ کھیل پیش کرتے ہوئے 59 رنز کی شراکت قائم کی۔

اس شراکت کا خاتمہ اس وقت ہوا جب شمبا 27 رنز بنانے کے بعد رن آؤٹ ہو کر پویلین لوٹے۔

کائیا نے دوسرے اینڈ سے بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور ریگس چکابوا کے ساتھ مل کر اسکور کو 124 تک پہنچا دیا، کائیا 48 رنز بنانے کے بعد حسن علی کی وکٹ بنے۔

پاکستان کو ساتویں کامیابی کے لیے بھی زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑا اور حسن علی نے 19 رنز بنانے والے چکابوا کو عمران بٹ کی مدد سے چلتا کیا۔

دوسرے اینڈ سے شاہین شاہ آفریدی نے بھی عمدہ باؤللنگ کرتے ہوئے ٹنڈائی چسورو کو آؤٹ کر کے دوسری وکٹ حاصل کی۔

8وکٹیں گرنے کے بعد ڈونلڈ تریپانو اور بلیسنگ مزربانی نے کچھ ہاتھ دکھاتے ہوئے تیز رفتاری سے رنز اسکور کرنے کی کوشش کی اور نویں وکٹ کے لیے 23 رنز جوڑے لیکن شاہین نے مزربانی کی بھی وکٹیں بکھیر کر ایک اور کامیابی حاصل کی۔

شاہین نے عمدہ باؤلنگ کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے رچرڈ نگاروا کو آؤٹ کر کے زمبابوے کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔

میزبان ٹیم پہلی اننگز میں 176 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی، پاکستان کی جانب سے حسن علی اور شاہین نے چار، چار وکٹیں حاصل کیں۔

اوپنرز عابد علی اور عمران بٹ نے چائے کے وقفے کے بعد اننگز کا آغاز کیا تو زمبابوے کے باؤلرز کی لائن و لینتھ سے عاری باؤلنگ کا بھرپور فائدہ اٹھایا۔

گزشتہ کئی میچز سے ناکامی سے دوچار اوپننگ جوڑی نے ناتجربہ کار زمبابوین باؤلنگ کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور پورے سیشن میں کوئی وکٹ نہ گرنے دی۔

جب میچ کے پہلے دن کا کھیل ختم ہوا تو پاکستان نے بغیر کسی نقصان کے 103 رنز بنائے تھے اور اسے زمبابوے کی پہلی اننگز کا اسکور برابر کرنے کے لیے 73 رنز درکار ہیں۔

پاکستان کی جانب سے عابد علی 58 اور عمران بٹ 43 رنز پر بیٹنگ کررہے ہیں۔

اس سے قبل زمبابوے نے پاکستان کے خلاف دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے پہلے میچ میں ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا۔

میچ میں پاکستان کی جانب سے ساجد خان جبکہ زمبابوے کے ناراوا، کایا اور شُمبا ٹیسٹ ڈیبیو کر رہے ہیں۔

قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے گزشتہ روز زمبابوے کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں فتح کا عزم ظاہر کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم زمبابوے کے خلاف گزشتہ میچ میں فتح حاصل کرنے والی ٹیم کو برقرار رکھیں گے اور کوشش یہ ہے کہ کامبی نیشن کو برقرار رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ زمبابوے کی کنڈیشنز مشکل ہیں لیکن ہم یہاں ایڈجسٹ ہو گئے ہیں اور خود کو ڈھال لیا ہے، اس لیے کوشش ہے کہ ٹیسٹ سیریز بھی جیتیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے زمبابوے کو تیسرے ٹی ٹوئنٹی میں شکست دے کر سیریز جیت لی

دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہیں:

پاکستان: بابر اعظم (کپتان)، عمران بٹ، عابد علی، اظہر علی، فواد عالم، محمد رضوان، فہیم اشرف، نعمان علی، حسن علی، ساجد خان اور شاہین شاہ آفریدی۔

زمبابوے: برینڈن ٹیلر (کپتان)، پرنس مسواورے، کیون کاسوزا، تریسائی مساکڈزا، مِلٹن شمبا، رائے کایا، ریجِس چاکبوا، ڈونلڈ ٹریپانو، ٹینڈائی چیسورو، بلیسنگ موزاربانی اور رچرڈ ناراوا۔

اس سے قبل ٹی ٹوئنٹی سیریز میں پاکستان نے میزبان زمبابوے کو 1-2 سے شکست دی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024