رواں مالی سال پاکستان کا مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کے 3.6 فیصد تک پہنچ گیا
اسلام آباد: رواں مالی سال کے ابتدائی 8 ماہ (جولائی سے فروری تک) میں پاکستان کا مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کے 3.5 (16 کھرب 3 ارب روپے) فیصد تک پہنچ گیا جبکہ حکومت کی جانب سے 17 کھرب روپے کے نئے محصولات کے حصول کا اندازہ لگایا جا رہا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق رواں سال کے 8 ماہ کا مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کا تقریباً 3.7 فیصد یا 16 ارب 13 کھرب روپے سے کچھ کم رہا جو گزشتہ مالی سال میں سالانہ بجٹ کا 8.1 فیصد تھا جو سب سے زیادہ تھا۔
اپریل 2021 میں جاری کردہ معاشی رپورٹ اور آوٹ لُک میں وزارت خزانہ نے کورونا کی تیسری لہر میں، جو معیشت اور ریکوریز پر اثر انداز ہورہی ہے، پر تشویش کا اظہار کیا تھا لیکن ساتھ ہی کہا تھا کہ حکومت کے بروقت فیصلوں اور اسمارٹ لاک ڈاون پالیسی کی بدولت معیشت کی بحالی میں مدد ملے گی۔
وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت زائد سودی شرح کے قرضوں کی واپسی اور عالمی وبا سے متعلق اخراجات کے باوجود مالیاتی خسارہ کم کرنے کی کوشش کررہی ہے، 'موجودہ مالی سال کے ابتدائی 8 ماہ میں مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کا 3.5 فیصد رہا جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 3.7 فیصد تھا'۔
رواں مالی سال کے ابتدائی 8 ماہ میں وفاق کے نیٹ ریونیو میں 9.2 فیصد کا اضافہ ہوا جو 21 کھرب 88 ارب روپے ہے اور گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں یہ 20 کھرب 3 ارب روپے تھا۔
اس رپورٹ کی مزید تفصیلات کے لیے یہاں کلک کریں